آزاد کشمیر کی صورتحال پر اوورسیز ممبر اسمبلی محمد اقبال مستعفی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی عمران خان کے قریبی ساتھی اور آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اوورسیز ممبر محمد اقبال نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
محمد اقبال نے اپنے بیان میں کہا کہ انہوں نے ذاتی فیصلے کے تحت اسمبلی رکنیت سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ ان کے نزدیک اسمبلی عوامی اعتماد کھو چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کے مظاہرے میں پولیس اہلکاروں پر تشدد، اہلکار زخمی
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم فیس بک پر اپنی ایک پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ یہ نشست انہیں ان کے قائد عمران خان نے دی تھی جو ان کے لیے اعزاز تھا۔
’۔۔۔مگر اب میں نہیں سمجھتا کہ ایسی اسمبلی کا حصہ رہنے کا کوئی جواز ہے جو جماعت یا عوام کے مفاد میں کام نہ کرے۔‘
مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی کشمیر میں احتجاج ختم کرنے کے لیے فوری اقدامات کی ہدایت، مذاکراتی کمیٹی کو مظفرآباد روانگی کا حکم
انہوں نے مزید کہا کہ قیادت کی خواہش تھی کہ وہ اپنی ذمہ داری جاری رکھیں، تاہم انہوں نے ذاتی طور پر مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔
محمد اقبال کا کہنا تھا کہ وہ اپنی نجی حیثیت میں آزاد کشمیر کے عوام کی خدمت جاری رکھیں گے اور خاص طور پر ان خاندانوں کی معاونت کریں گے جنہوں نے حالیہ واقعات میں اپنے پیارے کھوئے ہیں۔
مزید پڑھیں:
محمد اقبال نے دعا کی کہ جلد از جلد مذاکرات کا آغاز ہو تاکہ خطے میں جاری سیاسی بحران کا خاتمہ ہوسکے۔
واضح رہے کہ محمد اقبال 2021 کے عام انتخابات میں مخصوص نشست پر اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے، تاہم آزاد کشمیر میں پی ٹی آئی کی حکومت کے خاتمے اور 2 وزرائے اعظم کی تبدیلی کے بعد وہ عملاً سیاست سے کنارہ کش ہو چکے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آزاد کشمیر اوورسیز پی ٹی آئی عمران خان محمد اقبال مستعفی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اوورسیز پی ٹی ا ئی محمد اقبال مستعفی محمد اقبال انہوں نے
پڑھیں:
آزاد کشمیر کی خراب صورتحال پر وزیراعظم پاکستان کا سخت نوٹس
حکومتی سطح پر مسئلے کے پرامن حل کے لیے وزیراعظم نے مذاکراتی کمیٹی کے ارکان میں اضافہ بھی کر دیا۔ کمیٹی میں سینیٹر رانا ثنا اللہ، وفاقی وزراء سردار یوسف، احسن اقبال، سابق صدر آزاد جموں و کشمیر مسعود خان اور قمر زمان کائرہ کو شامل کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش اور سخت نوٹس لیتے ہوئے شہریوں سے پُرامن رہنے کی زوردار اپیل کی جبکہ مذاکراتی کمیٹی کے ارکان میں اضافہ بھی کر دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا آئینی و جمہوری حق ہے تاہم مظاہرین امن عامہ کو نقصان پہنچانے سے گریز کریں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے مظاہرین کے ساتھ تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کریں، عوامی جذبات کا احترام یقینی بنائیں اور کسی بھی قسم کی غیر ضروری سختی سے اجتناب برتیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ہر وقت تیار ہے۔ وزیراعظم نے مظاہروں کے دوران ہونے والے ناخوش گوار واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی شفاف تحقیقات کا حکم دیا جبکہ احتجاجی مظاہروں سے متاثرہ خاندانوں تک فوری امداد پہنچانے کی ہدایت بھی کی۔
حکومتی سطح پر مسئلے کے پرامن حل کے لیے وزیراعظم نے مذاکراتی کمیٹی کے ارکان میں اضافہ بھی کر دیا۔ کمیٹی میں سینیٹر رانا ثنا اللہ، وفاقی وزراء سردار یوسف، احسن اقبال، سابق صدر آزاد جموں و کشمیر مسعود خان اور قمر زمان کائرہ کو شامل کیا گیا ہے۔ مزید برآں وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ مذاکراتی کمیٹی فوراً مظفرآباد جائے اور مسائل کا فوری اور دیرپا حل نکالے۔ وزیراعظم نے ایکشن کمیٹی کے اراکین اور قیادت سے اپیل کی ہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے تعاون کرے۔ کمیٹی اپنی سفارشات اور مجوزہ حل بلاتاخیر وزیراعظم آفس کو بھجوائے گی تاکہ مسائل کے فوری تدارک کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔ وزیراعظم نے وطن واپسی پر مذاکرات کے عمل کی نگرانی کا اعلان کر دیا۔