ایتھوپیا کے شہر آرارتی میں واقع مینجار شینکورا آریرٹی مریم چرچ کی عارضی تعمیراتی ڈھانچہ (اسکیفولڈنگ) گرنے سے کم از کم 36 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔

یہ واقعہ بدھ کی صبح تقریباً 7:45 بجے پیش آیا، جب زائرین سالانہ ورجن مریم فیسٹیول کے موقع پر چرچ میں موجود تھے۔

 ہلاکتوں اور زخمیوں کی تفصیلات

ضلع کے پولیس چیف احمد گیبیہو نے بتایا کہ ہلاک شدگان کی تعداد 36 تک پہنچ چکی ہے اور مزید بڑھنے کا امکان ہے۔

????TRAGEDIA EN ETIOPÍA
Al menos 36 personas murieron y más de 200 resultaron heridas tras el derrumbe de un andamio improvisado durante una ceremonia religiosa en una iglesia de Arerti, en la región de Amhara, a unos 70 km de Adís Abeba.

#Noticias #Internacional #Caretas pic.twitter.com/pVSMZygaW7

— Revista Caretas (@Caretas) October 1, 2025

زخمیوں کی صحیح تعداد واضح نہیں، لیکن کچھ اطلاعات کے مطابق یہ تعداد 200 تک ہو سکتی ہے۔

 امدادی کارروائیاں

مقامی عہدیدار أتنافُو آباتے کے مطابق کچھ افراد اب بھی ملبے کے نیچے ہیں۔ شدید زخمیوں کو ایڈیس ابابا کے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ مقامی ایڈمنسٹریٹر تیشالے تیلاہون نے اس حادثے کو کمیونٹی کے لیے بہت بڑا سانحہ قرار دیا۔

واضح رہے کہ اییتھوپیا میں صحت اور حفاظت کے قوانین تقریباً موجود نہیں ہیں اور تعمیراتی حادثات عام ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایتھوپیا ایتھوپیا ہلاکتیں تعمیراتی ڈھانچہ چرچ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایتھوپیا تعمیراتی ڈھانچہ

پڑھیں:

کانگو میں تانبے کی کان دھنسنے سے 32 افراد ہلاک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

افریقی ملک کانگو میں تانبے کی ایک کان بیٹھنے سے 30 سے زیادہ افراد جان سے گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہفتے کے روز کانگو میں تانبے کی کان پر بنا عارضی راستہ ٹوٹ گیا، جس کے نتیجے میں کان دھنس گئی اور کم از کم 32 کان کن ہلاک ہوگئے۔

یہ واقعہ صوبہ لوالابا میں پیش آیا۔

صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ اب تک 32 لاشیں نکالی جاچکی ہیں، جبکہ مزید افراد کی تلاش جاری ہے۔

وزیر داخلہ نے بتایا کہ شدید بارشوں اور زمین کھسکنے کے خدشے کے باعث اس علاقے میں جانے پر پابندی تھی، مگر غیر قانونی کان کن پھر بھی اندر داخل ہونے کی کوشش کرتے رہے۔

ان کے مطابق کان کے ڈوبے ہوئے حصے پر ایک عارضی پل بنایا گیا تھا جو زیادہ لوگوں کے گزرنے سے ٹوٹ گیا۔

خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کانگو میں تقریباً دو لاکھ افراد غیر قانونی کانوں میں کام کرتے ہیں، جو انتہائی خطرناک حالات کے باعث بدنام ہیں۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • امریکا سے پاکستان تک، بھارت کو سب 7 جہاز گرنے کا یاد دلاتے رہیں گے، بلاول بھٹو
  • سندھ: 4 برس کے دوران کاروکاری قرار دیکر 466 خواتین سمیت 595 افراد قتل
  • فورسز کی پختونخوا میں کارروائیاں، بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد سرغنہ سمیت 15 خوارج ہلاک
  • کانگو میں تانبے کی کان دھنسنے سے 32 افراد ہلاک
  • پڈعیدن: ٹریفک حادثے میں چار خواتین سمیت دس افراد زخمی
  • سرچ آپریشن، 76 غیر قانونی مقیم افغان باشندے گرفتار
  • لاہور، باراتیوں کی بس ٹرالر سے ٹکرا گئی، 3 افراد جاں بحق،12زخمی
  • کراچی: میمن گوٹھ میں باڑے میں آتشزدگی: لاکھوں روپے مالیت کے جانور ہلاک  
  • کراچی: میمن گوٹھ میں باڑے میں آتشزدگی: لاکھوں روپے مالیت کے جانور ہلاک
  • روس: کیف پر ڈرونز اور میزائلوں سے حملہ، 8 افراد ہلاک