مریم نواز کو چیلنج کرتی ہوں، سندھ اور پنجاب میں صحت کا نظام کا موازنہ کر لیتے ہیں: شرمیلا فاروقی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
---فائل فوٹو
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما شرمیلا فاروقی نے کہا ہے کہ سندھ اور پنجاب کی کارکردگی کا بیٹھ کر موازنہ کر لیتے ہیں، مریم نواز کو چیلنج کرتی ہوں، موازنہ کر لیتے ہیں سندھ میں صحت کا نظام کیا ہے اور پنجاب میں کیا ہے۔
’جیوپاکستان‘ میں گفتگو کے دوران شرمیلا فاروقی نے کہا کہ سندھ سیلاب زدگان کے لیے کیا کر رہا ہے، پنجاب کیا کر رہا ہے، افتتاح کرنے سے اور سلائی کی مشینیں دینے سے مسائل حل نہیں ہوتے۔
شرمیلا فاروقی کا کہنا ہے کہ جب ایک صوبے کاچیف ایگزیکٹو یہ کہے گا کہ میرا پیسہ، میرا پانی، انگلی توڑ دیں گے، یہ بدقسمتی ہے۔ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن کی اہم اتحادی ہے اس کا ادراک ن لیگ کو ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سیلاب زدگان کو ریلیف دینے پر بات کر رہے ہیں ذاتیات پر نہیں، بلاول بھٹو نے دورۂ جنوبی پنجاب کے دوران کہا مریم بی بی اچھا کام کر رہی ہیں، انہوں نے لوگوں کی حالت دیکھی تو کہا کہ بی آئی ایس پی سے لوگوں کو رقم دے دیں۔
شرمیلا فاروقی کا کہنا تھا کہ یہ مطالبہ بلاول بھٹو نے وفاق سے کیا کیوں کہ یہ وفاق کا پراجیکٹ ہے، ہم نے تو پنجاب کی بات نہیں کی، ہم تو پنجاب والوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں، سندھ میں 2022ء میں سیلاب آیا، ہم نے بی آئی ایس پی کے زریعے کیش ٹرانسفر کیا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں لوگوں کی فوری مدد کا بی آئی ایس پی کے بجائے اور کوئی ذریعہ نہیں، پیپلز پارٹی کے سوا اور کوئی حکومت ایسا پراجیکٹ بنا ہی نہیں سکی، آپ کو بی بی شہید کا نام پسند نہیں تو ان لوگوں کا کیا قصور جو سڑکوں پر ہیں، بی آئی ایس پی کے زریعے پیسے لوگوں کی جیب میں جارہے ہیں، پیپلز پارٹی کی جیب میں نہیں۔
اِن کا کہنا تھا کہ آپ ہماری بے عزتی کریں گے تو کیا ہم حکومت بینچز پر بیٹھ کر سنتے رہیں گے، نہ یہ آپ کا پانی ہے نہ میرا، یہ پاکستان کے عوام کا ہے، پانی تقسیم کرنے کا طریقہ کار ملک میں موجود ہے، یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ نہریں نکالیں باقی دوصوبے سوکھ جائیں۔
شرمیلا فاروقی نے یہ بھی کہا کہ کل پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کی بیٹھک ہوئی کچھ چیزوں پر بات ہوئی ہے، اس وقت سیاست نہ کریں لوگوں کی مدد کریں یہ ہمارا مؤقف ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شرمیلا فاروقی بی ا ئی ایس پی پیپلز پارٹی لوگوں کی کہا کہ
پڑھیں:
پنجاب حکومت پختونخوا کی نقل کرتی ہے، صوبائی مشیر کے پی کے کا مریم نواز کے بیانات پر ردعمل
پشاور:مشیر خزانہ کے پی کے مزمل اسلم نے مریم نواز کے بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت خیبر پختونخوا کی نقل کرتی ہے۔
اپنے بیان میں مزمل اسلم نے کہا کہ اگر واقعی مریم نواز قرض نہیں لینا چاہتیں تو یہ اچھی بات ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ پنجاب کے سیلاب متاثرین کو کب سے رقم ملنا شروع ہوگی۔
مزمل اسلم نے کہا کہ پنجاب حکومت کو اب تک سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ ہی معلوم نہیں، تو متاثرین تک مالی امداد کیسے پہنچے گی؟ انہوں نے الزام لگایا کہ پنجاب حکومت اکثر خیبرپختونخوا کے منصوبوں اور خودداری کی نقل کرتی ہے، لہٰذا خیبرپختونخوا کی طرح تین ہفتوں میں سیلاب متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کی پالیسی بھی اپنا لے۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز کے بقول مری سے آگے خیبرپختونخوا ایسا لگتا ہے جیسے پاکستان کا حصہ نہیں، حالانکہ مری مال روڈ پر انگریز دور کے بعد ایک اینٹ بھی نہیں لگی، جب کہ نتھیا گلی میں 12 ارب روپے کی لاگت سے ہلٹن ہوٹل تعمیر کیا جا چکا ہے۔
مشیر خزانہ نے بتایا کہ نتھیا گلی میں ایک سال میں ایک کروڑ سیاح آئے، جب کہ مری میں ایسا کوئی ریکارڈ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے بھی آرام کے لیے مری کے بجائے نتھیا گلی کا انتخاب کیا۔
مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ مری کے پاس اپنا پانی تک نہیں اور وہ خیبرپختونخوا سے پانی لیتا ہے، جب کہ پنجاب حکومت خیبرپختونخوا کے 64 ارب روپے پانی کے بل کی مقروض ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر پنجاب حکومت واقعی خودداری دکھانا چاہتی ہے تو خیبرپختونخوا کے پانی کے واجبات فوری ادا کرے۔