آشا بھوسلے کو عدالت سے انصاف مل گیا؛ حیران کن تفصیلات سامنے آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
بھارت کی عالمی شہرت یافتہ گلوکارہ آشا بھوسلے کے حق میں بمبئی ہائی کورٹ کا ایک تاریخی فیصلہ آگیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق آشا بھوسلے نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ میری آواز اور تصویر کو بعض ادارے اور افراد بغیر اجازت کے استعمال کر رہے ہیں۔
کاروباری اور تخلیقی کاموں میں گلوکارہ آشا بھوسلے کے نام، شخصیت اور تصویر کو اے آئی کی مدد سے استعمال کرنے پر بعض بین الاقوامی ادارے اور ایک فنکار کو فریق بنایا گیا تھا۔
ممبئی کورٹ نے آج اس اہم مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے آشا بھوسلے کی آواز، تصویر اور شخصیت کے غیر مجاز استعمال پر پابندی عائد کر دی۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ یہ حکم مصنوعی ذہانت پر مبنی پلیٹ فارمز، ای کامرس ویب سائٹس اور دیگر اداروں پر بھی لاگو ہوگا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آشا بھوسلے کی شناخت چاہے وہ ان کی آواز ہو، تصویر ہو یا ان سے مشابہت رکھنے والا کوئی بھی اظہار ہو، کو ان کی اجازت کے بغیر استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
جسٹس ڈاکٹر عارف اپنے ریمارکس میں انہوں نے کہا کہ مشہور شخصیات کے ذاتی حقوق کا احترام کیا جانا ضروری ہے۔ ان کا نام اور آواز تجارتی مفاد کے لیے بغیر اجازت استعمال کرنا شخصی آزادی پر حملہ ہے۔
خیال رہے کہ ایسے ہی ایک فیصلے میں امیتابھ بچن اور ایشوریہ رائے کو بھی انصاف مل چکا ہے۔
بھارت میں کئی کمپنیاں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے نامور فنکاروں کی آوازوں، ان کے کردار اور شخصیت کو بغیر اجازت استعمال کرکے منافع کما رہے ہیں۔
ایشوریہ رائے کی آواز اور تصویر کو تو اے آئی کی مدد سے نازیبا مناظر اور بیہودہ مواد کے لیے استعمال کیا جارہا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت کا شیخ حسینہ کیخلاف بنگلادیشی عدالت کے سزائے موت کے فیصلے پر ردعمل سامنے آگیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت نے سابق بنگلادیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو سنائی گئی سزائے موت کے عدالتی فیصلے پر اپنا ردعمل جاری کر دیا ہے۔ بھارتی وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ بھارت نے شیخ حسینہ کے خلاف دیے گئے فیصلے کا نوٹس لیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ بھارت، ایک پڑوسی ملک کے طور پر، ہمیشہ بنگلادیشی عوام کے بہترین مفادات کے لیے پُرعزم رہے گا۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کے مطابق بنگلادیشی عوام کے مفادات میں امن، جمہوریت اور استحکام شامل ہیں، اور بھارت اس مقصد کے حصول کے لیے تمام متعلقہ فریقوں کے ساتھ مسلسل تعمیری رابطہ برقرار رکھے گا۔
واضح رہے کہ پیر کے روز جسٹس محمد غلام مرتضیٰ کی سربراہی میں قائم تین رکنی انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل نے شیخ حسینہ واجد کو انسانیت کے خلاف جرائم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے تشدد پر اکسانے اور قتل کے احکامات دینے پر عمر قید جبکہ دیگر تین الزامات میں سزائے موت سنائی۔
عدالت نے سابق وزیر داخلہ اسد الزماں کمال کو بھی موت کی سزا کا حکم دیا۔ فیصلے کے بعد بنگلادیش نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہاں پناہ لینے والی شیخ حسینہ واجد اور اسد الزماں کمال کو ملک کے حوالے کیا جائے۔