چینی نوجوان دانتوں پر ٹیٹو کیوں بنوا رہے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
چین میں نوجوان نسل کے درمیان دانتوں پر ٹیٹو بنوانے کا نیا اور انوکھا رجحان تیزی سے مقبول ہورہا ہے جس نے ماہرین صحت کو تشویش میں ڈال دیا ہے۔
ساوتھ چائنا مارننگ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق چینی نوجوان اپنے ڈینٹل کیپس پر کامیابی یقینی بناؤ یا امیر بنو جیسے الفاظ کندہ کروا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈھائی ہزار سال پرانی ’آئس ممی‘ کا ٹیٹو سنگھار، ماہر آرٹسٹ بھی ایسی تخلیق سے قاصر
یہ رجحان مختلف ڈینٹل اداروں اور اسپتالوں کی جانب سے فروغ دیا جا رہا ہے جہاں ان کسٹمائزڈ ڈینٹل کیپس کو اکثر مفت پیش کر کے صارفین کو متوجہ کیا جاتا ہے۔
گوانگ ڈونگ صوبے کے ایک نجی اسپتال کے اشتہار میں دعویٰ کیا گیا کہ ہمارے تھری ڈی پرنٹڈ ڈینٹل کراؤن ایروسپیس میٹریل سے تیار کیے گئے ہیں جو نہ صرف دانتوں کو درست کرتے ہیں بلکہ ان پر کندہ کیے گئے الفاظ اور ڈیزائن بھی نمایاں کرتے ہیں۔
اسپتال کے عملے کے مطابق یہ ٹیکنالوجی اس سال کے آغاز میں متعارف کرائی گئی اور اب تک بہت سے نوجوان اسے اپنا رہے ہیں۔ ایک ڈینٹل کراؤن کی لاگت تقریباً 2000 یوآن (280 امریکی ڈالر) ہے اور عملے کے بقول یہ منہ کی آرام دہ حالت پر کوئی اثر نہیں ڈالتی۔
یہ بھی پڑھیں: ہنگری میں قبریں کھودنے کا عالمی مقابلہ، کونسا ملک جیتا کون لاسٹ آیا؟
شین ڈونگ صوبے کی ایک خاتون نے بتایا کہ اگر میرے دانت پر ایک چینی حرف کندہ ہو تو یہ بہت جاذب نظر لگے گا اس لیے میں نے یہ سروس لینے کا فیصلہ کیا۔
تاہم ماہرین دانتوں نے اس رجحان کے ممکنہ نقصانات پر سخت خبردار کیا ہے۔ مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک ڈینٹسٹ نے کہا کہ ڈینٹل کراؤن پر نقش و نگار سے اس کی مضبوطی کم ہوگی اور نقصان کا خدشہ بڑھ جائے گا۔ میں اس طریقے کی بالکل سفارش نہیں کرتا۔
چینی سوشل میڈیا پر صارفین کی رائے منقسم ہے۔ کچھ اسے دلکش اور خوبصورت قرار دے رہے ہیں جبکہ دیگر نے اسے غیر فطری اور ناگوار کہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news ٹیٹو چین کامیابی نوجوان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ٹیٹو چین کامیابی نوجوان رہے ہیں
پڑھیں:
آئی فون کے شوق میں گردہ بیچنے والا نوجوان زندگی بھر کی مشکل میں مبتلا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ: چین کے صوبے اینہوئی سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان نے آئی فون خریدنے کے لیے 17 برس کی عمر میں اپنا گردہ بیچ دیا تھا، لیکن اب وہ اپنی اس ایک لمحے کی خواہش کی بھاری قیمت تاحیات معذوری کی صورت میں چکا رہا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق وانگ شینگکون نے 2011 میں آئی فون 4 خریدنے کی خواہش ظاہر کی، مگر غربت آڑے آگئی۔ اُس وقت آئی فون کو دولت اور اسٹیٹس کی علامت سمجھا جاتا تھا۔ خواب پورا کرنے کے جنون میں وانگ نے آن لائن پوسٹس پڑھ کر ایک غیرقانونی سرجری کے ذریعے اپنا گردہ بیچنے کا فیصلہ کیا۔ اس ’’سودے‘‘ کے بدلے اسے 20 ہزار یوآن ملے جن سے اُس نے آئی فون 4 اور آئی پیڈ 2 خرید لیا۔
تاہم خوشی کے چند لمحے جلد ہی خوفناک انجام میں بدل گئے۔ گردہ نکالنے کے بعد ہونے والے انفیکشن نے اس کی صحت کو شدید متاثر کیا، حتیٰ کہ دوسرا گردہ بھی کمزور پڑ گیا۔ رپورٹ کے مطابق اُس کی والدہ اُس وقت چونک گئیں جب بیٹے کے ہاتھ میں مہنگا فون دیکھا اور اصل حقیقت جاننے پر دکھی ہو گئیں۔ دوسری جانب ڈاکٹروں نے وانگ کی بگڑتی حالت کے باعث انہیں تاحیات معذور قرار دے دیا۔
بعدازاں حکام نے غیرقانونی آپریشن کرنے والے گروہ کو گرفتار کیا اور وانگ کو 1.48 ملین یوآن معاوضہ دیا گیا۔ لیکن اس معاوضے کے باوجود اُن کی مشکلات ختم نہ ہو سکیں۔ آج 14 برس بعد اُن کے واحد گردے کی کارکردگی محض 25 فیصد رہ گئی ہے اور باقی زندگی انہیں ڈائیلیسز پر گزارنی ہوگی۔
وانگ شینگکون اب اپنے ماضی پر شدید پشیمان ہیں اور اسے زندگی کی سب سے بڑی غلطی قرار دیتے ہیں۔
ویب ڈیسک
دانیال عدنان