اسلام آباد: جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 نکاتی امن منصوبے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے جمعے کے روز ملک گیر مظاہروں کا اعلان کردیا۔

جے یو آئی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے واضح کیا کہ تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز میں جمعے کو احتجاجی مظاہرے ہوں گے، جن کا مقصد فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف آواز بلند کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صمود فلوٹیلا پر حملے کے خلاف مظاہروں میں بھرپور احتجاج ریکارڈ کرایا جائے گا، فلسطینی عوام کے خلاف کسی بھی ظالمانہ اقدام کو قبول نہیں کیا جاسکتا۔

پارٹی کے سینئر رہنما عبدالغفور حیدری نے کہا کہ علما کرام جمعے کے خطبات میں ٹرمپ کے متنازع نکات کے خلاف قراردادیں منظور کرائیں گے، جبکہ عوام الناس سے اپیل ہے کہ مظاہروں میں بھرپور شرکت کرکے اپنی دینی غیرت اور قومی حمیت کا ثبوت دیں۔

یاد رہے کہ چند روز قبل وائٹ ہاؤس نے غزہ میں تقریباً دو برس سے جاری جنگ کے خاتمے، اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اور فلسطینی سرزمین کے مستقبل کے حوالے سے 20 نکاتی منصوبہ پیش کیا تھا۔

اس موقع پر وائٹ ہاؤس میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے امریکی صدر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مشترکہ خطاب کرتے ہوئے منصوبے کی محتاط حمایت کی تھی۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: کے خلاف

پڑھیں:

اگر آپ پیدل ہماری طرف آئیں گے تو ہم دوڑ کر آپ کی طرف آئیں گے: فضل الرحمان کا ڈھاکا میں خطاب

بنگلادیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو برادر اسلامی ممالک مختلف شعبوں میں باہمی تعلقات کے خواہش مند ہیں اور اس راستے میں ہمارے قدم آگے بڑھیں گے، اگر آپ پیدل ہماری طرف آئیں گے تو ہم دوڑ کر آپ کی طرف آئیں گے۔مولانا فضل الرحمان بنگلادیش کے دورے پر ہیں۔ ڈھاکا میں عالمی ختم نبوت ﷺ کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ عقیدہ ختم نبوت ﷺ امت میں وحدت و اتفاق کی علامت ہے، تحریک کسی تشدد کا نہیں بلکہ جدوجہد کے تسلسل کا نام ہے۔ انہوں نے کہا کہ برصغیر کے مسلمان اور تمام مکاتب فکر کے علما متفق ہیں کہ رسول اللہ ﷺکے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا، نبوت کا دعویٰ کرنے والا دائرہ اسلام سے خارج تصور کیا جائے گا۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ ہم پاکستان سے خیر سگالی کا پیغام لےکر آئے ہیں اور بنگلادیش سے خیر سگالی کا پیغام لے کر جائیں گے، دو برادر اسلامی ممالک مختلف شعبوں میں باہمی تعلقات کے خواہش مند ہیں اور اس راستے میں ہمارے قدم آگے بڑھیں گے، اگر آپ پیدل ہماری طرف آئیں گے تو ہم دوڑ کر آپ کی طرف آئیں گے، محبت کا یہ رشتہ مزید مضبوط ہوگا اور بہت مضبوط ہوگا۔انہوں نے کہا کہ دو بھائیوں کے اپنے گھر میں جائیداد تقسیم کرنے سے ان کے بھائی چارے میں کوئی فرق نہیں آتا، پاکستان اور بنگلادیش کا مسلمان ایک قوت اور ایک جماعت اور ایک ہی امت ہے، آج کا یہ اجتماع دونوں ملکوں کے درمیان بہتر، مضبوط اور مستحکم تعلقات کا سبب بنے گا۔ 

متعلقہ مضامین

  • مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں پر چاقو بردار شخص کا حملہ؛ ایک ہلاک اور 3 زخمی
  • ماضی کی تلخ یادیں بھول چکے، پاکستان بنگلہ دیش کو بھائی کی طرح دیکھتا ہے، مولانا فضل الرحمان
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان کا 27ویں ترمیم کے خلاف یوم سیاہ منانے کا اعلان
  • غزہ: اسرائیلی حملے‘ 3 شہید‘ متعدد ز خمی‘فلسطینی ریاست کی مخالفت جاری رہے گی‘ نیتن یاہو
  • مسئلہ فلسطین پر امت مسلمہ میں اتحاد و اتفاق ہے: مولانا فضل الرحمان
  • مسئلہ فلسطین پر اُمت مسلمہ میں اتحاد و اتفاق ہے: مولانا فضل الرحمان
  • سکیورٹی کونسل ووٹنگ سے قبل اسرائیل کا ایک بار پھر فلسطین کو قبول نہ کرنے کا اعلان
  • سیکورٹی کونسل ووٹنگ سے قبل اسرائیل کا ایک بار پھر فلسطین کو قبول نہ کرنے کا اعلان
  • اگر آپ پیدل ہماری طرف آئیں گے تو ہم دوڑ کر آپ کی طرف آئیں گے: فضل الرحمان کا ڈھاکا میں خطاب
  • میکسیکو میں جین زی کا ملک گیر احتجاج، بدامنی اور بدعنوانی کیخلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر