data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (رپورٹ /واجد حسین انصار ی) سندھ میں 17سال سے برسراقتدار پاکستان پیپلز پارٹی کے لیے بھٹو خاندان سے ہی ایک نیا چیلنج پیدا ہوگیا ،ساابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے پوتے ذوالفقار علی بھٹو جونیئر کی نئی سیاسی جماعت میں شمولیت کے لیے پارٹی کے اہم رہنماؤں اور اندرون سندھ سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے گرین سگنل دے دیا۔ذوالفقار جونیئر سندھ میں متبادل قیادت کے طور پر سامنے آرہے ہیں اور طویل عرصے سے صوبے میں قائم پیپلز پارٹی کی سیاسی مونوپلی کو چیلنج کرنے کے لیے تیار ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کی سیاست میں اہم پیش رفت کا امکان ہے۔طویل عرصہ سے صوبے میں حکومت کرنے والی پاکستان پیپلزپارٹی کے لیے بھٹو خاندان سے ہی ایک نیا چیلنج پیدا ہوگیا ہے۔ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے پوتے اور مرتضیٰ بھٹو کے صاحبزادے ذوالفقار علی بھٹو جونیئر جنہوںنے چند عرصہ قبل ایک نئی سیاسی جماعت کے قیام کا اعلان کیا تھا اب اس کو متحرک کرنے کے لیے سرگرم ہوگئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو جونیئر کی نئی جماعت سوشلزم کے نعرے کے ساتھ اپنا منشو ر عوام کے سامنے پیش کرے گی۔ مجوزہ جماعت پیپلزپارٹی کے پرانے نعرے روٹی کپڑا اور مکان کو ایک نئی شکل میں عوام کے سامنے لائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے نئی جماعت کے حوالے سے اپنا ہوم ورک مکمل کرلیا ہے اور اس حوالے سے ان کو اپنی ہمشیرہ فاطمہ بھٹو کی بھی بھرپور حمایت حاصل ہے اور جماعت کے باضابطہ قیام کے وقت وہ بھی اپنے بھائی کے ساتھ موجود ہوںگی۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو جونیئر پاکستان پیپلزپارٹی کے اہم رہنماؤں اور اندرون سندھ کی اہم شخصیات نے ان کی پارٹی میں شمولیت کے حوالے سے یقین دہانی کروادی ہے۔پیپلزپارٹی کے ایسے رہنما جو وزارت اور عہدے نہ ملنے کے باعث پارٹی قیادت سے ناراض ہیں وہ بھی ذوالفقار علی بھٹو جونیئر کا ساتھ دے سکتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو جونیئر کا کہنا ہے کہ اگر مستقبل قریب میں سندھ میں کسی ضمنی الیکشن کا انعقاد ہوتا ہے تو ذوالفقار علی بھٹو جونیئر اس الیکشن میں حصہ لے کر باقاعدہ اپنی انتخابی سیاست کا بھی آغاز کرسکتے ہیں۔

واجد حسین انصاری سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پیپلزپارٹی کے کا کہنا ہے کہ پارٹی کے ذرائع کا کے لیے

پڑھیں:

مصطفیٰ کمال نے پیپلز پارٹی کو سندھ میں صوبہ بننے سے متعلق خبردار کردیا

تصویر بشکریہ، سوشل میڈیا مصطفیٰ کمال

وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے پیپلز پارٹی کو سندھ میں صوبہ بننے سے متعلق خبردار کردیا ہے۔

کراچی میں گفتگو کے دوران مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے بلدیاتی نظام سے متعلق بل پر بات نہ کی تو 18ویں ترمیم بھی ختم ہوگی اور سندھ میں صوبہ بھی بنے گا۔

انہوں نے پیشگوئی کی کہ آنے والے مہینوں میں بلدیاتی نظام سے متعلق ترمیم بھی آئے گی اور منظور بھی ہوگی۔

مصطفیٰ کمال نے پیپلز پارٹی کو معاملے پر آن کیمرہ بات چیت کی دعوت بھی دی اور کہا کہ جس طرح آپ 18ویں ترمیم کا کریڈٹ لیتے ہیں، بلدیاتی نظام سے متعلق ترمیم کا بھی کریڈٹ لیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی 27ویں ترمیم میں اس بل کو شامل کرنے کےلیے تیار نہیں تھی، حکومت نے کہا کہ اس بل کو آئندہ ترمیم میں لازمی دیکھیں گے۔

وفاقی وزیر صحت نے مزید کہا کہ کراچی دودھ دینے والی گائے ہے، اسے چارہ نہیں دو گے تو کیسے چلے گا، آپ این ایف سی ایوارڈ لیتے ہیں لیکن پی ایف سی تو ہے ہی نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان نے غزہ کے مظلوموں کیلیے مزید 100 ٹن امدادی سامان روانہ کردیا
  • پی ٹی آئی نے بانی سے ملاقات کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • عمران خان سے ملاقات کیلیے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
  • سندھ میں نیا صوبہ بنے گا ایم کیو ایم
  • برطانوی حکومت نے تارکین وطن کیلیے سخت پالیسیوں کا اعلان کردیا
  • بلاول بھٹو سے عالمی پارلیمانی و کاروباری شخصیات کے وفد کی ملاقات
  • مصطفیٰ کمال نے پیپلز پارٹی کو سندھ میں صوبہ بننے سے متعلق خبردار کردیا
  • پی پی نے بلدیاتی نظام پر بات نہ کی تو 18ویں ترمیم ختم ہوگی اور سندھ میں صوبہ بھی بنے گا، مصطفیٰ کمال
  • حکومت سندھ نے حال ہی میں اسداللہ ابڑو کو سیکرٹری لیبر سندھ جبکہ ذوالفقار نظامانی کو ڈائریکٹر جنرل لیبر سندھ مقرر کیا ہے۔ ان تقرریوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے پیپلز لیبر بیورو سندھ کے صدر سینئر مزدور رہنما حبیب الدین جنیدی، وقار میمن، فرحت پروین، اسلم سموں، ری
  • لاہور،پنجاب حکومت نے فضائی آلودگی سے بچنے کیلیے اینٹی اسموگ کینزکا آغاز کردیا