لاہور؍ اسلام آباد  (خصوصی نامہ نگار+ خبر نگار) گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے اور اسرائیلی مظالم کیخلاف جماعت اسلامی‘ جمعیت علماء اسلام اور مرکزی مسلم لیگ نے آج ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔  امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ غزہ امن معاہدہ کو نو آبادیاتی نظام کی بحالی کا اعلان قرار دیتے ہوئے حکومت پاکستان پر واضح کیا ہے کہ اس کے اسرائیلی ریاست کو تسلیم کرنے کے کسی مذموم ارادے کی ہر سطح پر اس طرح مزاحمت ہو گی کہ حکمران طبقہ عبرت کا نشان بن جائے گا۔ آزاد کشمیر میں مظاہرین کے جائز مطالبات کی حمایت کرتے ہیں‘ حکومت دانش مندی سے معاملہ حل کرے۔ منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے  صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی نیوی کے حملہ اور امدادی کارکنوں کو یرغمال بنانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور فلسطین سے اظہار یکجہتی‘ ٹرمپ کے غزہ امن معاہدہ اور فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ کے خلاف  آج جمعہ کو ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کیا۔ جماعت اسلامی امریکی معاہدہ پر حماس کے مؤقف کی تائید کرے گی۔  جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ٹرمپ کا بیس نکاتی فارمولا مسترد کرتے ہیں۔ آج بروز جمعہ تمام ضلعی ہیڈ کواٹرز میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی کارروائیوں کے خلاف مظاہرے کئے جائیں۔ خطباء اور آئمہ خطبات جمعہ میں ٹرمپ کے  نکات کے خلاف قراردادیں پاس کروائیں۔ مظاہروں میں صمود فلوٹیلا پر حملے کے خلاف بھر پور احتجاج کیا جائے۔ پاکستان مرکزی مسلم لیگ نے اہل غزہ کی امداد کیلئے جانے والے قافلے گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے اور شرکاء کی گرفتاری، اہل غزہ پر 2 سال سے جاری بربریت پر آج ملک گیر احتجاج کا اعلان کر دیا۔ بعد نماز جمعہ ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں یکجہتی غزہ مظاہرے ہوں گے۔ مرکزی مسلم لیگ کے صدر خالد مسعود سندھو کا کہنا ہے کہ گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ اور قافلے کے شرکاء کی گرفتاری کھلی دہشت گردی ہے۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: فلوٹیلا پر اسرائیلی احتجاج کا اعلان صمود فلوٹیلا پر مرکزی مسلم لیگ جماعت اسلامی کے خلاف

پڑھیں:

ہم فلسطین اور اسرائیل کیلئے امن اور ابراہیم معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں، محمد بن سلمان

صدر ٹرمپ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ ہم فلسطین اور اسرائیل کیلئے امن چاہتے ہیں، ہم ابراہیمی معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں، معاہدے کا حصہ بننے کیساتھ دو ریاستی حل کا راستہ بھی محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ ہم فلسطین اور اسرائیل کیلئے امن اور ابراہیم معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔ اوول ہاؤس میں صدر ٹرمپ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ہم فلسطین اور اسرائیل کے لیے امن چاہتے ہیں، ہم ابراہیمی معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں، معاہدے کا حصہ بننے کے ساتھ دو ریاستی حل کا راستہ بھی محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔ ایک صحافی نے ٹرمپ اور سعودی ولی عہد سے پوچھا کہ کیا امریکا اور سعودی کے درمیان دفاعی معاہدے پر کوئی اتفاق ہوگیا ہے اور کیا ابراہیم معاہدوں پر بات چیت ہوئی ہے۔؟

اس پر سعودی ولی عہد نے جواب کیا کہ ہم ابراہیم معاہدوں کا حصہ بننا چاہتے ہیں، لیکن ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ دو ریاستی حل کا راستہ بھی محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ان کی ٹرمپ کے ساتھ اچھی گفتگو ہوئی ہے۔ پھر ٹرمپ نے بھی تصدیق کی کہ ان کے درمیان بہت اچھی بات چیت ہوئی۔ جہاں تک دفاعی معاہدے کا تعلق ہے، ٹرمپ نے کہا کہ اس پر فریقین "تقریباً" اتفاق کرچکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ہم فلسطین اور اسرائیل کیلئے امن اور ابراہیم معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں، محمد بن سلمان
  • سکیورٹی کونسل ووٹنگ سے قبل اسرائیل کا ایک بار پھر فلسطین کو قبول نہ کرنے کا اعلان
  • سیکورٹی کونسل ووٹنگ سے قبل اسرائیل کا ایک بار پھر فلسطین کو قبول نہ کرنے کا اعلان
  • لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فورس پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ
  • سلامتی کونسل میں فلسطینی ریاست کی قرارداد، اسرائیلی وزراء کا اظہارِ تحفظات
  • جماعت اسلامی بنگلہ دیش اور اتحادیوں کا ریفرنڈم میں اصلاحات کی حمایت کا اعلان
  • سفاک اسرائیلی رژیم کی اندھی حمایت پر "جرمن چانسلر" کا اظہار فخر
  • اسرائیل نے مزید 15 فلسطینیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کردیں
  • مولانا فضل الرحمان نے مرکزی مجلس شوریٰ کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا
  • نیو کراچی میں شہریوں کے لیے فری میڈیکل کیمپ