پی آئی اے کی لاہور سے ٹورانٹو جانے والی پرواز 23 گھنٹے تاخیر کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
قومی ائیرلائن پی آئی اے کی لاہور سے ٹورانٹو جانے والی پرواز 23 گھنٹے تاخیر کا شکار ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کا جہاز انجن سے تیل کے اخراج کے باعث تکنیکی خرابی کا شکار ہوگیا ہے جس کی وجہ سے پرواز میں تاخیر ہوئی۔ جہاز نے آج صبح چار بجے لاہور سے روانہ ہونا تھا جو تاحال روانہ نہ ہو سکا۔
ائیرپورٹ زرائع کے مطابق طیارہ گزشتہ روز چار بجے ٹورانٹو سے لاہور آیا تھا لینڈنگ کے بعد ائیر کرافٹ انجنئیرز نے جہاز کا معائنہ کیا تو پتہ چلا کہ انجن میں آئل کی لیکیج کا مسئلہ آرہا ہے۔
پی آئی اے انجینئرنگ کا عملہ 34 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی طیارے کی خرابی دور نہ کرسکا جبکہ گزشتہ روز لینڈنگ کے بعد دوران چیکنگ پی آئی اے کے گراؤنڈ انجینئرز کی جانب سے انجن میں خرابی کا بتایا گیا تھا جس کو ٹھیک کرنے کے لیے پی آئی اے انجینئرنگ کی ٹیم آج کراچی سے لاہور آکر خرابی دور کرے گی۔
طیارہ گزشتہ روز 300 سے زائد مسافروں کو ٹورانٹو سے لاہور لایا تھا۔ اس طیارے نے آج صبح بھی 300 سے زائد مسافروں کو لاہور سے ٹورانٹو لے کر جانا تھا۔
واضح رہے کہ پی آئی اے نے کچھ روز قبل ہی خراب طیارے کو ٹورانٹو پرواز کیلئے مرمت کیا تھا۔ پی آئی اے ترجمان کے مطابق جہاز میں فنی خرابی کو دور کیا جارہا ہے، پی آئی اے انجنئیرز خرابی کو دور کر رہے ہیں، خرابی دور کرتے ہی جہاز کو روانہ کر دیا جائے گا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پی آئی اے لاہور سے
پڑھیں:
آج سے کراچی تا لاہور شروع ہونے والی شالیمار ایکسپریس میں نیا کیا ہے؟
پاکستان کے مصروف ترین ریلوے اسٹیشنوں میں سے ایک کراچی کینٹ اسٹیشن بالآخر وہ شکل اختیار کر چکا ہے جس کا مسافر برسوں سے انتظار کر رہے تھے۔
شہر کے مرکزی ریلوے اسٹیشن کو جدید، مسافر دوست سہولیات سے آراستہ کیا گیا ہے، جن کا افتتاح وزیراعظم شہباز شریف نے پیر کے روز کیا۔
یہ بھی پڑھیں:نئی شالیمار ایکسپریس کا افتتاح: حنیف عباسی نے مخالفین کے منہ بند کردیے، وزیراعظم شہباز شریف
اسٹیشن میں داخل ہوں تو تبدیلیاں فوراً محسوس ہوتی ہیں، 2 نئے سی آئی پی لاؤنجز اور 3 روشن، کشادہ ویٹنگ ہالز نے سفر کے تجربے کو خاصا سہل بنا دیا ہے۔
ایگزیکٹو معیار کے بنائے گئے واش رومز طویل سفر کرنے والوں کے لیے اضافی سہولت فراہم کرتے ہیں، اس کے علاوہ 4 نئی نصب شدہ ایلیویٹرز نے بزرگ مسافروں، بچوں والے خاندانوں اور بھاری سامان اٹھانے والے مسافروں کی مشکل بھی کم کردی ہے۔
مسافر اب کراچی کینٹ اسٹیشن پر نئے سی آئی پی لاؤنجز صرف 300 روپے میں استعمال کرسکتے ہیں، جہاں آرام دہ نشستوں کے ساتھ چائے، اسنیکس اور دیگر ریفریشمنٹس دستیاب ہوں گی۔
ہر مسافر 3 گھنٹے تک لاؤنج کی اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکے گا۔
مسافروں کی رہنمائی کے لیے انفارمیشن ڈیسک کو جدید انداز میں دوبارہ ترتیب دیا گیا ہے، سب سے نمایاں تبدیلی ڈیجیٹل کمپلینٹ سسٹم ہے، جس کے ذریعے مسافر QR کوڈ اسکین کرکے موبائل فون سے براہِ راست اپنی شکایات درج کرا سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:پاکستان ریلوے کی کتنی ٹرینیں آؤٹ سورس کی جائینگی اور اس کا عوام کو کیا فائدہ ہوگا؟
یہ شکایات براہِ راست وزارتِ ریلوے اور ہیڈکوارٹرز تک پہنچتی ہیں، جس سے کارروائی تیز ہونے کی امید ہے۔
صفائی کے معاملے پر بھی خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ پاکستان ریلوے نے سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے ساتھ شراکت داری کی ہے، جس کا عملہ اسٹیشن اور آس پاس کے ٹریکس کو 24 گھنٹے مکییکنل آلات کے ذریعے صاف رکھے گا۔
پلیٹ فارمز پر موجود غیرمعیاری دکانداری کا خاتمہ کردیا گیا ہے اور اس کی جگہ اسٹینڈرڈائزڈ اسٹالز نے لے لی ہے۔ اس کے ساتھ ہی جدید اناؤنسمینٹ سسٹم نصب کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں گڈمڈ اعلانات اور ٹرین چھوٹنے کی شکایات کم ہونے کی توقع ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات صرف آغاز ہیں، اور ملک بھر کے ریلوے اسٹیشنوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا منصوبہ جاری ہے۔
شالیمار ایکسپریس کا نیا آغازتبدیلی صرف اسٹیشن تک محدود نہیں، کراچی اور لاہور کے درمیان سفر کرنے والی مقبول ترین شالیمار ایکسپریس کو بھی مکمل طور پر نئی حالت میں بحال کردیا گیا ہے، پوری بوگیوں کی مرمت اور تزئین و آرائش کے بعد ٹرین اب تقریباً نئی نظر آتی ہے۔
مزید پڑھیں: ریلوے کے گیٹ کیپر نے جان خطرے میں ڈال کر ٹرین کو بڑے حادثے سے بچا لیا
پہلی بار ٹرین میں لائیو کچن کی سہولت متعارف کرائی گئی ہے، جبکہ پورے سفر کے دوران مفت وائی فائی بھی دستیاب ہوگا، ایک نئی ڈائننگ کار بھی شامل کی گئی ہے جہاں گرم، تازہ ترین اور معیاری کھانا فراہم کیا جائے گا۔
اسی کے ساتھ تربیت یافتہ عملہ مسافروں کی رہنمائی اور معاونت کے لیے ہر وقت موجود رہے گا۔
وزیراعظم کا ریلوے کی جدید کاری پر اظہارِ اطمینانوزیراعظم شہباز شریف نے ریلوے کی حالیہ اپ گریڈیشن کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات ملک کے ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کو جدید بنانے کی سمت اہم پیشرفت ہیں۔
انہوں نے پاکستان ریلوے، سندھ حکومت اور وفاقی حکام کے باہمی تعاون کو قابلِ تحسین قرار دیتے ہوئے خواہش ظاہر کی کہ یہی ماڈل بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی حکومتوں تک بھی بڑھایا جائے۔
ان کے مطابق یہ ’مثالی وفاقی–صوبائی شراکت داری‘ ریلوے کو خطے کا جدید ترین ٹرانسپورٹ نیٹ ورک بنانے میں مدد دے سکتی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ وسط ایشیا میں ریلوے نیٹ ورک کی ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں، اور پاکستان ریلوے کا فعال طرز عمل ملک کو ’علاقائی مواصلاتی مرکز‘ بنا سکتا ہے۔
انہوں نے اسلام آباد–تہران–استنبول ٹرین سروس کی بحالی کو پاکستان کی معیشت کے لیے نیا در کھولنے کے مترادف قرار دیا۔ ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ وفاق اور سندھ حکومت کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے تعاون جاری رکھیں گی۔
مزید پڑھیں:کراچی اور لاہور کے درمیان شالیمار ایکسپریس 8 ماہ بعد بحال
وزیراعظم نے تھر کول ریلوے منصوبے کے لیے وفاقی فنڈز فراہم کرنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا، جس کا مقصد تھر کے کول فیلڈز کو قومی ریلوے نیٹ ورک سے جوڑنا ہے۔
انہوں نے اس موقع پر ریلوے وزیر کی جانب سے ملک بھر میں 54 اسٹیشنوں کی تزئین و آرائش کو بھی سراہا اور امید ظاہر کی کہ جلد تمام ریلوے اسٹیشن جدید سہولیات سے لیس ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اپ گریڈیشن تزئین و آرائش ڈائننگ کار شالیمار ایکسپریس کراچی کینٹ اسٹیشن لائیو کچن مکییکنل آلات وائی فائی وزیراعظم شہباز شریف