وزیراعظم کا حافظ نعیم الرحمان کو ٹیلیفون، سینیٹر مشتاق سمیت اسرائیلی حراست میں موجود پاکستانیوں کی وطن واپسی پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے، اسرائیلی حراست میں موجود پاکستانیوں بالخصوص سینیٹر مشتاق احمد خان کی وطن واپسی کے حوالے سے حکومتی کوششوں سے آگاہ کیا۔
جمعے کے روز وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے امیرِ جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا جس میں مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال اور فلسطین میں جنگ بندی کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ، وزیراعظم شہباز شریف سمیت عالمی رہنماؤں کی مذمت
وزیرِ اعظم نے حافظ نعیم الرحمان سے ٹیلیفونک گفتگو میں کہا کہ فلسطین میں جنگ بندی اور نہتے فلسطینیوں کے قتلِ عام کی فوری روک تھام نہایت ضروری ہے۔ پاکستان کا مسئلہ فلسطین پر مؤقف دو ٹوک اور واضح ہے، پاکستان نے ہمیشہ دنیا کے ہر فورم پر اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کی آواز بلند کی ہے اور آئندہ بھی یہ کردار ادا کرتا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ فلسطینی عوام کا مقدمہ اقوامِ عالم کے سامنے بھرپور انداز میں لڑا ہے۔ گفتگو کے دوران وزیرِ اعظم نے 1967 سے قبل کی سرحدوں کے ساتھ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام اور القدس الشریف کو اس کا دارالحکومت بنانے کے پاکستان کے اصولی مؤقف کو بھی دہرایا۔
یہ بھی پڑھیں: ’غزہ ہم آرہے ہیں‘، گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملوں کے بعد سینیٹر مشتاق کا ویڈیو پیغام
وزیرِ اعظم نے کہا کہ 8 اسلامی ممالک فلسطین میں جنگ بندی کے لیے سرگرم اور بھرپور کوششیں کررہے ہیں، امید ہے کہ یہ کوششیں جلد کامیاب ہوں گی اور نہ صرف امن قائم ہوگا بلکہ فلسطینی ریاست کے قیام کا دیرینہ خواب بھی پورا ہوگا۔
انہوں نے گلوبل صمود فلوٹیلا سے اسرائیلی حراست میں موجود پاکستانیوں بالخصوص سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی وطن واپسی کے لیے حکومت کی فعال کاوشوں پر بھی روشنی ڈالی۔
یہ بھی پڑھیں: گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی گرفتاری پر اہلیہ کا اہم بیان
وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان اسرائیلی ریاست کو تسلیم نہیں کرتا اور نہ ہی اس کے ساتھ کوئی سفارتی تعلقات ہیں، تاہم پاکستانی شہریوں کی بازیابی کے لیے دوست ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ بہت جلد اسرائیلی حراست سے تمام پاکستانیوں کو بحفاظت وطن واپس لایا جائے گا۔
ٹیلی فونک گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے کشمیر کی موجودہ صورتحال پر بھی بات کی۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت کشمیر میں امن قائم کرنے کے لیے بھی اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے اور کرتی رہے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سینیٹر مشتاق احمد خان شہباز شریف غزہ وزیراعظم وطن واپسی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سینیٹر مشتاق احمد خان شہباز شریف وطن واپسی سینیٹر مشتاق احمد خان حافظ نعیم الرحمان اسرائیلی حراست صمود فلوٹیلا شہباز شریف وطن واپسی نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
اسرائیلی فوج کا صمود فلوٹیلا پر حملہ، سابق سینیٹر مشتاق احمد سمیت کئی افراد زیرِ حراست
فوٹو بشکریہ سوشل میڈیاغزہ کی طرف امداد لے کر جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی فوج نے حملہ کردیا اور پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد سمیت متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پاک فلسطین فورم نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں بتایا ہے کہ سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کو اسرائیلی فورسز نے حراست میں لے لیا ہے۔
پوسٹ میں مزید لکھا گیا ہے کہ صرف ایک مبصرین کا جہاز بچ کر نکلنے میں کامیاب ہوا جن کا کام فلوٹیلا کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنا تھا۔
پوسٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ہمارے ایک کارکن سید عزیر نظامی مبصرین کی کشتی پر سوار تھے جنہوں نے مشتاق احمد خان کے جہاز کو روکے جانے کی اطلاع دی۔
پاک فلسطین فورم نے مشتاق احمد خان اور گلوبل صمود فلوٹیلا پر موجود دیگر افراد کی گرفتاری کے خلاف نیشنل پریس کلب اسلام آباد اور لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاج کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔
واضح رہے کہ گلوبل صمود فلوٹیلا 40 سے زائد کشتیوں پر مشتمل ہے اور قافلے میں 500 سے زیادہ افراد سوار ہیں۔
اسرائیلی فوج نے غزہ کے لیے امداد لے کر جانے والے اس فلوٹیلا میں شامل جہازوں اور کشتیوں کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
اسرائلی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ فلوٹیلا کو روک دیا گیا ہے، مسافروں کو اسرائیلی پورٹ پر منتقل کیا جارہا ہے، گریٹا تھن برگ اور ان کے ساتھی محفوظ اور صحت مند ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل کا بعض کشتیوں کو سمندر میں ڈبونے کا بھی منصوبہ ہے۔
دوسری جانب اسپین، اٹلی اور یونان نے اسرائیل کو فلوٹیلا پر موجود افراد کو نقصان پہنچانے سے باز رہنے کا کہا ہے۔
انسانی ہمدردی پر مبنی گلوبل صمود فلوٹیلا نے اعلان کیا ہے کہ اس کا بیڑہ غزہ سے 150 سمندری میل (278 کلومیٹر) کی دوری پر’ہائی رسک زون‘ میں داخل ہو گیا ہے۔
یہی وہ علاقہ ہے جہاں ماضی میں اسرائیلی افواج نے فلوٹیلا پر حملے کیے یا انہیں زبردستی روکا تھا۔