گورنر ٹیکساس کا جرائم کیخلاف نئی ٹاسک فورس قائم کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے کہا ہے کہ شہریوں کو پرتشدد جرائم سے بچانے کے لیے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو ان مجرموں کے خلاف کارروائی کرے گی جو بار بار سنگین جرائم میں ملوث پائے جاتے ہیں۔ گورنر ایبٹ نے بتایا کہ ہیریس کاؤنٹی میں جرائم، خصوصاً پرتشدد جرائم کے حوالے سے شہریوں میں خدشات موجود ہیں اور متاثرین کی تعداد تشویش ناک ہے۔ اس ٹاسک فورس میں محکمہ پبلک سیفٹی اور ٹیکساس رینجرز کے اہلکار بھی شامل ہوں گے۔ تاہم اس اعلان کے موقع پر ہیوسٹن پولیس ڈپارٹمنٹ کے چیف نوئے ڈیاَز اور ہیوسٹن کے میئر جان وٹمائر غیر حاضر رہے۔ گورنر نے وضاحت کی کہ میئر کو دعوت دی گئی تھی لیکن وہ شہر سے باہر ہونے کے باعث شریک نہ ہو سکے اور انہوں نے اپنی عدم شرکت پر افسوس کا پیغام بھیجا ہے۔ یہ منصوبہ پوری ریاست میں پھیلایا جائے گا لیکن ہیوسٹن میں اس کا آغاز تاریخی تعلقات اور بہتری کے ریکارڈ کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق 2020 ء سے اب تک تقریباً ایک لاکھ 30 ہزار ملزمان پر فردِ جرم عائد کی گئی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
انسانیت کیخلاف جرائم کا کیس،بھارت نواز شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت کا حکم
طلبہ کے قتل عام پر کیس کا فیصلہ جسٹس محمد غلام مرتضیٰ کی سربراہی میں تین رکنی ٹریبونل نے دیا
فیصلے کے بعد کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے ڈھاکہ میں سکیورٹی کے سخت اقدامات
بنگلہ دیش کی عدالت نے انسانیت کے خلاف جرائم کے کیس میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو جرائم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے سزائے موت سنا دی۔ شیخ حسینہ کے خلاف کیس کا فیصلہ 450صفحات پرمشتمل ہے، سابق وزیراعظم شیخ حسینہ پرانسانیت کے خلاف جرائم کا مقدمہ ہے، استغاثہ نے شیخ حسینہ کو سزائے موت دینے کی درخواست کی ہے۔ جسٹس محمد غلام مرتضیٰ کی سربراہی نے 3 رکنی ٹربیونل نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے خلاف دائر مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں انسانیت کے خلاف جرائم کا مجرم قرار دیا۔ اس فیصلے کے موقع پر گزشتہ سال حکومت مخالف مظاہروں کے دوران مارے جانے والے افراد کے لواحقین بھی عدالت میں موجود ہیں، فیصلے کے بعد کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے ڈھاکہ میں سکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے ہیں، شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس کے علاوہ ریپڈ ایکشن بٹالین اور بنگلہ دیش بارڈر گارڈ کے اہلکار بھی تعینات ہیں۔