کراچی:

شمال مشرقی بحیرہ عرب میں ڈیپ ڈپریشن بن گیا جو مزید شدت کے ساتھ اگلے 12 گھنٹوں کے دوران سمندری طوفان میں تبدیل ہو سکتا ہے۔

محکمہ موسمیات نے ممکنہ طوفان سے متعلق پانچواں الرٹ جاری کر دیا جس کے مطابق ڈیپ ڈپریشن اس وقت شمال مشرقی بحیرہ عرب پر موجود ہے اور ممکنہ طوفان کراچی سے 400 کلومیٹر جنوب میں موجود ہے۔

شمال مشرقی بحیرہ عرب میں موجود دباؤ گزشتہ 12 گھنٹوں کے دوران مغرب اور شمال مغرب کی طرف بڑھ کر گہرے ڈپریشن میں تبدیل ہوا جبکہ گہرے ڈپریشن کے مغرب اور شمال مغرب کی طرف بڑھنے کا امکان ہے۔

اس کے بعد وسطی شمالی بحیرہ عرب میں اگلے 24 گھنٹوں کے دوران مغرب اور جنوب مغرب کی طرف بڑھنے اور مزید شدت کے طوفان میں تبدیل ہونے کا امکان ہے۔

سسٹم کے زیر اثر آج کراچی، تھرپارکر، عمرکوٹ، بدین، ٹھٹھہ، سجاول، ٹنڈو محمد خان، حیدرآباد، مٹیاری، جامشورو کے اضلاع میں چند مقامات پر آندھی اور گرج چمک کے ساتھ ہلکی سے درمیانی شدت کی بارش کا امکان ہے۔

سندھ کے ساحل کے قریب 55 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کے سبب سمندری حالات خراب سے انتہائی خراب رہنے کا امکان ہے۔ ماہی گیروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ 5اکتوبر تک گہرے سمندر میں نہ جائیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق 4 اکتوبر کی شام تک سسٹم کے ارد گرد 85 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوائیں 125 کلو میٹر فی گھنٹہ تک تجاوز کر سکتی ہیں جبکہ 3 سے 6 اکتوبر کے دوران وسطی شمالی اور شمالی بحیرہ عرب میں لہریں بہت اونچی رہنے کا امکان ہے۔

سائیکلون وارننگ سینٹرکراچی سسٹم کی نگرانی کر رہا ہے اور اس کے مطابق اپ ڈیٹ جاری کرے گا۔ متعلقہ حکام سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ پی ایم ڈی ایڈوائزری کے ذریعے ان کو باخبر رکھیں۔

بحیرہ عرب میں موجود گہرا دباؤ طوفان بننے کے بعد اس کا نام ’’سائیکلون شکتی‘‘ رکھا جائے گا۔ شکتی کے معنی طاقت ہے اور یہ نام سری لنکا کی جانب سے دیا گیا ہے۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کا امکان ہے میں تبدیل کے دوران

پڑھیں:

طوفان ملیسا سے 4 لاکھ 77 ہزار بچے متاثر ہوئے‘ اقوام متحدہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیویارک (انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے بتایا ہے کہ سمندری طوفان ملیسا کے بعد کیوبا، ہیٹی اور جمیکا میں تقریباً 4 لاکھ 77 ہزار بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں شدید متاثر ہوئی ہیں۔ طوفان کو 3ہفتے گزرنے کے باوجود کئی اسکول اب بھی تباہ حال یا بند ہیں، جس کے باعث بچوں کی بڑی تعداد کلاسز سے محروم ہے یا عارضی مقامات پر نامناسب سہولیات کے ساتھ تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہے۔ اس صورتحال کے پیش نظر اقوام متحدہ کا ادارہ برائے اطفال یونیسف مقامی حکومتوں اور شراکت دار اداروں کے ساتھ متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان کی فراہمی اور تباہ شدہ سکولوں کی بحالی پر کام کر رہا ہے۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • طوفان ملیسا سے 4 لاکھ 77 ہزار بچے متاثر ہوئے‘ اقوام متحدہ
  • پاکستان میں پہلی بار بنکرنگ لائسنس کا اجراء، سمندری معیشت میں انقلاب کی توقع
  • 27ویں آئینی ترمیم: ہائیکورٹ کے 4 ججز کے مستعفی ہونے کا امکان
  • 27 ویں ترمیم، 4 ہائی کورٹ ججز کے مستعفی ہونے کا امکان، اکاؤنٹ ڈپارٹمنٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد کی تفصیلات مانگ لیں
  • صدر مملکت آصف علی زرداری کراچی پہنچ گئے
  • ماحولیاتی تباہیوں سے بے گھر بچے ڈپریشن کا شکار ہوئے، ماہرین
  • نائیجیریا: مسلح گینگ کا اسکول پر حملہ، 25 طالبات کو اغوا کر لیا
  • راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں سہ فریقی سیریز 29 نومبر تک جاری رہے گا، ٹریفک متاثر ہونے کا امکان
  • شبھمن گل گردن کی انجری کے باعث اسپتال منتقل، میچ سے باہر ہونے کا امکان
  • کراچی میں آج موسم خشک اور رات خنک رہنے کا امکان