خضدار میں سیکیورٹی فورسز کا کامیاب آپریشن، فتنتہ الہندوستان کے 14 دہشتگرد ہلاک، 20 سے زائد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
فتنتہ الہندوستان کے دہشت گرد مسلسل ناکامیوں کے باعث بوکھلاہٹ کا شکار ہیں جب کہ سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلع خضدار میں کامیاب آپریشن میں فتنتہ الہندوستان کے 14 دہشتگرد ہلاک کردیے۔
رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے خضدار کے علاقے زہری میں پرامن لوگوں کو ہراساں کرنے کی کوشش ناکام بنا دی، سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران دہشتگردوں کے متعدد ٹھکانوں کو کامیابی سے تباہ کیا۔
خضدار میں آپریشن کےدوران فتنتہ الہندوستان کے 14 سے زائد دہشت گرد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی کردیے گئے۔
اطلاعات کے مطابق فتنتہ ہندستان مسلسل ناکامیوں کے باعث بوکھلاہٹ کا شکار ہو رہا ہے، خضدار کے علاقے زہری کے عوام نے سیکیورٹی فورسز کے کامیاب آپریشن کو بھرپور سراہا۔
خضدار کے عوام نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے پر خوشی کا اظہار کیا اور پاک فوج کے حق میں نعرے لگائے۔
سیکیورٹی فورسز عوام کے تحفظ کے لیے فتنتہ الہندوستان کے دہشتگردوں کے خاتمے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں، سیکیورٹی فورسز عوام کے تعاون سے فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کا قلع قمع کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز الہندوستان کے
پڑھیں:
سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، بھارتی حمایت یافتہ 15 خوارج ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز نے اہم کارروائیاں کرتے ہوئے بھارتی حمایت یافتہ 15 خوارج کو ہلاک کردیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق یہ کارروائیاں 15 اور 16 نومبر کو مصدقہ انٹیلیجنس اطلاعات پر کی گئیں، جن کا مقصد فتنۂ الخوارج کے نیٹ ورک کو نشانہ بنانا تھا۔
ڈی آئی خان کے علاقے کلاچی اور شمالی وزیرستان کے دتہ خیل میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز کیے گئے، جن میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا گیا۔ کارروائیوں کے دوران ایک آپریشن میں 10 جبکہ دوسرے میں 5 خوارج ہلاک ہوئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کلاچی میں ہلاک ہونے والوں میں دہشتگردوں کا اہم سرغنہ عالم محسود بھی شامل ہے، جو بھارتی پشت پناہی یافتہ گروہ کا مرکزی کردار تھا۔ اس کی ہلاکت کو دہشتگرد نیٹ ورک کے لیے بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔
پاک فوج نے واضح کیا ہے کہ علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے اور غیر ملکی سرپرستی یافتہ دہشتگردی کے مکمل خاتمے تک انسدادِ دہشتگردی کی کارروائیاں جاری رہیں گی، تاکہ امن و امان کو مزید مستحکم بنایا جاسکے۔