سعودی عرب میں آئی ٹی اور سائبر سیکیورٹی پر پاک سعودی تعاون پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
وفاقی وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نے ریاض میں ڈیٹا، مصنوعی ذہانت اور سائبر سیکیورٹی کے شعبے میں تعاون کے حوالے سے دو اہم ملاقاتیں اور شرکتیں کیں۔
SDAIA کے صدر سے ملاقاتانہوں نے سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلیجنس اتھارٹی (SDAIA) کے صدر سے اتھارٹی کے ہیڈکوارٹرز میں ملاقات کی، جس میں دنیا بھر میں ڈیٹا اور اے آئی کے شعبے میں ہونے والی جدید پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:ڈیجیٹل انفراسٹرکچر زرعی شعبے کی ترقی اور برآمدات میں اضافہ کرے گا، شزا فاطمہ
اس دوران پاکستان کی نیشنل اے آئی پالیسی 2025 کے تحت تعاون کے امکانات پر بھی گفتگو ہوئی۔ دونوں فریقین نے طلبہ کی تربیت اور پاکستان میں مصنوعی ذہانت کی تعلیم کو فروغ دینے کے لیے اقدامات پر اتفاق کیا تاکہ مستقبل میں دونوں ممالک کے تعلیمی اور تکنیکی تعلقات مزید مستحکم ہوسکیں۔
گلوبل سائبر سیکیورٹی فورم 2025 میں خطابشزا فاطمہ خواجہ نے ریاض میں منعقدہ گلوبل سائبر سیکیورٹی فورم 2025 میں بھی شرکت کی، جس میں دنیا بھر سے حکومتی نمائندے، ماہرین اور ٹیکنالوجی لیڈرز شریک ہوئے۔
https://x.
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ شہریوں کے اعتماد کو عملی اقدامات سے مضبوط بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے، شہری خدمات کے تحفظ کے لیے مؤثر سائبر سیکیورٹی انتظامات ناگزیر ہیں اور عالمی سطح پر مربوط ترقی کو سائبر اسپیس میں فروغ دینا بھی وقت کا تقاضا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ سائبر سیکیورٹی کو ’ڈیماکریٹائز‘ کیا جانا چاہیے، یعنی حکومتی انوویشن میں پرائیویسی، شفافیت، آگاہی اور عوامی فیڈبیک کو شامل کیا جانا لازمی ہے، بصورت دیگر ڈیجیٹل ترقی کے ثمرات عوام تک مؤثر انداز میں نہیں پہنچ سکیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سائبر سیکیورٹی کسی ایک ملک یا ادارے کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ عالمی سطح کی مشترکہ ذمہ داری ہے جس کے لیے بین الاقوامی تعاون، پالیسی سازی اور آگاہی ناگزیر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان جدید ڈیجیٹل سیکیورٹی نظام اپنانے اور عالمی اداروں کے ساتھ تعاون بڑھانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن ریاض سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلیجنس اتھارٹی سعودی عرب شزا فاطمہ وفاقی وزیرذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ریاض شزا فاطمہ وفاقی وزیر سائبر سیکیورٹی شزا فاطمہ انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
سعودی ٹیلی کمیونیکیشنز گروپ کا پاکستان میں اے آئی ہب قائم کرنے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ریاض:۔ سعودی عرب کے گو ٹیلی کمیونیکیشنز گروپ نے رواں ماہ پاکستان میں مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس) کا ایک مرکز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ مشترکہ طور پر ڈیجیٹل حل تیار کیے جا سکیں اور نوجوانوں کو بااختیار بنایا جا سکے۔
یہ اعلان وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ کے سعودی عرب کے دورے کے دوران سامنے آیا، جہاں انہوں نے ریاض میں سعودی وژن 2030 اور پاکستان کی نیشنل اے آئی پالیسی 2025 کے تحت دو طرفہ تعاون پر بات چیت کی۔وزیر آئی ٹی نے ریاض میں گو ٹیلی کمیونی کیشنز گروپ کے سی ای او یحییٰ بن صالح المنصور سے ملاقات کی، جس میں ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، مصنوعی ذہانت اور افرادی قوت کی ترقی کے حوالے سے تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزارتِ آئی ٹی کے مطابق شزا خواجہ نے کہاکہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے اور ترقی پذیر تعلقات ہیں، جو باہمی ترقی اور ڈیجیٹل پیش رفت پر مبنی ہیں۔انہوں نے کہاکہ گو اے آئی ہب پاکستان جیسے اقدامات کے ذریعے ہم ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی میں تعاون کو فروغ دینے، نوجوانوں کو ڈیجیٹل مہارتوں سے آراستہ کرنے اور ایک مربوط علم پر مبنی مستقبل کے وژن کو تیز کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔
وزارتِ آئی ٹی کے مطابق گو اے آئی ہب ایک مخصوص مرکز ہو گا جو مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجیز اور ڈیجیٹل اختراعات کے لیے مختص ہو گا، جس کا مقصد علم کی منتقلی اور صلاحیت سازی کو فروغ دینا ہے۔دونوں شخصیات نے پاکستان میں ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی توسیع، ڈیٹا سینٹرز کی ترقی اور تکنیکی صلاحیتوں کے فروغ کے لیے تربیتی مرکز کے قیام پر بھی گفتگو کی، جو مستقبل میں تعاون کے لیے ایک بنیاد فراہم کرے گا۔
گو ٹیلی کمیونی کیشنز گروپ کے سربراہ نے پاکستانی وزیر آئی ٹی سے ہونے والی ملاقات کے بارے میں کہاکہ ان مذاکرات سے مملکتِ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تعاون کی مضبوط صلاحیت اجاگر ہوئی ہے۔ وزارتِ آئی ٹی کے مطابق انہوں نے مزید کہاکہ پاکستانی مارکیٹ میں ہمارے گروپ کی توسیع ہمارے اسٹریٹجک وژن سے مطابقت رکھتی ہے، جس کا مقصد تنوع لانا اور دوستانہ و برادر ممالک کے ساتھ شراکت داری کو مضبوط بنانا ہے۔اسی ہفتے شزا خواجہ نے سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس اتھارٹی کے صدر ڈاکٹر عبداللہ بن شرف سے بھی ریاض میں ملاقات کی۔