اپنے ایک جاری بیان میں حماس کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری اور عرب و اسلامی ممالک سنجیدگی کے ساتھ فلسطینی عوام کے حوالے سے اپنی قانونی و انسانی ذمہ داریاں نبھائیں۔ اسلام ٹائمز۔ گزشتہ شب فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" نے ایک بیان جاری کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ صیہونی فورسز، غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کے خلاف اپنے ظالمانہ جرائم اور حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ یہ حملے تل ابیب کے رہنماؤں کے اس جھوٹ کو بے نقاب کر رہے ہیں کہ وہ جنگ بندی کے لئے "ڈونلڈ ٹرامپ" کے پیش کردہ منصوبے سے متفق ہیں۔ حماس نے اسرائیلی وزیراعظم "نتین یاہو" كے اس دعوے كو بھی مسترد كیا جس میں انہوں نے عام شہریوں کے خلاف فوجی کارروائیوں میں کمی کا اشارہ دیا۔ انہوں نے ان انسانیت سوز جرائم کی مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری اور عرب و اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ سنجیدگی کے ساتھ فلسطینی عوام کے حوالے سے اپنی قانونی و انسانی ذمہ داریاں نبھائیں۔

نیز فوری طور پر فلسطینی عوام کے تحفظ اور غزہ میں نسل کشی کی اس جنگ کو روکنے کے لئے بھی دباؤ ڈالیں جو دو سال پہلے شروع ہوئی تھی۔ حماس نے دنیا بھر کے حریت پسندوں اور سرگرم کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ فلسطینی عوام کے ساتھ اپنی یکجہتی جاری رکھیں۔ اس کے علاوہ صیہونی رژیم کے خلاف اپنی سرگرمیوں کو تیز کرتے ہوئے غزہ میں جاری جنگی جرائم اور جارحیت کو روکنے کے لئے اقدامات کریں۔ واضح رہے کہ حماس کا یہ بیان ایسی صورت میں سامنے آیا جب گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں 70 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں کئی خواتین اور بچے شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فلسطینی عوام کے

پڑھیں:

اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ میں فوجی کارروائیاں تیز کرنے کا عندیہ دیدیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے اشارہ دیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیاں مزید شدت اختیار کر سکتی ہیں۔

ٹیلی ویژن خطاب میں نیتن یاہو نے تصدیق کی کہ اسرائیلی وفد مصر کے دارالحکومت قاہرہ جائے گا، جہاں جنگ بندی کے نفاذ اور اس کے لیے ٹائم لائن سے متعلق تفصیلات طے کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ حماس کے پاس معاہدہ قبول کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں، اور اسے ہر صورت غیر مسلح کیا جائے گا — چاہے یہ سفارتی طریقے سے ہو یا فوجی طاقت کے ذریعے۔ نیتن یاہو کے مطابق، امریکا کو واضح طور پر بتا دیا گیا ہے کہ حماس کو غیر مسلح کرنا لازمی ہے اور یہ ذمہ داری اسرائیل خود پوری کرے گا۔

نیتن یاہو کے اس بیان سے عندیہ ملتا ہے کہ اگر حماس نے جنگ بندی معاہدہ قبول نہ کیا تو اسرائیلی فوجی کارروائیاں مزید تیز ہو سکتی ہیں۔

واضح رہے کہ فلسطینی تنظیم حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ امن منصوبے کے بیشتر نکات منظور کر لیے ہیں، تاہم بعض شقوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے برطانیہ کے سابق وزیراعظم ٹونی بلیئر کے مجوزہ کردار کو مسترد کر دیا ہے۔

مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • جنگ بندی نہ ہوئی تو کارروائیاں مزید تیز ہوں گی، نیتن یاہو اور ٹرمپ کی دھمکی برقرار
  • اسرائیل، غزہ سے جزوی انخلا اور حملوں میں کمی پر رضامند، جنگ کے خاتمے کی راہ ہموار ہوگئی، صدر ٹرمپ
  • حماس نے جنگ بندی نہ مانی تو غزہ پر حملے مزید بڑھیں گے، نیتن یاہو
  • اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ میں فوجی کارروائیاں تیز کرنے کا عندیہ دیدیا
  • حماس کا بیان جنگ بندی کے لیے امید کی کرن،پاکستان ہمیشہ فلسطینی عوام کا ساتھ دیتا رہے گا، وزیراعظم محمد شہباز شریف
  • غزہ جنگ بندی کے قریب ہیں، فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھیں گے: وزیراعظم
  • پاکستان ہمیشہ فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا رہا ہے، وزیراعظم
  • پاکستان ہمیشہ فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا رہا ہے، شہباز شریف
  • غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شدت آگئی، مزید 77 فلسطینی شہید