ٹوماہاک میزائلوں کی یوکرین کو سپلائی روس امریکہ تعلقات اور حالات کو کشیدہ کریگی، پیوٹن
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
روسیا1 کے نامہ نگار پاویل زاروبن کے ساتھ ایک انٹرویو میں صدر پوٹن نے کہا کہ نئے ہتھیاروں کے نظام کی فراہمی کے بارے میں زیربحث مسائل ہیں، جن میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے، نشانے کی مکمل درستگی کےحامل سے ٹوماہاک میزائل وغیرہ شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے یوکرین کو ٹوماہاک میزائل بھیجنے کے ممکنہ فیصلے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں مثبت رجحانات تباہ ہو جائیں گے۔ روسیا1 کے نامہ نگار پاویل زاروبن کے ساتھ ایک انٹرویو میں صدر پوٹن نے کہا کہ نئے ہتھیاروں کے نظام کی فراہمی کے بارے میں بات چیت سے متعلق مسائل ہیں، جن میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے، نشانے کی مکمل درستگی کےحامل سے ٹوماہاک میزائل وغیرہ شامل ہیں، میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ یہ ایک تباہ کن کارروائی ہے اور یوکرین کو ان میزائلوں سے لیس کرنے سے یقینی طور پر ہمارے تعلقات پر منفی اثر پڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیف میں ٹوماہاک میزائل بھیجنے کا ممکنہ فیصلہ ہمارے تعلقات (روس اور ریاستہائے متحدہ) کو تباہ کردے گا، کم از کم اس مثبت رجحان کو ختم کردے گا جو حال ہی میں دونوں ممالک کے مابین تعلقات میں تشکیل پایا ہے۔ روسی صدر نے اشارہ کیا کہ والڈائی کلب میں ان کے ریمارکس کچھ لوگوں کے لئے خوشگوار نہیں ہوسکتے ہیں، لیکن اس سے ان کا مقصد کبھی بھی کسی کو خوش کرنا نہیں ہے اور ہمیشہ ایمانداری سے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا مغرب ان کی سنے گا تو پوٹن نے مزید کہا کہ میں وہی کہہ رہا ہوں جو میرے خیال میں سچ ہے۔
روسی صدر کا کہنا تھا کہ میں نے ایمانداری اور صاف گوئی سے بات کی اور چیزوں کی وضاحت کی جیسا کہ وہ واقعی تھیں، لیکن کام کا تسلسل ان لوگوں کے موقف پر منحصر ہے جن کے بارے میں آج کسی نہ کسی طرح بات کی گئی ہے، کچھ میری بات کو پسند کریں گے اور کچھ نہیں کرینگے، لیکن میں نے کبھی بھی کوئی ایسی بات کہنے کا ارادہ نہیں کیا جس سے کسی کو خوشی ہو، میں صرف سچ بول رہا ہوں، لیکن اس کے بعد جو کچھ ہوتا ہے وہ صرف ہم پر منحصر نہیں ہے، یہ میرے ساتھیوں پر منحصر ہے کہ اس پر کس طرح کا رد عمل ظاہر کرتے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
حیدرآباد سے کراچی سپلائی ہونیوالا 25من مضر صحت گوشت برآمد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) سندھ فوڈ اتھارٹی کی آپریشن ونگ نے قومی شاہراہ بائی پاس پر کارروائی کرتے ہوئے 25 من سے زائد گوشت ضبط کرلیا، جو نجی سلاٹر ہاؤس سے کراچی فروخت کے لیے سپلائی کیا جا رہا تھا۔ ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز ڈاکٹر اسد جہانگیر کے مطابق گوشت پر سرکاری سلاٹر ہاؤس کی مہریں لگائی گئی تھیں لیکن میٹ فیٹنس سرٹیفکیٹ موجود نہیں تھا۔ حفظان صحت ایس او پیز کے برخلاف مختلف جانوروں کا گوشت مکس کر کے رکھا گیا تھا، اور سندھ فوڈ اتھارٹی کی ٹیم کو کارروائی کے دوران مزاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑا، جس پر ایک شخص کو پولیس نے حراست میں لیا ہے۔ ڈاکٹر اسد جہانگیر نے بتایا کہ گوشت کے نمونے لیب ٹیسٹ کے لیے بھیجے جائیں گے اور تمام ضبط شدہ گوشت کو تلف کیا جائے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ حفظان صحت قوانین پر مکمل عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا تاکہ عوام کو معیاری اور محفوظ کھانے پینے کی اشیاء فراہم کی جا سکیں۔