پیپلز پارٹی اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے درمیان بڑھتی کشیدگی، وزیراعظم کی نواز شریف سے صلح کرانے کی درخواست
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
پیپلز پارٹی اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے درمیان بڑھتی کشیدگی، وزیراعظم کی نواز شریف سے صلح کرانے کی درخواست WhatsAppFacebookTwitter 0 5 October, 2025 سب نیوز
لاہور (سب نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی اور مسلم لیگ (ن)کے قائد نواز شریف سے ملاقات میں پیپلز پارٹی اور مریم نواز کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا اور ان سے حالات کو بہتر بنانے کے لیے کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔
تفصیلات کے مطابق ملائیشیا کے دو روزہ سرکاری دورے پر روانگی سے ایک دن قبل وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی اور مسلم لیگ (ن)کے قائد نواز شریف سے ملاقات کی اور ان سے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر بات چیت کی، ساتھ ہی ان سے حالات کو بہتر بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی بھی درخواست کی۔جاتی امرا میں ہونے والی ملاقات میں حکومتی امور پر بھی گفتگو ہوئی، جس میں سیلاب اور نہری مسائل پر سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت کے ساتھ جاری تنازع بھی شامل تھا۔ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے پارٹی صدر سے کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت کی اتحادی ہے اور حکومت کے بہتر طور پر چلنے کے لیے دونوں جماعتوں کے درمیان اختلافات کو طول نہیں دینا چاہیے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی سے درخواست کی کہ وہ پنجاب کی وزیراعلی مریم نواز سے بات کریں اور انہیں راضی کریں کہ وہ پیپلز پارٹی کے ساتھ صلح کر لیں، وزیراعظم نے نواز شریف سے کہا کہ وہ مریم نواز کو ہدایت دیں کہ وہ مفاہمتی رویہ اپنائیں اور پیپلز پارٹی کی قیادت کے ساتھ سیلاب اور نہری معاملات پر جاری تلخی کا خاتمہ کریں۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف کو پیپلز پارٹی کی جانب سے انتظامی اور ترقیاتی امور سے متعلق شکایات سے بھی آگاہ کیا گیا اور دونوں رہنماں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اتحادی حکومت میں اتحاد و یکجہتی حکومت کے استحکام کے لیے ناگزیر ہے۔تاہم، مسلم لیگ (ن)کی جانب سے جاری کردہ سرکاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے پارٹی قائد کو اپنے حالیہ غیر ملکی دوروں کے بارے میں آگاہ کیا اور آزاد جموں و کشمیر کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی، جس میں مظاہرین کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے نتائج بھی شامل تھے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسابق وفاقی وزیردانیال عزیز نے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں مہاجرین کی نشستوں کے خاتمے کی مخالفت کر دی سابق وفاقی وزیردانیال عزیز نے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں مہاجرین کی نشستوں کے خاتمے کی مخالفت کر دی پارٹی میں بیان بازی افسوس ناک، اتحاد اور برداشت کی ضرورت ہے، اسد قیصر ڈی جی آئی ایس پی آر کا بلوچستان یونیورسٹی کا دورہ، طلبا سے پیشہ ورانہ امور پر گفتگو شرجیل میمن کا چیلنج قبول، جنوبی پنجاب بھی سندھ سے ترقی یافتہ ہے، عظمی بخاری بھارتی فوج کی درندگی کی انتہا ، تھر میں سرحدپارکرنے پر 8بکریاں ہلاک، 54کی ٹانگیں توڑدیں پاکستان کے بہترین تشخص کو سیاست کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے، چودھری شجاعتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی اور کے درمیان بڑھتی نواز شریف سے مریم نواز
پڑھیں:
جاتی امرا میں بیٹھک، پیپلز پارٹی کے ساتھ سیز فائر پر اتفاق
مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت – نواز شریف، وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز – کے درمیان اہم ملاقات ہوئی جس میں پیپلز پارٹی کے ساتھ جاری کشیدگی ختم کرنے اور سیز فائر پر اتفاق کر لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اس اہم بیٹھک میں تین کلیدی سیاسی و حکومتی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔باہمی مشاورت کے ذریعے اختلافات کو مرحلہ وار ختم کرنے پر بھی زور دیا گیا۔
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میںوزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے سیلاب متاثرین کے حوالے سے دیے گئے بیانات پر پیپلز پارٹی نے سخت ردعمل ظاہر کیا تھا۔ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں احتجاجاً واک آؤٹ بھی کیا گیا جبکہ قمر زمان کائرہ، نوید قمر اور دیگر رہنماؤں نے مریم نواز کے لہجے کو غیر مناسب قرار دیا تھا۔
اس کشیدگی کو کم کرنے کے لیے گزشتہ ہفتے پارلیمنٹ ہاؤس میں اسپیکر ایاز صادق کے چیمبر میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان ایک اہم ملاقات بھی ہوئی تھی جس میں لفظی جنگ بند کرنے اور اختلافات افہام و تفہیم سے سلجھانے پر اتفاق کیا گیا تھا۔
جاتی امرا میں ہونے والی ملاقات میں مریم نواز نے پارٹی قیادت کو اختلافات کے پس پردہ عوامل سے آگاہ کیا، جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے نواز شریف کو پیپلز پارٹی قیادت سے حالیہ رابطوں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔
ملاقات میں نواز شریف نے نہ صرف حکومت کی فلسطین میں امن قائم کرنے کی کوششوں کو سراہا بلکہ آزاد کشمیر کی حالیہ صورتحال اور وہاں کشیدگی کے خاتمے سے متعلق معاہدے کی بھی تفصیلات حاصل کیں۔
اس موقع پر وزیراعظم نے نواز شریف کوڈونلڈ ٹرمپ اور عرب رہنماؤں کے ساتھ حالیہ سفارتی رابطوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاک سعودی معاہدہ پاکستان کی بین الاقوامی حیثیت کو مزید مستحکم کر رہا ہے، اور اختلافات کو سیاسی بلوغت کے ساتھ حل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے حکومت کو تاکید کی کہ کشمیری عوام کے جائز مطالبات پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے اور امن و امان کو خراب کرنے والوں کے خلاف موثر اقدامات کیے جائیں۔
یہ پیشرفت مستقبل میں دونوں بڑی جماعتوں کے درمیان کشیدگی میں کمی اورسیاسی استحکام کی جانب ایک مثبت قدم کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔