ایرانی پارلیمنٹ کا قومی کرنسی سے چار صفر ہٹانے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
ایرانی پارلیمنٹ نے قومی کرنسی سے چار صفر ہٹانے پر اتفاق کیا ۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق یہ فیصلہ ایران کے مانیٹری اور بینکنگ قانون میں ترمیم کے بل پر گارڈین کونسل کے اعتراضات کا جائزہ لینے اور حل کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔ اسمبلی کی اقتصادی کمیٹی کے سربراہ شمس الدین حسینی نے بتایا کہ یہ معاملہ تین مختلف حکومتوں اور پارلیمانوں کے دور سے گزرا ہے۔ آج کے اجلاس میں ارکانِ اسمبلی نے ترمیمی بل کی کچھ شقیں دوبارہ گارڈین کونسل کو بھیجنے کی منظوری دی۔ اس فیصلے کے حق میں 144 ووٹ، مخالفت میں 108 ووٹ آئے جبکہ تین ارکان غیر حاضر رہے۔ اب یہ قرارداد گارڈین کونسل کی منظوری کے بعد حتمی ہوگی۔ چار صفر کے خاتمے کے باوجود ایران کی کرنسی ’ریال‘ ہی رہے گی۔ اسلامی مشاورتی اسمبلی کے اقتصادی کمیشن کے سربراہ نے کہا کہ بینک نوٹوں کو زیادہ موثر بنانے اور مالیاتی لین دین کو آسان بنانے کے لیے قومی کرنسی سے چار صفر کو ہٹانا بہت اہمیت کا حامل ہے۔ بدقسمتی سے، آج ایران کی کرنسی صفر کی تعداد کے لحاظ سے سب سے کمزور ہے، اور اس نے ہمارے لیے کمپیوٹیشنل مسائل پیدا کیے ہیں، اور ہمیں اس صورتحال کو درست کرنا چاہیے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چار صفر
پڑھیں:
اسرائیلی فنڈنگ سے ایران میں بادشاہت کی بحالی کی آن لائن مہم بے نقاب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹورنٹو: یروشلم اور کینیڈا کی یونیورسٹی آف ٹورنٹو کی مشترکہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیل کی مالی معاونت سے ایران میں بادشاہت کی بحالی کے حق میں منظم آن لائن مہمات چلائی گئیں، ان مہمات میں جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس، مصنوعی ذہانت (AI) سے تیار کردہ تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے ایرانی عوام کو گمراہ کرنے اور حکومت کے خلاف رائے عامہ ہموار کرنے کی کوشش کی گئی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق تحقیقات کرنے پر معلوم ہوا ہےکہ یہ ڈیجیٹل مہم ایران کے سابق بادشاہ محمد رضا شاہ پہلوی کے بیٹے رضا پہلوی کی تشہیر اور موجودہ ایرانی حکومت کے خلاف عوامی جذبات ابھارنے کے لیے ترتیب دی گئی تھی۔
خیال رہےکہ یہ مہم ایک نجی اسرائیلی ادارے کے ذریعے چلائی جا رہی تھی، جسے اسرائیلی حکومت کی پشت پناہی حاصل تھی۔
ٹورنٹو یونیورسٹی کے تحقیقی ادارے Citizen Lab نے اپنی تفصیلی رپورٹ میں بتایا کہ فارسی زبان میں سرگرم جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا ایک وسیع نیٹ ورک تیار کیا گیا جو ایرانی عوام کو احتجاج پر اکساتا اور حکومت مخالف مواد شیئر کرتا رہا۔
رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ ان اکاؤنٹس نے AI-generated ویڈیوز، گمراہ کن خبریں اور جعلی فوٹیجز پھیلائیں، جن میں ایران کی معروف ایوین جیل پر مبینہ دھماکے کی جعلی ویڈیو بھی شامل تھی۔
Citizen Lab کی رپورٹ کے مطابق اس نیٹ ورک کی سرگرمیاں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے ساتھ مربوط نظر آتی ہیں اور بعض اوقات یہ نیٹ ورک اسرائیلی میڈیا سے پہلے ہی حملوں کی اطلاعات سوشل میڈیا پر جاری کر دیتا تھا، مہم کے دوران مرگ بر خامنہ ای (خامنہ ای مردہ باد) جیسے نعرے اور ہیش ٹیگز کا استعمال عام تھا تاکہ عوامی اشتعال میں اضافہ کیا جا سکے۔