ریلوے میں گزشتہ سال دوران چوری کے 25 واقعات،1ارب سے زائد کا نقصان
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
ریلوے میں گزشتہ سال دوران چوری کے 25 واقعات،1ارب سے زائد کا نقصان WhatsAppFacebookTwitter 0 6 October, 2025 سب نیوز
راولپنڈی(آئی پی ایس )پاکستان ریلوے میں مئی سے ستمبر 2024 کے دوران چوری کے 25 واقعات سامنے آئے، جن سے قومی ادارے کو مجموعی طور پر 1 ارب 4 کروڑ 49 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔ یہ انکشاف آڈیٹر جنرل کی تازہ آڈٹ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق، ریلوے ہیڈکوارٹر لاہور سے ڈسٹری بیوٹر والوز کی چوری کے باعث 56 کروڑ 71 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، جب کہ سکھر ڈویژن سے ٹریک میٹریل غائب ہونے سے 32 کروڑ 15 لاکھ روپے کا مالی خسارہ ہوا۔
آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مغلپورہ ورکشاپ سے اسکریپ میٹریل کی چوری میں 1 کروڑ 14 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، جبکہ چیف کنٹرولر آف اسٹورز آفس لاہور سے 5276 کلو اسکریپ غائب ہونے سے 87 لاکھ روپے کا نقصان ریلوے کو برداشت کرنا پڑا۔اسی طرح، ریلوے پولیس سکھر اور کراچی میں سگنلنگ اور رولنگ اسٹاک پارٹس کی چوری کے واقعات میں 50 لاکھ روپے سے زائد، اور الیکٹریکل ڈپارٹمنٹ لاہور و کراچی سے ٹرانسفارمرز اور تاروں کی چوری میں 12 لاکھ روپے کا نقصان ریکارڈ کیا گیا۔سول انجینئرنگ ملتان اور لاہور ڈویژن میں ریل پٹری اور پی وے میٹریل جبکہ سگنل اینڈ ٹیلی کام ڈپارٹمنٹ راولپنڈی و ملتان سے آلات کی چوری میں بھی لاکھوں روپے کے نقصانات رپورٹ ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق، پولیس ڈیپارٹمنٹ ملتان میں اسلحہ غائب ہونے سے 14 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔ علاوہ ازیں، سولر پینلز، ٹریکشن موٹرز اور ایچ ایس ڈی آئل کی چوری کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے، جن سے مختلف ورکشاپس کی کارکردگی متاثر ہوئی۔آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ چوری شدہ سامان کی ریکوری کے لیے انتظامیہ کی جانب سے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئے، جبکہ ایف آئی آرز کے اندراج اور تفتیشی کارروائیوں میں تاخیر دیکھی گئی۔رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ ذمہ داروں کا تعین کر کے نقصان کی ریکوری کی جائے اور ریلوے اثاثہ جات کی حفاظت کے لیے سیکیورٹی کے معیار کو بہتربنایاجائے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان اور ملائیشیا مل کر تجارت کریں تو آئی ایم ایف کو خیرباد کہا جاسکتا ہے،وزیراعظم پاکستان اور ملائیشیا مل کر تجارت کریں تو آئی ایم ایف کو خیرباد کہا جاسکتا ہے،وزیراعظم توشہ خانہ 2 کیس؛ عدالت کا عمران خان، بشریٰ بی بی کو اپنی بے گناہی ثابت کرنے کا آخری موقع لاپتہ شہری کی اہلیہ کے اکاؤنٹ میں 50 لاکھ روپے کی امدادی رقم منتقل کسی بھی ویزے پر آنیوالے اب عمرہ ادا کرسکیں گے: سعودیہ کا اعلان لوگ اس لیے منتخب نہیں کرتے کہ استعفے دیکر گھر چلے جائیں، قائمہ کمیٹی اجلاس میں پی ٹی آئی ارکان پر تنقید ٹرمپ منصوبے کے تحت ہتھیار نہیں ڈالیں گے، غیر مسلح ہونے کی خبروں پر حماس کا ردعمل آگیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: لاکھ روپے کا نقصان سے زائد کا نقصان کا نقصان ہوا رپورٹ میں چوری کے کی چوری
پڑھیں:
جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن نے گزشتہ ماہ 113 کیس نمٹا دیے
جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن نے کہا ہے کہ ستمبر 2025 کے دوران 113 لاپتا افراد کے کیس نمٹا دیے۔
کمیشن نے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا کہ اس ماہ کے دوران ’14 لاپتا افراد واپس اپنے گھروں میں پہنچ گئے، مارچ 2011 سے ستمبر 2025 تک کمیشن کو 10 ہزار 636 کیس موصول ہوئے، جن میں سے 8 ہزار 986 لاپتا افراد کے کیس کو نمٹایا جاچکا ہے جبکہ ایک ہزار 650 زیرِ تفتیش ہیں۔
ماہانہ رپورٹ میں کہا گیا کہ کیسز کی تفتیش کے بعد نمٹائے گئے کیسز کی شرح 84.48 فیصد بنتی ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ جولائی سے ستمبر تک تین ماہ کی مدت میں کمیشن نے 289 کیس نمٹائے، اس طرح یہ اوسطاً 96 کیس فی ماہ بنتے ہیں۔
کمیشن نے کہا کہ لاپتا افراد کے اہل خانہ کی فلاح کے لیے بھی اقدامات کیے اور ایک سیل قائم کیا ہے جو ’اہل خانہ کو ریلیف فراہم کرتا ہے، جیسے لاپتا افراد کے بچوں کے فارم بی کے اجرا کے معاملات اور ان اہل خانہ کو پنشن کی فراہمی جن کے پیارے سرکاری ملازم تھے۔