لندن:

برطانیہ میں ایک سال کے دوران ڈھائی لاکھ سے زائد شہری ملک چھوڑ گئے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق برطانیہ کے دفتر برائے قومی شماریات نے گزشتہ برس ملک چھوڑنے والے شہریوں کے تازہ اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ایک سال کے دوران 2 لاکھ 57 ہزار برطانوی شہری ملک چھوڑ کر بیرونِ ملک منتقل ہوئے۔

اعداد و شمار کے مطابق برطانیہ کی نیٹ مائیگریشن توقعات کے مقابلے میں 20 فیصد کم رہی اور دسمبر 2024 میں مجموعی نیٹ مائیگریشن گھٹ کر 34 ہزار 500 تک آگئی۔

تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانوی شہریوں کی نیٹ مائیگریشن کا تخمینہ پہلے بین الاقوامی مسافروں کے سروے کی بنیاد پر لگایا جاتا تھا، تاہم دفتر برائے قومی اعداد و شمار نے اس مرتبہ نظرثانی شدہ تخمینہ ڈیپارٹمنٹ فار ورک اینڈ پنشن کے ڈیٹا کی مدد سے تیار کیا ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ برطانیہ واپس آنے والے شہریوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جو گزشتہ سال بڑھ کر ایک لاکھ 43 ہزار تک پہنچ گئی۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

سکھر,، پارکنگ مافیا، بھتا خوری سے شہری شدید پریشان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سکھر(نمائندہ جسارت) تیسرا بڑا شہر سنگین مسائل کی لپیٹ میں، پارکنگ مافیا، انکروچمنٹ اور بھتا خوری نے شہریوں کا جینا مشکل کر دیا۔ شہر میں بڑھتی ہوئی انکروچمنٹ، پارکنگ مافیا اور ٹریفک مسائل نے شہریوں کی روزمرہ زندگی کو شدید متاثر کر رکھا ہے۔ متعلقہ اداروں کی بارہا نشاندہی کے باوجود صورتِ حال میں بہتری نہ آ سکی، بلکہ مسائل میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔شہر کے تاریخی مقام گھنٹہ گھر اور اس کے اطراف گلیمر مارکیٹ، رشنا سینٹر اور گلاس ٹاور کے علاقے میں پارکنگ مافیا مکمل طور پر متحرک ہے۔ غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈز، فٹ پاتھوں پر قبضہ اور دکانوں کے آگے رکھی اشیا نے پیدل چلنا بھی دشوار بنا دیا ہے۔شہریوں کے مطابق پارکنگ مافیا نہ صرف من مانے نرخ وصول کرتا ہے بلکہ شکایت کرنے پر بدسلوکی اور دھمکیوں کے واقعات بھی عام ہیں۔شہریوں نے الزام لگایا کہ کچھ بااثر افراد نے غنڈوں کو تعینات کر رکھا ہے جو دکانداروں اور پارکنگ ایریاز میں کام کرنے والوں سے زبردستی ’’غنڈہ ٹیکس‘‘ کی وصولی میں مصروف ہیں۔تاجر برادری اور دکانداروں نے انکشاف کیا ہے کہ گھنٹہ گھر کے اطراف بھتا خوری کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ بھتا نہ دینے والوں کے ساتھ جھگڑے، دھمکیاں اور تشدد کے واقعات رونما ہو رہے ہیں، جس کے باعث علاقے میں خوف و ہراس کی فضا قائم کر دی گئی ہے۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یہ تمام غیر قانونی سرگرمیاں انتظامیہ کی موجودگی کے باوجود روزانہ کی بنیاد پر جاری ہیں، جبکہ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے تاحال کوئی مؤثر کارروائی دیکھنے میں نہیں آئی۔مینار روڈ، نیم کی چاڑی، اسٹیڈیم روڈ، انور پراچہ روڈ اور شالیمار روڈ سمیت شہر کی کئی اہم شاہراہیں انکروچمنٹ کی زد میں ہیں۔ ریڑھیاں، ٹھیلے، پتھارے اور فٹ پاتھوں پر قائم غیر قانونی دکانوں نے ٹریفک کی روانی کو بری طرح متاثر کر رکھا ہے۔سڑکوں کے دونوں اطراف گاڑیوں کی غیر قانونی پارکنگ نے راستے مزید تنگ کر دیئے ہیں جس کے باعث شہر بھر میں ٹریفک جام معمول بن چکا ہے۔شہریوں نے شکایت کی کہ ٹریفک پولیس اور میونسپل انتظامیہ کی غفلت نے صورتحال کو انتہائی سنگین بنا دیا ہے۔ دن کے اوقات میں ٹریفک جام کی وجہ سے ایمبولینس اور ایمرجنسی گاڑیوں کا گزرنا بھی ناممکن ہو جاتا ہے، جس سے انسانی جانوں کو شدید خطرات لاحق رہتے ہیں ۔

نمائندہ جسارت گلزار

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ میں گزشتہ سال 2 لاکھ 57 ہزار شہری ملک چھوڑ کرگئے، اعداد و شمار جاری
  • برطانیہ میں ایک لاکھ سے زائد کاریں غائب، جدید ٹیکنالوجی نے چوروں کا راستہ آسان کردیا
  • برطانیہ میں ایک لاکھ سے زائد کاریں غائب، جدید ٹیکنالوجی  نے چوروں کا راستہ آسان کردیا
  • سکھر,، پارکنگ مافیا، بھتا خوری سے شہری شدید پریشان
  • برطانیہ 2028 ء تک روسی یورینیم کی خریداری مکمل ختم کردے گا
  • پیٹرولیم ڈویژن حکام سوئی سے نکلنے والی گیس کے اعداد و شمار نہ دے سکے
  • انسانی اسمگلروں کے جھانسے میں آنے والے 170 افراد کی لیبیا سے بنگلہ دیش واپسی
  • خسرہ روبیلا اور پولیو سے بچاؤ کی قومی مہم شروع
  • ماہانہ 3 ہزار سے زائد اسرائیلی ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں، عبرانی میڈیا کا انکشاف