اسرائیلی حراست: فلوٹیلا کارکنوں کے ساتھ ظلم و ستم اور تضحیک آمیز رویے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
فلوٹیلا صمود میں شامل مزید 29کارکنوں کوڈی پورٹ کردیاگیا، اسرائیلی وزیرخارجہ نے کہاکہ اب تک 450 سےزائدگرفتار شدہ کارکنوں میں سے 170کو ڈی پورٹ کردیا گیا ہے۔
عالمی خبررساں اداروں کے مطابق اسرائیل سے ڈی پورٹ ہونے کے بعد وطن واپس پہنچنے پر امدادی کارکنوں نے اسرائیلی حراست میں ظلم و ستم کے انکشافات کردیے۔
امدادی کارکنوں نے اٹلی واپسی پر کہا کہ اسرائیلی فوج اور پولیس نے انہیں ہراساں کیا جبکہ ادویات سے بھی محروم رکھاگیا۔
اطالوی کارکن سیزیر توفانی نے روم پہنچ کر بتایا کہ ‘ہمارے ساتھ بہت برا سلوک کیا گیا،فوج کے بعد اسرائیلی پولیس کے ہاتھوں بھی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا’۔
اٹلی میں اسلامی کمیونٹیز یونین کے صدر نے کہا کہ ‘ہمارے ساتھ پرتشدد رویہ اپنایا گیا اور ہم پر بندوقیں تانی گئیں۔
ایک اور فلوٹیلا کارکن نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے پہلے اُن کے دونوں ہاتھ باندھے جس کے بعد 6 گھنٹے تک برفیلے کمرے میں رکھا، اور صحافی ہونے کی وجہ سے ان کے ساتھ اور بھی سخت رویہ اپنایا گیا۔
اطالوی صحافی ساویریو توماسی نے بتایا کہ قید کے دوران کارکنوں کی تضحیک کی گئی، حالانکہ ان میں عالمی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، نیلسن منڈیلا کے پوتے اور یورپی پارلیمنٹ کے ارکان بھی شامل تھے۔
ایک اور اطالوی صحافی لورینزو ڈی آگوسٹینو نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی حکام نے ان کا سامان اور رقم ضبط کر لی۔
یاد رہے کہ غزہ کے لیے امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کے 450 سے زائد امدادی کارکنوں کو اسرائیلی بحریہ نے گرفتار کیا تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
عالمی برادری صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کا نوٹس لیں، جماعت اسلامی بلوچستان
اپنے بیان میں جماعت اسلامی بلوچستان کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ پاکستانی حکمران صرف مشتاق احمد کی رہائی کے بجائے غزہ خالی کرنے، گرفتار تمام کارکن کی رہائی، امدادی سامان غزہ کے معصوم بچوں تک پہنچانے کا مطالبہ کریں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے رہنماؤں نے غزہ کے معصوم عوام پر اسرائیلی امریکی مظالم، بچوں و جنگ سے، متاثرہ فلسطینی عوام کیلئے ادویات و خوراک لے جانے والے امدادی قافلے پر اسرائیل کے بزدلانہ حملے، امدادی سامان کو قبضے میں لینے، جماعت اسلامی کے رہنماء مشتاق احمد خان و دیگر کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اپنے بیان میں جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی جنرل سیکرٹری مرتضٰی خان کاکڑ، امیر ضلع کوئٹہ عبدالنعیم رند و دیگر نے کہا کہ آج اسرائیلی امریکی مظالم و دہشت گردی کی وجہ سے جہاد فرض ہوچکا ہے۔ 57 ممالک کے مسلم حکمران و سپہ سالار اتنی بڑی دہشت گردی و نسل کشی کی صرف مذمت کر رہے ہیں، جو لمحہ فکریہ بزدلی و غلامی ہیں۔ حماس پہلے سے زیادہ فعال و سرگرم اور زندہ ہے۔ امت مسلمہ کے اندر لاکھوں مشتاق احمد خان زندہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکمران صرف مشتاق احمد کی رہائی کے بجائے غزہ خالی کرنے، گرفتار تمام کارکن کی رہائی، امدادی سامان غزہ کے معصوم بچوں تک پہنچانے کا مطالبہ کریں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے صمود فلوٹیلا کا گھیراؤ انتہائی انسانیت سوز اور قابل مذمت اقدام ہے۔ عالمی برادری فوری نوٹس لے اور غزہ کے مظلوم عوام تک امداد کی رسائی یقینی بنائے۔ بیت المقدس کی آزادی مسلم حکمرانوں پر قرض، افواج کے سربراہوں پر قرض ہیں۔ بیت المقدس کی آزادی فلسطین و غزہ سے اسرائیلی افواج کے نکلنے تک جہاد جاری رہے گی۔ ناجائز اسرائیلی ریاست یا دو ریاستی حل کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ بھوک سے مرتے بچوں کیلئے خوراک لے جانے والے قافلے پر حملہ بزدلی و اسرائیلی دہشت گردی ہے۔ اسرائیل و امریکہ کی وجہ سے دنیا بھر کا امن تباہ ہوا ہے۔ مسلم عوام کو نظرانداز کرکے مسلم حکمرانوں و افواج کے سربراہان سے یکطرفہ و دباو اور غلامی کے معاہدے کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ مشتاق احمد خان مسلم دنیا اور پاکستان کا ہیرو بن گیا۔ ان کی قربانی و جدوجہد ضرور رنگ لے آئے گی۔