چیف جسٹس پر جوتا پھینکنے پر مجھے کوئی افسوس نہیں، بھارتی وکیل کا مؤقف
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
بھارت کی سپریم کورٹ میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا جب ایک وکیل نے مبینہ طور پر چیف جسٹس بی آر گوئی پر جوتا پھینک دیا۔ یہ واقعہ ان ریمارکس کے بعد پیش آیا جو جسٹس گوئی نے حالیہ دنوں میں ہندو دیوتا ‘وشنو’ سے متعلق دیے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس گوئی نے ایک مقدمے کی سماعت کے دوران، جس میں درخواست گزار نے وشنو کے ایک مجروح بت کو تبدیل کرنے کی درخواست کی تھی، یہ کہا تھا کہ ‘جا کر خود دیوتا سے کہو کہ وہ کچھ کریں’، جس کے بعد عدالت نے درخواست مسترد کردی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: ’وکیل صاحب! چاہے جتنی تقریر کر لیں، ضمانت نہیں ہو سکتی‘، سپریم کورٹ نے ایسا کیوں کہا؟
پیر کو ایک وکیل اچانک عدالت میں ججوں کے سامنے موجود بلند پلیٹ فارم کی طرف بڑھا اور چیف جسٹس پر جوتا پھینکنے کی کوشش کی۔
گرفتار ہوتے وقت وکیل نے نعرہ لگایا کہ ہم سناتن دھرم کی بے عزتی برداشت نہیں کریں گے۔ چیف جسٹس بی آر گوئی نے واقعے کے باوجود عدالتی کارروائی جاری رکھنے کی ہدایت دی۔
یہ بھی پڑھیے: کراچی: وکیل شمس الاسلام کا قتل کیوں ہوا؟ ملزم عمران آفریدی نے ساری کہانی سنادی
گزشتہ ماہ جسٹس گوئی نے وضاحت کی تھی کہ ان کے ریمارکس کو غلط انداز میں پیش کیا گیا تھا اور انہوں نے کہا تھا کہ وہ تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔ سپریم کورٹ کے وکلا کی تنظیم نے اس واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے ملوث وکیل کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارتی سپریم کورٹ جج چیف جسٹس وکیل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی سپریم کورٹ چیف جسٹس وکیل سپریم کورٹ چیف جسٹس گوئی نے
پڑھیں:
سپریم کورٹ سے مستعفی ججز ہماری تحریک کو لیڈ کریں، اسد قیصر
پوری قوم ان کے ساتھ ہوگی، ہم ججز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،رہنما پی ٹی آئی
عمران خان کی بہنوں پر تشدد کی مذمت، جنگیں کسی مسئلے کا حل نہیں ،پریس کانفرنس
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما و سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ سے مستعفی ہونے والے ججز آگے آکر ہماری تحریک کو لیڈ کریں، پوری قوم ان کے ساتھ ہوگی۔صوابی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے جن ججز نے قربانی دیکر استعفیٰ دیا ہے وہ پاکستانی قوم کے ہیروز ہیں، ہم اُمید رکھتے ہیں کہ وہ آگے آکر تحریک کو لیڈ کریں پوری قوم ان کے ساتھ ہوگی، ہم ججز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے مراعات چھوڑ کر انصاف کا ساتھ دیا ہے۔اسدقیصر نے کہا کہ پاکستان،افغانستان اور ایران کو سوچنا ہوگا کہ یہ خطہ پھر سے جنگ کی آماجگاہ بنے یا امن ہو، پاکستان اور افغانستان اپنے تمام تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں اور دونوں ممالک کو اپنے لوگوں کا بھی خیال رکھنا چاہیے کہ جنگیں کسی مسئلے کا حل نہیں ہے مذاکرات اور ڈپلومیسی کو موقع دینا چاہیے۔پی ٹی آئی رہنما نے اڈیالہ جیل کے سامنے پی ٹی آئی کے بہنوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے حکومت کا جو فاشسٹ شکل اور رویہ ہے وہ پوری دُنیا پر عیاں ہوگئی ہے، 21نومبر کو ظلم،لاقانونیت اور غیرآئینی قانونی سازی کے خلاف ہم یوم سیاہ منائیں گے، بہت جلد اس حکومت کے خلاف ہم قومی کانفرنس بھی بلارہے ہیں جس میں تمام سیاسی پارٹیوں کے علاوہ وکلاء تنظیموں اور میڈیا کو بھی بلائیں گے،ہم سمجھتے ہیں کہ وہ تمام سیاسی قوتیں جو جمہوریت پر رکھتے ہیں ان سب کو اس حکومت کے خلاف نکلنا ہوگا۔اسدقیصر نے کہا کہ 27ویں اور 26ویں ترامیم عوام کے مفاد میں نہیں ہے یہ آئین سے متصادم ہے، حکمران صرف اپنی ذاتی مفاد کیلیے اس قسم کے ترامیم لارہے ہیں۔اسدقیصر نے مزید کہا کہ جس پیپلزپارٹی نے ملک کو 1973 آئین کا تحفہ دیا تھا آج اسی نے اس کا خاتمہ کیا اور جس نے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایا تھا آج اس نے ووٹ کو سب سے زیادہ بے توقیر کردیا،1973 کی آئین کو اپنی اصلی شکل میں بحال کرے۔