پاکستان میں 26 ویں اور 27 ویں آئینی ترامیم کیخلاف تحریک تحفظ آئین پاکستان کی کال پر گلگت میں ایم ڈبلیو ایم اور تحریک انصاف نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور ریلی نکالی۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو

آئینی ترامیم کیخلاف گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ

آئینی ترامیم کیخلاف گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ

آئینی ترامیم کیخلاف گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ

آئینی ترامیم کیخلاف گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ

آئینی ترامیم کیخلاف گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ

آئینی ترامیم کیخلاف گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ

آئینی ترامیم کیخلاف گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ

آئینی ترامیم کیخلاف گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ

آئینی ترامیم کیخلاف گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ

آئینی ترامیم کیخلاف گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ

آئینی ترامیم کیخلاف گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ

آئینی ترامیم کیخلاف گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ

آئینی ترامیم کیخلاف گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ

آئینی ترامیم کیخلاف گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ

آئینی ترامیم کیخلاف گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ

آئینی ترامیم کیخلاف گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ

اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں 26 ویں اور 27 ویں آئینی ترامیم کیخلاف تحریک تحفظ آئین پاکستان کی کال پر گلگت میں ایم ڈبلیو ایم اور تحریک انصاف نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور ریلی نکالی۔ نماز جمعہ کے بعد مرکزی جامع مسجد گلگت سے ریلی نکالی گئی جس میں ایم ڈبلیو ایم اور تحریک انصاف کے مقامی قائدین شریک ہوئے۔ بینظیر چوک پر جلسہ کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف اور ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں پروفیسر اجمل، محمد الیاس، محمد شاہد، عارف حسین قنبری اور دیگر نے کہا کہ آئینی ترامیم ایک بڑی سازش کا حصہ ہے، اس سازش کے تحت اسرائیل کو تسلیم کیا جا سکتا ہے۔ تاحیات استثنیٰ دنیا میں کہیں بھی نہیں، سپریم کورٹ کی حیثیت کو ختم کر کے ڈسٹرکٹ کورٹ کے بدل دیا گیا ہے۔ پیپلزپارٹی اور نون لیگ نے آئینی پاکستان کو دفن کر دیا ہے۔ مزید تفصیلات آپ اس ویڈیو رپورٹ میں جان سکتے ہیں۔.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: تحریک انصاف

پڑھیں:

سینیٹ نے 27 ویں آئینی ترمیم کی نئی ترامیم کو دو تہائی اکثریت سے منظور کرلیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سینیٹ نے 27 ویں آئینی ترمیم کی نئی ترامیم کو دو تہائی اکثریت سے منظور کرلیا۔

سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی سربراہی میں ہوا جس میں  27 ویں آئينی ترمیم کا نیا متن پیش کیا گیا۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے 27 ویں ترمیم کے نئے متن کو سینیٹ میں پیش کیا جس کے بعد ترامیم کو شق وار منظور کیا گیا۔

ایوان میں اپوزیشن کا احتجاج اور نعرے بازی

وزیر قانون کی جانب سے ترمیم پیش کیے جانے کے موقع پر اپوزیشن نے ایوان میں ڈیسک بجاکر احتجاج کیا جب کہ ترامیم کی شق وار منظوری کے دوران بھی اپوزیشن ارکان نے احتجاج کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔

اپوزیشن اراکین نے عدلیہ کی تباہی نامنظور کے نعرے لگائے جس پر چیئرمین سینیٹ نے انہیں نعرے بازی سے منع کیا۔

پی ٹی آئی کی فلک ناز ، مرزا آفریدی اور فیصل جاوید نے چیئرمین ڈائس کے سامنے دھرنا دے دیا جب کہ پی ٹی آئی ارکان ووٹنگ کا حصہ نہیں بنے۔
سینیٹر سیف اللہ ابڑو اور احمد خان نے ووٹ آئینی ترمیم کے حق میں دیا

جے یو آئی کے 4 ارکان نے بل کے خلاف ووٹ دیا جب کہ سینیٹر سیف اللہ ابڑو اور احمد خان نے ووٹ آئینی ترمیم کے حق میں دیا، کلاز 2  میں ترمیم کے حق میں 64 ووٹ آئے اور ترمیم کے خلاف 4 ووٹ آئے۔

27 ویں آئینی ترمیم کی شق وار منظوری کے بعد تقسیم کے ساتھ ووٹنگ کا عمل کیا گیا اور سینیٹ میں گھنٹیاں بجائی گئیں جب کہ اس دوران سینیٹ ہال کے داخلی اور خارجی راستے بند کردیے گئے۔

ووٹنگ کے دوران 64 ووٹ بل کی حمایت میں اور 4 مخالفت میں آئے

بعد ازاں چیئرمین سینیٹ نے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ 27 ویں ترمیم کی نئی ترامیم کی ووٹنگ کے دوران 64 ووٹ بل کی حمایت میں اور 4 مخالفت میں آئے۔

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے ترامیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری کا اعلان کیا۔

اعظم نذیر نے ایوان کو بتایا کہ آئینی عدالت اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میں جو سینئر ہوگا وہ چیف جسٹس پاکستان ہوگا، صدر کا حلف چیف جسٹس پاکستان لیں گے اور الیکشن کمیشن کا حلف چیف جسٹس پاکستان لیں گے۔

قومی اسمبلی سے 27 ویں ترمیم کی منظوری

27 ویں آئينی ترمیم کل قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت سے منظور کی گئی، اپوزيشن نے بل کی کاپیاں پھاڑ دیں اور اسپیکر ڈائس کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے کارروائی کا بائيکاٹ کیا۔

27 ویں ترمیم کی منظوری کے لیے حکومت کے پاس درکار 224 سے زیادہ 234 ارکان موجود تھے تاہم جے یو آئی ف نے مخالفت میں ووٹ دیا۔

قومی اسمبلی میں 27 ویں ترمیم میں 8 نئی ترامیم شامل کی گئی ہیں، حکومت نے تجاویز پر آرٹیکل 6 کی کلاز 2 میں تبدیلی کردی کلاز 2 کے تحت سنگین غداری کا عمل کسی بھی عدالت کے ذریعے جائز قرار نہیں دیا جاسکے گا، آرٹیکل 6 کی کلاز 2 میں ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے ساتھ آئینی عدالت کے لفظ کا اضافہ کیا گيا۔

موجودہ چیف جسٹس کو عہدے کی مدت پوری ہونے تک چیف جسٹس پاکستان کہا جائے گا، اس کے بعد چیف جسٹس سپریم کورٹ اور چیف جسٹس وفاقی آئینی عدالت میں سے سینئر ترین جج چیف جسٹس پاکستان ہوگا۔

وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی آج دوپہر کو طلب کیا گیا ہے جس میں کابینہ آئینی ترامیم کی روشنی میں قوانین میں تبدیلیوں کی منظوری دے گی۔

متعلقہ مضامین

  • گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت میں کئی چیلنجز درپیش ہیں، فیض اللہ فراق
  • آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2025 سینیٹ سے منظور
  • 27 ویں آئینی ترمیمی ایکٹ کاگزٹ نوٹیفکیشن جاری  ہو گیا۔
  • فخر ممتاز میتلا ایم ڈبلیو ایم سیداں والی کھوئی کے یونٹ صدر منتخب 
  • صدر آصف علی زرداری نے 27ویں آئینی ترمیمی بل پر دستخط کردیے
  • سینیٹ نے 27 ویں آئینی ترمیم کی نئی ترامیم کو دو تہائی اکثریت سے منظور کرلیا
  • 27ویں آئینی ترمیم پر اپوزیشن کا ردِعمل، ملک گیر احتجاجی مہم کا اعلان
  • اپوزیشن اتحاد کا 27ویںآئینی ترامیم کیخلاف احتجاج کا فیصلہ
  • ملازمین کا سپیشل جوڈیشنل الاؤنسز ختم کرنے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ تیسرے روز بھی جاری