Jasarat News:
2025-10-07@02:05:39 GMT

مصنوعی ذہانت کے عدلیہ میں استعمال سے متعلق خط سامنے آگیا

اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(آن لائن)سردار اعجاز اسحاق خان نے فل کورٹ میٹنگ سے متعلق خط لکھاہے جس میں مصنوعی ذہانت کے عدلیہ میں استعمال کے معاملے پر بات کی گئی ہے۔۔فاضل جج نے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز کی فل کورٹ کی اختلافی آرا سے اتفاق کیاہے ۔چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کے نام لکھے خط کی کاپی تمام ججز کو بھی ارسال کی گئیں۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے فل کورٹ میٹنگ سے متعلق خط لکھا۔خط میں جسٹس اسحاق نے لکھا کہ دنیا میں مصنوعی ذہانت کا استعمال عدلیہ میں شد و مد سے زیر بحث ہے لیکن مصنوعی ذہانت کے عدلیہ میں استعمال کے مخالفین کا کہنا ہے کہ یہ پروگرام کے تحت ہے اور اس لیے جو روبوٹ کرسی انصاف پر منصب کیے جائیں وہ طے شدہ پروگرام کے مرہون منت ہوں گے۔جسٹس اسحاق نے خط میں لکھا کہ ان کے فیصلے ہمیشہ ان پروگرامز کے تابع ہوں گے جو ان میں وقتا فوقتاً فیڈ کیے جائیں گے اور یہ کہ کمپیوٹر یا روبوٹ موافق حق یا آزادانہ رائے رکھنے کے قابل نہیں ہوں گے۔

 

خبر ایجنسی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مصنوعی ذہانت عدلیہ میں

پڑھیں:

مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف حکومتی اپیل مسترد کرنے کا کیس،جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی کا اختلافی نوٹ سامنے آ گیا

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف حکومتی اپیل مسترد کرنے کے کیس میں جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی کا اختلافی نوٹ سامنے آ گیا۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق اختلافی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ کہ ن لیگ، پیپلزپارٹی اور الیکشن کمیشن کی نظرثانی درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں،تینوں درخواستیں 9جولائی 2024کے فیصلے کیخلاف دائر ہوئیں،اختلافی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے 23ستمبر کے تفصیلی فیصلے پر اضافی درخواستیں جمع کرائیں،تمام دلائل پہلے ہی تفصیلی فیصلے میں نمٹائے جا چکے ہیں،وکلا نے مقدمہ دوبارہ دلائل کے ذریعے کھولنے کی کوشش کی۔

دوستیوں کے رنگ بدلتے ہیں۔۔۔

اختلافی نوٹ میں ججز کاکہناتھا کہ نظرثانی کا دائرہ محدود ہوتا ہے، نیا مقدمہ نہیں کھولا جا سکتا، صرف واضح قانونی غلطی والے فیصلے نظرثانی کے قابل ہوتے ہیں،معمولی بے ضابطگی یا اختلاف رائے نظرثانی کی بنیاد پر نہیں بن سکتا۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • ریاض میں عالمی کانفرنس کا آغاز، عربی لغت نگاری کو مصنوعی ذہانت سے ہم آہنگ کرنے پر زور
  • مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف حکومتی اپیل مسترد کرنے کا تفصیلی اختلافی نوٹ جاری
  • مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف حکومتی اپیل مسترد کرنے کا کیس،جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی کا اختلافی نوٹ سامنے آ گیا
  • مشتاق احمد کی رہائی کا معاملہ؛ دفتر خارجہ نے اہم پیشرفت سے آگاہ کر دیا
  • عدلیہ میں مصنوعی ذہانت کے استعمال سے متعلق جسٹس اعجاز اسحاق کا خط سامنے آگیا
  • مصنوعی ذہانت کے عدلیہ میں استعمال سے متعلق جسٹس اسحاق کا خط سامنے آگیا
  • جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کا چیف جسٹس کے نام تنقیدی خط سامنے آگیا
  • پانامہ کیس سے متعلق نواز شریف کے حق میں سابق چیف جج گلگت بلتستان کا بیان حلفی کیس ختم کردیا گیا
  • حکومت عمران خان کا اکا ئونٹ بند کرنے سے متعلق متحرک، ایکس سے رابطے