مس یونیورس مقابلے میں شرکت کرنے والی پہلی اماراتی حسینہ مریم محمد کون؟
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
26 سالہ مریم محمد کو متحدہ عرب امارات کی جانب سے اگلے ماہ تھائی لینڈ میں ہونے والے مس یونیورس مقابلے میں ملک کی نمائندگی کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ وہ مس یونیورس کے عالمی اسٹیج پر حصہ لینے والی پہلی اماراتی خاتون بن کر تاریخ رقم کریں گی۔
انتہائی سخت انتخابی عمل کے بعد منتخب ہونے والی مریم نے کہا کہ وہ اپنے ملک کی نمائندگی پر بے حد فخر محسوس کرتی ہیں۔ ان کے مطابق، ’یو اے ای نے مجھے بڑے خواب دیکھنے اور اُنہیں حقیقت بنانے کا حوصلہ دیا ہے۔ میں اُن خواتین کی آواز بننا چاہتی ہوں جو جستجو، ہمت اور لگن سے آگے بڑھنا چاہتی ہیں۔ مس یونیورس یو اے ای صرف حسن کا نہیں بلکہ اثر اور مقصد کا مظہر ہے۔‘
مریم نے یونیورسٹی آف سڈنی سے اکنامکس میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی ہے اور اس وقت ای ایسموڈ دبئی میں فیشن ڈیزائننگ کی تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔ وہ تعلیم، تخلیقی صلاحیت اور سماجی خدمت کو یکجا کرتے ہوئے خواتین کو بااختیار بنانے اور عالمی غربت میں کمی لانے کے مشن پر کام کر رہی ہیں۔
تعلیمی سرگرمیوں کے علاوہ، مریم متعدد انسانی و سماجی منصوبوں جیسے رمضان امان اور دی گیونگ فیملی انیشی ایٹو میں بھی سرگرم ہیں۔ وہ خواتین کی کاروباری صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے بین الاقوامی پروگراموں میں بھی یو اے ای کی نمائندگی کر چکی ہیں اور پائیدار فیشن کی حامی ہیں۔
اپنی ثقافت اور جدید سوچ کے امتزاج کے ساتھ، مریم کو باز کا شکار کرنے، اونٹ کی سواری، ماحول دوست ڈیزائننگ اور بین الثقافتی تبادلوں میں خاص دلچسپی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ عالمی اسٹیج پر یو اے ای کی اقدار، جدت، استحکام اور خواتین کی خودمختاری کو اجاگر کرنا چاہتی ہیں۔
مس یونیورس یو اے ای کے مطابق، مریم ’دنیا کو یہ دکھائیں گی کہ اماراتی خواتین نہ صرف روایت میں جڑی ہوئی ہیں بلکہ مستقبل کی رہنما بھی ہیں۔‘
یہ یاد رہے کہ مریم محمد یو اے ای کی دوسری باضابطہ مس یونیورس امیدوار ہیں۔ گزشتہ سال ایمیلیا ڈوبریوا، جو جنوب مشرقی یورپ میں واقع کوسوو سے تعلق رکھنے والی ماڈل اور دبئی کی رہائشی ہیں، نے ملک کی نمائندگی کی تھی۔
مریم کا کہنا ہے کہ وہ چاہتی ہیں کہ ان کی کامیابی نوجوان اماراتی خواتین کو یہ پیغام دے کہ اپنے خوابوں کا پیچھا بے خوفی اور اعتماد کے ساتھ کیا جا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کی نمائندگی مس یونیورس یو اے ای
پڑھیں:
اداکار محسن عباس حیدر نے مردوں کے ساتھ ہونے والی امتیازی سلوک پر آواز اٹھا دی
پاکستانی اداکار و گلوکار محسن عباس حیدر نے مردوں کے ساتھ ہونے والے امتیازی سلوک پر آواز اٹھا دی۔
تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں مردوں کا عالمی دن ایک بار پھر 19 نومبر کو خاموشی کے ساتھ گزر گیا۔
عام طور پر خواتین کے عالمی دن کے موقع پر سوشل میڈیا پر پوسٹوں، واٹس ایپ پیغامات کی بھرمار جبکہ اس حوالے سے پروگرام ہوتے اور صنف نازک کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے۔
اس کے عوض مردوں کے دن کے حوالے سے سوشل میڈیا پر نہ کوئی شور شرابہ اور نہ ہی ٹی وی پروگرام یا کوئی اور گہما گہمی نظر آتی ہے۔
ایسے میں دو روز گزرنے کے بعد اداکار محسن عباس حیدر نے تمام مردوں کو مخاطب کرتے ہوئے ایک سوال کیا اور پوچھا کہ ’کیا آپ کو بیوی، بہن یا گرل فرینڈ نے مردوں کے عالمی دن کے موقع پر پیغام بھیجا‘۔
انہوں نے سوال کیا کہ ’کیا آپ کو کسی نے اس دن کی مناسبت سے تحفہ دیا؟‘۔ پھر محسن عباس حیدر نے آخری میں لکھا کہ کسی کو بھی مرد کی پرواہ نہیں ہے۔