data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور: خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے استعفے کے بعد اپوزیشن جماعتیں نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے سرگرم ہو گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق، علی امین گنڈاپور کے مستعفی ہونے کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے باہمی مشاورت شروع کر دی ہے اور اپنے اراکینِ اسمبلی کو پشاور میں رہنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے قائدین مشاورت کے بعد اراکین اسمبلی کو اعتماد میں لیں گے اور نیا امیدوار لانے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بھی اس سلسلے میں پشاور میں موجود ہیں۔

اسی سلسلے میں وزیراعظم کے مشیر برائے اطلاعات و نشریات اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کی سیاسی صورتحال پر متحدہ اپوزیشن میں مشاورت جاری ہے اور وزیراعلیٰ کے لیے ایک متفقہ امیدوار لایا جائے گا۔

ادھر پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے جنرل سیکرٹری ملک حبیب نور اورکزئی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے متفقہ امیدوار پر ان کی جماعت بھی مشاورت کر رہی ہے۔ اگر اسمبلی میں عددی اکثریت حاصل ہو گئی تو جے یو آئی (ف) کے امیدوار کو آگے لایا جا سکتا ہے، جبکہ آزاد اراکین سے بھی رابطے جاری ہیں۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

تحریک انصاف کے 35 ایم پی اے اپوزیشن کو ووٹ دے سکتے ہیں، ہم نمبر پورا ہونے تک اپنے امیدوار کو مشکل میں نہیں ڈالیں گے: جے یو آئی

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینئر رہنما اور معروف قانون دان کامران مرتضیٰ نے انکشاف کیا ہے کہ خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے قریباً 35 ارکانِ اسمبلی اپوزیشن امیدوار کو ووٹ دے سکتے ہیں۔ اپوزیشن اپنے وزیراعلیٰ کے امیدوار کو اُس وقت تک میدان میں نہیں لائے گی جب تک نمبر گیم پوری طرح واضح نہ ہو جائے۔

’وی نیوز‘ کو خصوصی انٹرویو میں کامران مرتضیٰ نے کہا کہ پی ٹی آئی اس وقت 3 دھڑوں میں بٹی ہوئی ہے۔ ایک ایفیڈیویٹ گروپ، ایک عمران خان گروپ اور ایک علی امین گنڈاپور گروپ۔ اگر یہ تینوں گروپ متحد رہے تو حکومت برقرار رہ سکتی ہے، لیکن بکھرنے کی صورت میں اپوزیشن فیصلہ کن کردار ادا کرسکتی ہے۔

مزید پڑھیں:علی امین گنڈاپور کے استعفے کے بعد اپوزیشن متحرک، کیا پختونخوا میں پی ٹی آئی نئی حکومت بنا سکے گی؟

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں باہمی مشاورت میں مصروف ہیں اور خیبر پختونخوا میں سیاسی صورتِحال ہر گزرتے دن کے ساتھ بدل رہی ہے۔ اگر پی ٹی آئی کا اتحاد برقرار رہا تو حکومت کچھ عرصہ چل سکتی ہے، لیکن اگر دھڑے بندی بڑھی تو نیا سیاسی بحران پیدا ہوسکتا ہے۔

کامران مرتضیٰ نے بتایا کہ قریباً 35 ایم پی ایز ایسے ہیں جن کے بارے میں سنا گیا ہے کہ وہ کسی اور کی مرضی سے ووٹ ڈال سکتے ہیں۔ اگر یہ ارکان اپوزیشن کی طرف آ گئے تو نتائج یکسر بدل سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:علی امین گنڈاپور کے متبادل سہیل آفریدی ہی کیوں؟ شیر افضل مروت نے سوال اٹھا دیا

انہوں نے واضح کیا کہ جمعیت علمائے اسلام اس وقت نمبر گیم مکمل ہونے کا انتظار کر رہی ہے۔ ہم کسی کو مشکل میں نہیں ڈالنا چاہتے۔ جب تک نمبر پورے نہیں ہوتے، ہم اپنا امیدوار مثلاً مولانا لطف الرحمن میدان میں نہیں اتاریں گے۔

جے یو آئی رہنما کے مطابق، اپوزیشن کا پشاور اجلاس اسی مقصد کے لیے ہو رہا ہے تاکہ وزن اور حکمتِ عملی طے کی جا سکے۔ اگر موقع ملا اور صوبے میں امن و امان اور کرپشن پر قابو ممکن ہوا تو ذمہ داری قبول کی جا سکتی ہے، لیکن جلد بازی نقصان دہ ہوگی۔

مزید پڑھیں:علی امین گنڈاپور نے وزارت اعلیٰ سے استعفیٰ دینے کی ٹوئٹ ڈیلیٹ کردی

انہوں نے علی امین گنڈاپور کے مستقبل کے بارے میں کہا کہ ان کے خلاف مقدمات کی نوعیت سنگین ہے اور وہ ممکنہ طور پر طویل قانونی عمل سے گزریں گے۔ انہوں نے کسی سے بنا کے نہیں رکھی، نہ کسی کی عزت کی، اب جو بویا ہے وہی کاٹنا پڑے گا۔

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ جے یو آئی اور دیگر اپوزیشن جماعتیں صورتحال کا بغور جائزہ لے رہی ہیں، اور کوئی بھی فیصلہ مکمل مشاورت کے بعد ہی کیا جائے گا۔ مولانا فضل الرحمن 3 دن سے خیبر پختونخوا میں ہیں، وہ خود حالات کا جائزہ لے رہے ہیں، اسی بنیاد پر حتمی فیصلہ ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اپوزیشن جماعتیں پی ٹی آئی جمعیت علمائے اسلام (ف) جے یو آئی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور عمران خان کامران مرتضیٰ گنڈاپور

متعلقہ مضامین

  • تحریک انصاف کے 35 ایم پی اے اپوزیشن کو ووٹ دے سکتے ہیں، ہم نمبر پورا ہونے تک اپنے امیدوار کو مشکل میں نہیں ڈالیں گے: جے یو آئی
  • علی امین گنڈاپور نے اپنا استعفیٰ دستخط کر کے گورنر خیبرپختونخوا کو بھجوا دیا  
  • علی امین گنڈاپور کے استعفےکے بعد اپوزیشن جماعتیں متحرک ہوگئیں
  • علی امین گنڈاپور کے استعفے کے بعد اپوزیشن متحرک، کیا پختونخوا میں پی ٹی آئی نئی حکومت بنا سکے گی؟
  • خیبرپختونخوا: اپوزیشن جماعتیں وزیراعلیٰ کیلئے امیدوار لانے میں تقسیم کا شکار
  • علی امین گنڈاپور نے اپنا استعفیٰ دستخط کر کے گورنر خیبرپختونخوا کو بھجوا دیا
  • عمران خان کے فیصلے کے سامنے سر تسلیم خم، علی امین گنڈاپور وزارت اعلیٰ سے مستعفی
  • علی امین گنڈاپور نے وزارت اعلی’ سے استعفی’ دینے کی ٹوئٹ ڈیلیٹ کردی
  • وزارتِ اعلیٰ سے ہٹائے جانے کی خبروں پر علی امین گنڈاپور کا ردعمل آگیا