گنڈاپور کا استعفیٰ: اپوزیشن جماعتیں وزارت اعلیٰ پر اپنا امیدوار لانے کیلئے متحرک ہوگئیں
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے استعفے کے بعد اپوزیشن جماعتیں نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے سرگرم ہو گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق، علی امین گنڈاپور کے مستعفی ہونے کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے باہمی مشاورت شروع کر دی ہے اور اپنے اراکینِ اسمبلی کو پشاور میں رہنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے قائدین مشاورت کے بعد اراکین اسمبلی کو اعتماد میں لیں گے اور نیا امیدوار لانے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بھی اس سلسلے میں پشاور میں موجود ہیں۔
اسی سلسلے میں وزیراعظم کے مشیر برائے اطلاعات و نشریات اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کی سیاسی صورتحال پر متحدہ اپوزیشن میں مشاورت جاری ہے اور وزیراعلیٰ کے لیے ایک متفقہ امیدوار لایا جائے گا۔
ادھر پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے جنرل سیکرٹری ملک حبیب نور اورکزئی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے متفقہ امیدوار پر ان کی جماعت بھی مشاورت کر رہی ہے۔ اگر اسمبلی میں عددی اکثریت حاصل ہو گئی تو جے یو آئی (ف) کے امیدوار کو آگے لایا جا سکتا ہے، جبکہ آزاد اراکین سے بھی رابطے جاری ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بجٹ عملدرآمد میں تبدیلی کیلئے تجاویز آئندہ ماہ آئی ایم ایف کو پیش کرنے کا فیصلہ، وزارت خزانہ
اسلام آباد:ذرائع کے مطابق وزارتِ خزانہ آئندہ ماہ تک آئی ایم ایف کو بجٹ عملدرآمد کے نظام میں اصلاحات سے متعلق حتمی تجاویز تیار کرکے پیش کرے گی۔
بجٹ عملدرآمد کے طریقہ کار میں بہتری کیلئے آئی ایم ایف کے ٹیکنیکل وفد کے ساتھ مختلف اصلاحاتی تجاویز پر مشاورت جاری ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ کے عملدرآمد میں بہتری کیلئے مجموعی طور پر 15 تجاویز زیرِ غور رہیں، جن میں پبلک فنانس مینجمنٹ نظام کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کا پلان بھی شامل ہے۔
اس مقصد کیلئے پی ایف ایم ڈیجیٹائزڈ پلان کی نگرانی کیلئے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز بھی زیرِ غور ہے۔
اصلاحاتی تجاویز میں بجٹ تیاری کے پورے عمل کو ای-آفس اور ای-پیڈز کے ذریعے مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنا، مالی ڈیٹا میں تضادات ختم کرنا اور نئے ڈیٹا کی بنیاد پر بجٹ سازی شامل ہے۔
بجٹ تیاری میں تمام وزارتوں کے ساتھ مشاورت کے عمل کو مزید مؤثر بنانے پر بھی زور دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ٹیکنیکل مشن نے آئندہ بجٹ کیلئے ٹیکس پالیسی میں اہم تبدیلیوں سے متعلق تجاویز پر بھی پاکستان کے معاشی حکام کے ساتھ تفصیلی گفتگو کی ہے۔
وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ اصلاحات کا مقصد بجٹ عملدرآمد کے نظام کو شفاف، موثر اور ڈیجیٹائزڈ بنانا ہے تاکہ مالی نظم و ضبط بہتر ہو اور پالیسی فیصلوں میں ڈیٹا بیسڈ اپروچ کو فروغ دیا جاسکے۔