خیبر پختونخوا کی سیاست میں ایک بار پھر گرما گرمی بڑھ گئی ہے۔ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے سابق وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور پر سخت الفاظ میں تنقید کرتے ہوئے انہیں ’’میر جعفر‘‘ اور ’’میر صادق‘‘ سے تشبیہ دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور نے صوبے کے مفادات کو نقصان پہنچایا اور اپنی غیر سنجیدہ طرزِ سیاست سے سیاسی استحکام کو کمزور کیا۔ گورنر ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق فیصل کریم کنڈی سے صوبائی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر عباداللہ نے ملاقات کی، جس میں صوبے کی مجموعی سیاسی صورتِ حال، انتظامی امور اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات کا محور صوبے میں جاری سیاسی تناؤ اور حکومت کی کارکردگی رہا۔ فیصل کریم کنڈی نے ملاقات کے دوران کہا کہ “ علی امین گنڈاپور نالائق اور کرپٹ تھے، ان کا طرزِ عمل ہمیشہ غیر واضح رہا۔ کبھی وہ ریاست کے ساتھ ہونے کا دعویٰ کرتے تھے، تو کبھی دہشت گردوں کے مؤقف کی حمایت میں بیانات دیتے تھے۔” انہوں نے مزید کہا کہ صوبے کے نئے نامزد وزیرِ اعلیٰ میں بھی انتظامی صلاحیتوں کی کمی ہے اور خیبر پختونخوا ایک بار پھر سیاسی تجربات کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ گورنر نے زور دیا کہ صوبے میں گورننس کی بہتری، امن و امان کے قیام اور عوامی مسائل کے حل کے لیے سیاسی قیادت کو سنجیدگی دکھانا ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام اب وعدوں اور نعروں سے آگے، عملی اقدامات کے منتظر ہیں۔ دوسری جانب صوبے کی بدلتی سیاسی فضا کے پیشِ نظر اپوزیشن جماعتوں نے آج ایک اہم اجلاس طلب کر لیا ہے۔ اجلاس میں صوبے کی تازہ صورتحال، گورنر کے حالیہ بیانات اور آئندہ سیاسی حکمتِ عملی پر غور کیا جائے گا۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اجلاس آئندہ حکومت سازی یا ممکنہ اتحادوں کے حوالے سے بھی اہمیت رکھتا ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: علی امین

پڑھیں:

سابق صدر آزاد کشمیر راجہ ذوالقرنین کا پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ

زاہدبشیرچودھری: سابق صدر آزاد کشمیر راجہ ذوالقرنین کا پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کرلیا،  راجہ ذوالقرنین اور پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے سیاسی انچارج چوہدری ریاض کی ملاقات کی۔

ذرائع کے مطابق راجہ ذوالقرنین نے پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے سیاسی انچارج چوہدری ریاض سے ملاقات میں اہم سیاسی امور پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔

 دوسری جانب وزارتوں کی تقسیم پر پیپلز پارٹی کے متعدد وزرا ناراض ہیں، کچھ وزرا نے اپنی نئی وزارتوں پر تحفظات اٹھا دیے،بعض وزراء نے تاحال چارج لینے سے انکار کر دیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف سے گورنر خیبرپختونخواہ کی ملاقات

اہم وزارتیں مخصوص گروپس کو دینے پر دیگر ارکان ناخوش ہیں، اختلافات بڑھنے سے حکومت کے اندر نئی سیاسی ہلچل کا خدشہ ہے، پارٹی قیادت وزرا کو منانے کے لیے متحرک ہے، چوہدری ریاض سمیت رابطہ کمیٹی نے ناراض اراکین سے رابطے شروع کر دیے۔ 

ناراض وزرا نے مطالبہ کیا کہ مشاورت کے بغیر وزارتوں کا فیصلہ قبول نہیں،قیادت نے جلد معاملہ حل کرنے کی یقین دہانی کرا دی،کابینہ کی مکمل فعالیت میں تاخیر کا امکان ہے۔ 

لاہور میں 256ٹریفک حادثات؛ ایک شخص جاں بحق 285 زخمی 

متعلقہ مضامین

  • قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے تقرر کا معاملہ مزید تاخیر کا شکار
  • سہیل آفریدی آپریشنز پر وفاق کا ساتھ دیں، گورنر خیبرپختونخوا
  • گلگت، سپیکر اور اپوزیشن لیڈر کا سروس ٹریبونل کا دورہ، ممبران سے ملاقات
  • وزیراعظم کا کنڈی کو نہ ہٹانے کا اشارہ، خیبرپختونخوا میں گورنر راج کے نفاذ پر تبادلہ خیال
  • سابق صدر آزاد کشمیر راجہ ذوالقرنین کا پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ
  • وزیراعظم سے شرجیل میمن کی ملاقات، اہم سیاسی معاملات پر گفتگو
  • سہیل آفریدی کا مریم نواز کو خط، عمران خان کی بہنوں سے ملاقات روکنے پر شدید تنقید
  • وزیر اعظم شہباز شریف سے گورنر خیبرپختونخواہ کی ملاقات
  • وزیراعظم سے شرجیل میمن کی ملاقات، سیاسی امور پر تبادلہ خیال
  • خیبرپختونخوا میں اسمال ڈیمز سے متعلق اجلاس کا انعقاد