غزہ میں جنگبندی معاہدے پر عملدرآمد کیلئے وہاں ہماری موجودگی ضروری ہے، انروا
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی - انروا (UNRWA) کے کمشنر جنرل نے غزہ میں جنگبندی معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس ایجنسی کے پاس، غزہ کی پٹی کی مکمل آبادی کیلئے، 3 ماہ کیلئے کافی خوراک موجود ہے اسلام ٹائمز۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی - انروا (UNRWA) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں فلپ لازارینی کا کہنا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ اور یرغمالیوں (اسرائیلی قیدیوں) کی رہائی سے ان لوگوں کو ذہنی سکون ملے گا کہ جنہوں نے مسلسل وحشیانہ بمباری، جبری نقل مکانی اور نقصان کی بدترین اور پے در پے لہروں کو برداشت کیا ہے۔
عرب چینل الجزیرہ کے مطابق، فلپ لازارینی کا کہنا تھا کہ ہم خوراک، ادویات اور ضروری سامان کو غزہ پہنچانے کے لئے تیار ہیں جو اگلے 3 ماہ تک غزہ کی پٹی کی پوری آبادی کی خوراک کے لئے کافی ہے۔ اقوام متحدہ کے سینیئر اہلکار نے مزید کہا کہ غزہ میں 6 لاکھ 60 ہزار سے زیادہ بچے اسکول جانے کے منتظر جبکہ انروا کے اساتذہ اس مقصد کو حاصل کرنے میں ان کی مدد کو تیار ہیں۔ فلپ لازارینی نے مزید کہا کہ معاہدے کے نفاذ کے لئے غزہ میں ہماری ٹیموں کی موجودگی ضروری ہے کہ جن میں صحت کی دیکھ بھال اور تعلیمی سہولیات فراہم کرنے جیسی ضروری خدمات کی حامل ٹیمیں بھی شامل ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے لئے
پڑھیں:
برطانوی وزیراعظم کا بھارت کیلئے ویزا قوانین میں نرمی سے انکار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے بھارت کے لیے ویزا قوانین میں نرمی کرنے سے صاف انکار کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سر کیئر اسٹارمر دو روزہ دورے پر آج بھارت پہنچے، جہاں مہاراشٹرا کے گورنر اور وزیراعلیٰ نے ان کا استقبال کیا۔
اس دورے میں برطانوی وزیراعظم کے ہمراہ برطانیہ کے کاروباری افراد کا ایک وفد بھی ہے، جو بھارت کے ساتھ تجارتی معاہدے کو آگے بڑھانے پر بات چیت کرے گا۔ سر کیئر اسٹارمر کی ممبئی میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات بھی متوقع ہے۔
بھارت روانگی سے قبل صحافیوں نے جب ان سے ویزا پالیسی میں تبدیلی سے متعلق سوال کیا تو انہوں نے واضح طور پر کہا کہ برطانیہ بھارت کے ساتھ کسی نئے ویزا معاہدے کی جانب نہیں بڑھے گا اور موجودہ قوانین ہی نافذ رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ویزا کا مسئلہ اس دورے کے ایجنڈے میں شامل نہیں، ہم یہاں پہلے سے موجود تجارتی معاہدے سے فائدہ اٹھانے آئے ہیں۔