چین میں ایک 82 سالہ معمر خاتون نے کمر کے درد کے علاج کے لیے زندہ مینڈک کھا لیے اور بعد میں ایسی طبی پیچیدگیاں پیش آئیں کہ انہیں فوری طور پر اسپتال میں داخل کرنا پڑا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون کا نام صرف ژینگ بتایا گیا ہے جبکہ ہانگزو صوبے میں پیش آیا ہے۔ 

خاتون کو بتایا گیا تھا کہ زندہ مینڈک کھانا ایک پرانا علاج ہے جو کمر کے درد خصوصاً مہروں کے لیے مفید ہو سکتا ہے۔ خاتون نے پہلے دن تین مینڈک زندہ کھائے اور اگلے دن پانچ مزید کھالیے۔ 

ابتدائی طور پر خاتون کو ہلکا معدے کا درد محسوس ہوا مگر چند دنوں بعد درد شدید ہو گیا، چلنے پھرنے میں بھی مشکل ہو گئی اور بالآخر انہیں اسپتال لے جانا پڑا۔ 

میڈیکل جانچ پڑتال میں معلوم ہوا کہ ان کے نظامِ انہضاَم کو نقصان پہنچا ہے اور اس کے اندر پیراسائٹ انفیکشن پایا گیا ہے۔ 

تاہم خاتون کا 2 ہفتے تک علاج کیا گیا جس کے بعد وہ تھوڑی بہت بحالی کے بعد گھر واپس جانے کے قابل ہوئیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

حکومتی ایکٹ پر عمل نہ کرنے پر سرکائوس جی اسپتال کے خلاف کیس کی سماعت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سرکاؤس جی انسٹیٹیوٹ آف سائیکائٹری اسپتال میں یونیورسٹی کے قیام اور 2020 میں سندھ حکومت کی جانب سے پاس کیے گئے ایکٹ پر عمل نہ ہونے کے خلاف دائر درخواست پر سندھ ہائی کورٹ نے چیف سیکریٹری سندھ، سیکریٹری صحت سمیت متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چار ہفتوں میں جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔اس سلسلے میں سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بینچ حیدرآباد کے جسٹس عدنان الکریم میمن اور جسٹس ریاضت علی سہڑ پر مشتمل آئینی بینچ نے سماعت کی۔درخواست گزار غلام مرتضیٰ لغاری نے اپنے وکیل الطاف سچل اعواں کے ذریعے سرکٹ بینچ حیدرآباد میں درخواست دائر کی جس میں مؤقف اختیار کیا کہ حکومت نے 2020 میں ایکٹ پاس کر کے اسپتال کی گورننگ باڈی مقرر کی تھی، مگر آج تک اس پر عمل درآمد نہیں ہو سکا۔ ایکٹ پر عمل نہ ہونے کے باعث نہ تو اسپتال میں سی ای او کی تقرری ہو سکی ہے اور نہ ہی پروفیسرز اور دیگر ملازمین کی بھرتیاں ممکن ہو سکی ہیں۔درخواست گزار کے مطابق 2024 میں سندھ کے وزیرِاعلیٰ نے اسپتال میں یونیورسٹی قائم کرنے کا اعلان کیا، جو نامناسب ہے،گدو اسپتال میں یونیورسٹی نہیں بننی چاہیے اورہم اسی کے خلاف عدالت آئے ہیں،اگر اسپتال میں یونیورسٹی بنائی گئی تو غریب اور لاچار مریض دربدر ہو جائیں گے، ان کے علاج کا کیا ہوگا؟ یونیورسٹی کمرشلائز ہو جائے گی اور اسے دوسرے طریقے سے چلایا جائے گا۔انہوں نے مزید استدعا کی کہ اسپتال کی جو زمین دیگر اداروں کو دی گئی ہے، وہ بھی واپس کرائی جائے اور ادارے کو فعال کیا جائے۔ یہ ادارہ ایک ٹرسٹ ہے، لہٰذا اسے ٹرسٹ کے طور پر ہی چلنے دیا جائے اور یونیورسٹی قائم نہ کی جائے۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • حماس کا وفد غزہ جنگ بندی پر مذاکرات کیلئے مصر پہنچ گیا
  • حماس وفد غزہ جنگ کے ثالثوں سے ملاقات کیلئے قاہرہ پہنچ گیا
  • جڑانوالہ، این اے 96میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی،مختلف پولنگ سٹیشن پر ووٹرز کی ووٹ کاسٹ کرنے کی ویڈیوز منظر عام پر آ گئیں
  • حیدرآباد میں ڈاکٹرز کا ’بدبو‘ آنے پر مریض کا علاج کرنے سے انکار کا معاملہ، اب علاج شروع ہوچکا، انچارج ایدھی    
  • خلا میں 9 ماہ تک زندہ رہنے والا موس واپس زمین پر پہنچ گیا
  • ٹریفک حادثے میں زخمی دلہن کی اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں شادی
  • پولینڈ کی خاتون پاکستانی نوجوان سے شادی کیلئے سرگودھا پہنچ گئی
  • لاہور: اجتماع گاہ میں ایک بچہ حافظ نعیم الرحمن کی تصویر والی ٹی شرٹ ، ایک شخص جماعت اسلامی کے جھنڈے کے کلر کی پگڑی باندھا ہوا ہے، بچیاں پارٹی کے جھنڈے تھامے جبکہ ایک خاتون موٹر بائیک پر شرکت کے لیے آرہی ہیں
  • ٹنڈوآدم،مرک اسپتال سے بچہ غائب ، ملزمان عدالت سے فرار
  • حکومتی ایکٹ پر عمل نہ کرنے پر سرکائوس جی اسپتال کے خلاف کیس کی سماعت