Islam Times:
2025-11-24@00:19:29 GMT

چیف جسٹس آف انڈیا پر حملے کے خلاف وکیلوں کا احتجاج

اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT

چیف جسٹس آف انڈیا پر حملے کے خلاف وکیلوں کا احتجاج

انہوں نے کہا کہ یہ عمل محض ایک فرد کے پاگل پن کا نتیجہ نہیں ہے بلکہ آر ایس ایس سے متاثر دائیں بازو کے عناصر کیطرف سے عدلیہ اور آئین کی سیکولر بنیادوں کو کمزور کرنے کی کوشش کا حصہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) بی آر گوئی پر سپریم کورٹ کے احاطے میں ایڈوکیٹ راکیش کشور کے ذریعہ کئے گئے حملے کے خلاف آل انڈیا لائرز یونین (اے آئی ایل یو) اور ممبئی کی اندھیری عدالت کے وکیلوں نے آج ممبئی کے سی جی ایم کورٹ کمپلیکس میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں 30 سے ​​زائد وکلاء نے شرکت کی۔ وکلاء نے اپنے خطاب میں واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عدلیہ کی آزادی کے تحفظ کے لئے اتحاد کی اپیل کی۔ اے آئی ایل یونے 6 اکتوبر 2025ء کو سپریم کورٹ کے کمرہ نمبر 1 میں پیش آئے اس واقعے کو عدلیہ پر منصوبہ بند حملہ قرار دیا ہے۔ تنظیم نے کہا کہ "سناتن دھرم" کے نام پر انجام دیا گیا یہ عمل محض ایک فرد کے پاگل پن کا نتیجہ نہیں ہے بلکہ آر ایس ایس سے متاثر دائیں بازو کے عناصر کی طرف سے عدلیہ اور آئین کی سیکولر بنیادوں کو کمزور کرنے کی کوشش کا حصہ ہے۔

چھ اکتوبر کو آئینی بنچ کی جانب سے دن کی پہلی سماعت شروع ہونے کے فوراً بعد 71 سالہ سینیئر وکیل راکیش کشور نے چیف جسٹس بی آر گوئی پر جوتا پھینکا اور ہندوستان سناتن کی توہین برداشت نہیں کرے گا جیسے نعرے لگائے۔ تاہم، جوتا سی جے آئی تک نہیں پہنچا۔ چیف جسٹس گوئی نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ میں ایسی باتوں سے متاثر نہیں ہونے والا ہوں، براہ کرم کارروائی جاری رکھیں۔ اس کے بعد عدالتی کارروائی معمول کے مطابق جاری رہی۔

سیکورٹی اہلکاروں نے راکیش کشور کو حراست میں لے لیا، لیکن بعد میں جسٹس گوئی کی جانب سے فوری تعزیری کارروائی کرنے سے انکار کرنے کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا۔ تاہم بار کونسل آف انڈیا نے پیشہ ورانہ طرز عمل کی سنگین خلاف ورزی کا حوالہ دیتے ہوئے وکیل کا لائسنس معطل کر دیا ہے۔ اے آئی ایل یونے کہا کہ سی جے آئی گوئی کو ان کے دلت پس منظر کی وجہ سے نسلی تعصب کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تنظیم کے مطابق ایک حالیہ سماعت کے دوران سی جے آئی کی جانب سے قانونی تناظر میں ہندو دیوتا وشنو کا ذکر کئے جانے کو "ہندوتوا طاقتوں" نے غلط مفہوم میں مشتہر کرتے ہوئے اسے "سناتن دھرم کی توہین" کے طور پر پیش کیا تھا۔

اے آئی ایل یونے کہا کہ یہ واقعہ نہ صرف سی جے آئی پر حملہ ہے بلکہ ملک کی جمہوری اور سیکولر روایات پر بھی حملہ ہے۔ تنظیم کے مطابق ناتھورام (گوڈسے) والی ذہنیت ایک بار پھر عدلیہ کو نشانہ بنا تے ہوئے آئین کے بنیادی ڈھانچے کو خطرہ میں ڈال رہی ہے۔ اے آئی ایل یونے اس پورے معاملے کی فوری، غیر جانبدارانہ اور جامع تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ نہ صرف قصوروار کو بلکہ اس کے پیچھے کسی بھی سازش کرنے والے کو سزا مل سکے۔ تنظیم نے ملک بھر کے وکلاء اور سول سوسائٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ متحد ہو کر احتجاج کریں، ریلیاں نکالیں اور عدلیہ کی آزادی اور تحفظ کے لئے نظامی اصلاحات کا مطالبہ کریں۔ مہاراشٹر میں جلد ہی پُرامن ریلیاں اور آن لائن مہم شروع کی جائے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اے آئی ایل یونے نے کہا کہ چیف جسٹس

پڑھیں:

غزہ میں تازہ صیہونی حملے میں24 فلسطینی شہید، پاکستان کی مذمت

پاکستان نے غزہ میں اسرائیلی قابض افواج کے حالیہ حملوں کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی ہے جن کے نتیجے میں متعدد فلسطینی شہریوں خصوصاً خواتین اور بچوں کی شہادتیں رپورٹ ہوئی ہیں جبکہ کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایسے اقدامات بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور حال ہی میں شرم الشیخ میں طے پانے والے امن معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملے خطے میں دیرپا امن و استحکام کے لیے جاری بین الاقوامی کوششوں کو بھی شدید نقصان پہنچاتے ہیں۔

حکومتِ پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ فوری اقدامات کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت اور جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں کو روکے اور بین الاقوامی انسانی حقوق و انسانی قوانین کے تحفظ کو یقینی بنائے۔

پاکستان نے ایک مرتبہ پھر اپنے اصولی مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ 1967ء سے قبل کی سرحدوں کے مطابق آزاد، خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرتا ہے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔

غزہ میں قابض صیہونی فورسز کی وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں اور جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں سامنے آئی ہیں۔

غزہ سٹی، دیرالبلاح، رفاہ اور نصیرات میں فضائی حملوں کے نتیجے میں 24 فلسطینی شہید اور بیسیوں زخمی ہو گئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

اسپتال، اسکول اور پناہ گاہیں بھی مسلسل حملوں کی زد میں ہیں، جبکہ شدید غذائی بحران کے باعث شہریوں کی زندگی مزید مشکلات کا شکار ہے۔

اسرائیل کی مغربی کنارے میں بھی پرتشدد کارروائیاں جاری ہیں، جس سے خطے میں انسانی بحران اور کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت : نئے لیبر قوانین واپس نہ لینے پر ملک گیر احتجاج کا اعلان
  • محکمہ موسمیات گرج چمک کے ساتھ بارشوں کے پیش گوئی کردی
  • بنوں میں 3 ماہ کے دوران 140 دہشتگردوں کے حملے ناکام بنائے گئے
  • غزہ پر اسرائیلی حملے: پاکستان کی شدید مذمت، عالمی برادری سے فوری اقدام کی اپیل
  • غزہ میں تازہ صیہونی حملے میں24 فلسطینی شہید، پاکستان کی مذمت
  • غزہ لبنان نہیں ہے‘‘ حماس نے جنگ بندی معاہدہ ختم کرنے کی دھمکی دے دی
  • تمام شہروں میں شفاف بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں: حافظ نعیم
  • 27ویں آئینی ترمیم کیخلاف احتجاج کرنیوالے وکلاء پر پولیس گردی کی مذمت کرتے ہیں، علامہ صادق جعفری
  • پورا پاکستان آئین پر حملے کیخلاف باہر نکلیں،اپوزیشن اتحاد کا یوم سیاہ پر احتجاج
  • ایم کیوایم کو نیا صوبہ چاہیے تو انڈیا چلی جائے،عوامی تحریک