صدر ٹرمپ آئندہ ہفتے مصر جائیں گے، غزہ جنگ بندی معاہدے کی تقریب میں شرکت کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
امریکی ایلچی اسٹیو وِٹکوف نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ ہفتے مصر کا دورہ کریں گے۔
یہ دورہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی تکمیل کے موقع پر ہونے والی تقریب میں شرکت کی دعوت کے بعد طے پایا ہے۔
اسٹیو وٹکوف نے قاہرہ میں صدر السیسی سے ملاقات کے دوران کہا کہ صدر ٹرمپ مصر آنے کے لیے بہت پُرجوش ہیں، اور منصوبہ یہی ہے کہ وہ آئندہ ہفتے یہاں آئیں۔
یہ بھی پڑھیں:
ان کا یہ بیان مصری ایوان صدر کی جانب سے جاری کردہ ایک ویڈیو میں سامنے آیا۔
مصری صدر کے دفتر کے مطابق، مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے صدر ٹرمپ کو غزہ پٹی میں جنگ بندی معاہدے کے اختتام پر مصر میں منعقد ہونے والی تقریب میں شرکت کی باضابطہ دعوت دی، جس کا پہلا مرحلہ قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات کے دوران طے پایا۔
مزید پڑھیں:
غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان طے پانے والے اس معاہدے کے تحت جنگ بندی کے ساتھ ساتھ حماس کی تحویل میں موجود مغویوں کے بدلے اسرائیل کی جیلوں میں قید سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی بھی شامل ہے۔
اسرائیلی حکومت کے مطابق، جنگ بندی جمعرات کو سیکیورٹی کابینہ کے اجلاس کے 24 گھنٹے بعد نافذالعمل ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹیووٹکوف اسرائیل امریکا امن جنگ بندی صدر ٹرمپ غزہ مصر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹیووٹکوف اسرائیل امریکا
پڑھیں:
یوکرین سے جنگ بندی: روس نے ٹرمپ کے امن منصوبےکی حمایت کردی
ماسکو (نیوزڈیسک) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین سے جنگ بندی کے لیے امریکی امن منصوبے کی حمایت کردی۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے تصدیق کی کہ اس منصوبے میں روس کے کئی اہم مطالبات کو شامل کیا گیا ہے، یوکرین کی جانب سے معاہدے کو مسترد کیے جانے کی صورت میں وہ مزید علاقوں پر قبضہ کرسکتے ہیں۔
پیوٹن نے زیلنسکی کو خبردار کیا کہ جیسے حال ہی میں یوکرین کے علاقے کیپیانسک پر قبضہ ہوا ایسا دیگر اہم علاقوں میں بھی کیا جا سکتا ہے۔
روسی صدر نے یہ بھی کہا کہ امریکی دستاویز میں کچھ ایسی شقیں شامل ہیں جن پر بات چیت کی جا سکتی ہے، امریکا کا یہ 28 نکاتی امن منصوبہ یوکرین کے لیے حتمی امن معاہدے کی بنیاد بن سکتا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کو امن معاہدہ قبول کرنے کے لیے آئندہ جمعرات تک کا وقت دیا ہے۔