Juraat:
2025-10-10@05:53:34 GMT

بھارت میں بڑھتی ہوئی مسلم دشمنی

اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT

بھارت میں بڑھتی ہوئی مسلم دشمنی

ریاض احمدچودھری

بھارت میں بڑھتی ہوئی مسلم دشمنی مودی حکومت کے نظریاتی بیانیے اور ہندو قوم پرستی کے عروج کا نتیجہ ہے، جس نے ملک کے سیکولر تشخص کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔بھارتی ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں لاؤڈ اسپیکرز کے استعمال پر پابندی کے بعد وہاں کی مساجد اذان کے لیے موبائل ایپلی کیشن استعمال کرنے لگ گئیں۔ ممبئی میں لاؤڈ اسپیکرز کے استعمال پر پولیس نے مساجد کو روکا تھا، جس کے بعد مساجد منتظمین کی جانب سے جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کیا جانے لگا ہے۔ممبئی بھر کی نصف درجن مساجد نے اذان آن لائن نامی ایپلی کیشن کا استعمال کرنا شروع کردیا جو کہ نمازیوں کو ریئل ٹائم اذان سنانے کی سہولت فراہم کرتی ہے۔مذکورہ ایپلی کیشن ریاست تامل ناڈو کے مسلمان انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) ماہرین نے تیار کی ہے جو کہ نمازیوں کو اذان ہونے کے وقت ریئل ٹائم میں اذان سننے کا موقع فراہم کرتی ہے۔مذکورہ ایپلی کیشن کے ذریعے مساجد کو رجسٹریشن کروانی پڑتی ہے، جس کے بعد مذکورہ مساجد کے ارد گرد کے نمازی مسجد کے اذان کے وقت اپنے موبائل پر ریئل ٹائم میں اذان سن سکتے ہیں۔ایپلی کیشن فیچرز کے تحت نمازیوں کو بھی ایپلی کیشن میں رجسٹریشن کروانی پڑتی ہے، انہیں اپنے علاقے اور مسجد کا نام بھی مینشن کرنا پڑتا ہے، جس کے بعد انہیں مقررہ وقت پر موبائل میں اذان سننے کو ملتی ہے۔
خیال رہے کہ ممبئی میں لاؤڈ اسپیکرز کے استعمال کے خلاف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن کیرت سومیا نے مہم شروع کی تھی اور انہوں نے مساجد میں لاؤڈ اسپیکرز کے استعمال کو صوتی آلودگی سے جوڑا تھا، ان کا دعویٰ ہے کہ ان کی مہم کے بعد مساجد سے 1500 سے لاؤڈ اسپیکرز اتارے جا چکے ہیں۔ان کی مہم کے خلاف مسلم علما نے بمبئی ہائی کورٹ سے رجوع بھی کیا تھا اور عدالت نے جنوری 2025 میں قرار دیا تھا کہ مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کا ایک حد تک استعمال صوتی آلودگی میں شمار نہیں ہوتا۔عدالت کے مطابق مساجد میں دن کے وقت لاؤڈ اسپیکرز کی اسپیڈ 55 ڈیسیبل اور رات میں 45 ڈیسیبل تک ہو تو پھر وہ صوتی آلودگی کا سبب نہیں بنتے۔عدالتی فیصلے کے بعد ممبئی پولیس نے مساجد منتظمین کو بلیک میل کرنا شروع کیا اور ان پر لاؤڈ اسپیکرز کے استعمال کو ترک کرنے کا دباؤبھی ڈالتی رہی، جس کے بعد مساجد منتظمین نے ایپلی کیشن کے استعمال کو بہتر آپشن سمجھا۔
بھارتی حکومت نے مساجد، مدارس اور درگاہوں جیسے مسلمانوں کے مذہبی اور خیراتی اثاثوں کو کنٹرول کرنے والے وقف بورڈ کے قانون میں ترمیم کا اعلان کیا ہے۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت نے 1995 کے وقف قانون میں ترمیم کا بل اسمبلی میں متعارف کروایا ہے، جس کی مسلمان اور حزبِ اختلاف کی جماعتیں مخالفت کر رہے ہیں۔حکومت کی ان ترامیم کو وقف کے املاک کو ریگولیٹ کرنے کی سمت میں ایک بڑے فیصلے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔وقف بورڈ کے قوانین میں کی گئی ترامیم حکومت کو اجازت دیتی ہیں کہ وہ ازخود یہ تعین کرے کہ کوئی جائیداد وقف کی ملکیت کیسے بنے گی یا ریاستوں میں قائم وقف بورڈ کی تشکیل کیسے ہو گی۔وقف املاک کا معاملہ حالیہ برسوں میں بی جے پی اور دائیں بازو کے ہندو رہنماؤں کے لیے اہم موضوع رہا ہے۔مجوزہ ترامیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے بی جے پی رہنما پریم شْکلا کا کہنا تھا کہ ‘وقف بورڈ کے پاس 50 ممالک کے رقبے سے زیادہ اراضی ہے، اس لیے اس لینڈ جہاد کو روکنے کے لیے حکومت ایک بل لا رہی ہے جو وقف بورڈ کو شفاف بنائے گا۔’تاہم اپوزیشن جماعتوں نے اس اقدام کی شدید مخالفت کی ہے۔
بھارت میں مودی حکومت کے دور میں مسلم مخالف پالیسیوں اور اقدامات میں تیزی آ گئی ہے، جس سے مسلمانوں کے لیے روزمرہ زندگی گزارنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ اتر پردیش کی ریاستی حکومت اور اس کے زیر اثر پولیس، آر ایس ایس کے ہندوتوا نظریے کے تحت مسلمانوں کے خلاف کارروائیاں مزید بڑھا رہی ہے۔ متھرا کو ستمبر 2021 میں مقدس قرار دیے جانے کے بعد سے مسلم اکثریتی علاقوں میں گوشت کی دکانیں اور ہوٹل بند کر دیے گئے ہیں، جس سے مقامی مسلمانوں کا روزگار شدید متاثر ہوا ہے۔پولیس کو گائے کے تحفظ کے قوانین کے تحت وسیع اختیارات حاصل ہیں، جنہیں مسلمانوں کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔ جھوٹے مقدمات، ناحق گرفتاریاں اور سماجی امتیاز عام ہوگیا ہے۔ مسلمانوں میں خوف کی فضا اس قدر پھیل چکی ہے کہ وہ گوشت کھانے یا خریدنے سے بھی گریز کر رہے ہیں۔ متھرا میں مسلم مخالف نفرت انگیز بیانات میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ہندو انتہا پسند رہنما مسلمانوں کو ”دیمک” کہہ کر پکارتے ہیں، جب کہ نوجوان مسلمان شدت پسندوں کے حملوں سے بچنے کے لیے ہندو مذہبی رنگوں والے زعفرانی کپڑے پہننے پر مجبور ہیں۔ مسلمانوں کے قبرستانوں کے قریب کچرے کے ڈھیر لگائے جا رہے ہیں اور مساجد کے قریب بیت الخلا تعمیر کیے جا رہے ہیں۔ بعض علاقوں میں مساجد پر قبضوں، آذان پر پابندی اور گھروں کی مسماری کی قانونی کارروائیاں بھی تیز ہو گئی ہیں، جو آر ایس ایس کے ہندوتوا ایجنڈے کا حصہ قرار دی جا رہی ہیں۔
٭٭٭

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: میں لاؤڈ اسپیکرز کے استعمال مسلمانوں کے ایپلی کیشن جس کے بعد بی جے پی رہے ہیں کے خلاف رہا ہے کے لیے

پڑھیں:

بھارتی اداکار پَون سنگھ پر اہلیہ کے سنگین الزامات

بھارتی اداکار و سیاستداں پَون سنگھ کی اہلیہ نے اپنے شوہر پر دھوکا دہی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پَون سنگھ کسی اور لڑکی کے ساتھ ہوٹل گئے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ پَون سنگھ اس وقت سرخیوں میں آئے جب سوشل میڈیا پر ان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں وہ اپنی ساتھی اداکارہ انجلی راگھو کو نامناسب انداز میں چھوتے نظر آئے۔

واضح رہے کہ 39 سالہ پَون سنگھ کی جیوتی سنگھ سے 2018 میں شادی ہوئی تھی۔ جیوتی سنگھ کی جانب سے ان پر خواتین سے تعلقات اور ہراسانی کے سنگین الزامات کے بعد اب پَون سنگھ پر سوشل میڈیا پر کافی تنقید کی جا رہی ہے۔

یہ سب کچھ اس وقت ہوا جب جیوتی، پَون سنگھ کی رہائش گاہ لکھنؤ پہنچیں تو وہاں پولیس پہلے سے موجود تھی تاکہ انہیں تھانے لے جایا جا سکے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ پَون سنگھ نے انکے خلاف شکایت درج کروائی ہے، اس لیے انھیں (جیوتی سنگھ) کو تھانے چلنا ہوگا۔ تاہم جیوتی سنگھ نے تھانے جانے سے انکار کیا۔ جس کے بعد وہ انسٹاگرام پر لائیو روتے ہوئے نظر آئیں۔

انھوں نے اس دوران کہا کہ یہ سماج کی خدمت کرے گا جو اپنی بیوی کو گرفتار کروانے کے لیے پولیس کو بلاتا ہے۔ جب الیکشن ہوتے ہیں تو یہ مجھے بلاتا ہے اور میرا نام استعمال کرتا ہے، جبکہ ہوٹل میں یہ کسی اور لڑکی کے جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ستمبر میں 3.2 ارب ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئی
  • حیدرآباد ،قاسم آباد کے علاقے میں گٹر کی صفائی کے بعد نکالی گئی گندگی سڑک پر پڑی ہوئی ہے
  • انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم
  • پاکستان کےساتھ مذاکرات میں اسٹاف لیول معاہدے تک پہنچنے میں ’اہم پیشرفت‘ ہوئی ہے، آئی ایم ایف
  • سپریم کورٹ نے مسلمانوں کو بدنام کرنے والے بی جے پی کے "اے آئی ویڈیو" پر نوٹس جاری کیا
  • میرپور ماتھیلو میں صحافی محمد طفیل ہیدرانی قتل دیرینہ دشمنی کا شاخسانہ قرار
  • اترپردیش میں مسلم رہنماؤں کی املاک پر بلڈوزر چلا دیے
  • اترپردیش میں مسلم رہنماؤں کی املاک پر بلڈوزر کارروائی، مودی حکومت کا مسلم دشمن چہرہ بے نقاب
  • بھارتی اداکار پَون سنگھ پر اہلیہ کے سنگین الزامات