جاپانی کابینہ کی 135ارب ڈالرکے اقتصادی پیکیج کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 23rd, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹوکیو (انٹرنیشنل ڈیسک) جاپان کی کابینہ نے ملکی معیشت کو متحرک کرنے کے لیے 135 ارب ڈالر مالیت کے ایک نئے اقتصادی پیکج کی منظوری دے دی۔ بڑھتی ہوئی قیمتوں سے نمٹنے کے اقدامات، مضبوط معیشت کا قیام، اور ملک کی دفاعی اور سفارتی صلاحیتوں کو مستحکم بنانا، پیکیج کے 3بنیادی ستون ہیں۔ مقامی حکومتیں خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے نمٹنے کے لیے اپنے اقدامات پر عمل درآمد کر سکیں گی۔ بجلی اور گیس کے بلوں پر سبسڈی دوبارہ شروع کی جائے گی۔ گھرانوں کو جنوری سے مارچ 2026 ء تک اوسطاً تقریباً 45 ڈالر کا فائدہ ہو گا۔بڑھتی ہوئی قیمتوں کے تناظر میں بچوں کی پرورش میں مدد کے لیے والدین کو ایک بار نقد رقم دینے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ یہ رقم تقریباً 130 ڈالر فی بچہ کے حساب سے ادا کی جائے گی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کےلیے 33 کروڑ ڈالر کے قرض کی منظوری دے دی
ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان کے دوسرے پاور ٹرانسمیشن اسٹرینتھننگ پراجیکٹ کے لیے 33 کروڑ ڈالر کے مجموعی قرض کی منظوری دے دی ہے۔
اے ڈی بی کے مطابق یہ منصوبہ حکومتِ پاکستان کی ترجیحی سرمایہ کاریوں میں شامل ہے جس کا مقصد قومی ٹرانسمیشن نیٹ ورک کو وسعت دینا اور سستی ہائیڈرو اور قابلِ تجدید توانائی کو ملک کے بڑے لوڈ مراکز تک مؤثر انداز میں منتقل کرنا ہے۔
منصوبے کے تحت 500 کے وی کی تقریباً 290 کلومیٹر طویل نئی ٹرانسمیشن لائن تعمیر کی جائے گی جبکہ اسلام آباد اور فیصل آباد کو بجلی فراہم کرنے والے اہم گرڈ انفراسٹرکچر کو بھی جدید خطوط پر اپ گریڈ کیا جائے گا۔
اس ترقیاتی کام سے پاکستان کے شمال،جنوب پاور کوریڈور میں دیرینہ رکاوٹیں دور ہوں گی اور شمالی ہائیڈرو پاور پلانٹس سے 3,200 میگاواٹ تک صاف توانائی کی ترسیل ممکن ہوگی، جس سے درآمدی ایندھن پر انحصار کم ہوگا اور توانائی کے شعبے میں پائیداری بڑھے گی یہ منصوبہ پاور سیکٹر اصلاحات اور سرکاری اداروں میں بہتری کے وسیع تر حکومتی ایجنڈے کی بھی معاونت کرتا ہے۔
اس کے تحت نیشنل گرڈ کمپنی آف پاکستان لمیٹڈجو پہلے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کہلاتی تھی کی ادارہ جاتی، مالیاتی، عملی اور انتظامی کارکردگی کو بہتر بنایا جائے گا۔ یہی ادارہ اس منصوبے کا نفاذ کرے گا۔
اے ڈی بی کا مالیاتی پیکج 285 ملین ڈالر کا کمرشل قرض اور 45 ملین ڈالر کا رعایتی قرض شامل کرتا ہےجو این جی سی کو ٹرانسمیشن نیٹ ورک کی توسیع، ادارہ جاتی صلاحیت میں اضافہ، مالیاتی نظم و نسق کی بہتری، عوامی آگاہی اور صنفی مساوات کے اقدامات کو آگے بڑھانے میں مدد دے گا۔
اے ڈی بی کی پاکستان میں کنٹری ڈائریکٹر، ایما فین نے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان اور اے ڈی بی کے مضبوط شراکت دارانہ تعلق کا مظہر ہے۔
ان کے مطابق ٹرانسمیشن گنجائش میں اضافہ اور کم لاگت ہائیڈرو پاور کی ترسیل سے نہ صرف صاف توانائی کی فراہمی بڑھے گی بلکہ نظامی اخراجات میں کمی اور ملک کی طویل مدتی پائیدار معاشی ترقی میں بھی مدد ملے گی۔
یہ منصوبہ نیشنل پاور پالیسی 2021، ویژن 2025 اور پاکستان کی نیشنل ڈیٹرمنڈ کنٹری بیوشنز 2021 سے ہم آہنگ ہےجن میں توانائی کے تحفظ، موسمیاتی لچک، سستی صاف بجلی اور پائیدار ترقی کو بنیادی اہداف قرار دیا گیا ہے۔
نئی ٹرانسمیشن لائن اور اپ گریڈڈ انفراسٹرکچر تکنیکی نقصانات میں کمی، گرڈ کی بھروسہ مندی میں اضافہ اور توانائی کے شعبے کی مالی استحکام میں اہم کردار ادا کریں گے۔
اے ڈی بی پاکستان اور دیگر ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر پاور سیکٹر اصلاحات،بہتر گورننس اور صاف و قابلِ بھروسا بجلی کی فراہمی میں بہتری کے لیے تعاون جاری رکھے ہوئے ہے۔