سیف علی خان کا سابقہ اہلیہ امریتا سنگھ کے بارے میں حیران کن اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
اداکار سیف علی خان نے اعتراف کیا ہے کہ اگر امریتا نہ ہوتیں تو شاید میں بالی ووڈ میں راستہ ہی نہ ڈھونڈ پاتا۔
اس بات کا انکشاف بالی ووڈ کے نواب سیف علی خان نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔ انھوں نے برسوں بعد پہلی بار اپنی سابقہ بیوی اور سینئر اداکارہ امریتا سنگھ کے بارے میں وہ باتیں کھول کر بتا دیں جن کا ذکر وہ پہلے کبھی نہ کر سکے تھے۔
سیف علی خان نے کہا کہ میں کم عمر اور نا تجربہ کار تھا۔ ہماری شادی چاہے نہیں چل سکی، لیکن میں پہلی بار کہہ رہا ہوں۔ امریتا نے مجھے انڈسٹری سمجھنے، لوگوں کو پہچاننے اور اپنے راستے بنانے میں بے پناہ مدد دی۔
اس انٹرویو میں اداکارہ کاجول بھی موجود تھیں جنھوں نے مذاق میں کہا کہ “اچھا، تو امریتا نے آپ کو اچھی طرح بڑا کیا؟”
جس پر سیف نے ہنستے ہوئے جواب دیا کہ ہاں، کچھ سال واقعی بہت سیکھنے والے تھے اور ہاں، وہ ایک بہترین ماں ہیں۔ ہم آج بھی بات کر لیتے ہیں۔ خاص طور پر جب میں اسپتال میں ہوتا ہوں!”
خیال رہے کہ سیف اور امریتا کی محبت کی کہانی فلم بےخودی کے سیٹ سے شروع ہوئی اور بغیر کسی فلمی ڈیبیو کے ہی سیف نے 1991 میں امریتا سے شادی کی۔
امریتا سنگھ اس وقت 33 سال کی تھیں اور ایک کامیاب اور مقبول ہیروئن تھیں جب کہ 21 سالہ سیف علی خان کا ابھی کیریئر شروع بھی نہیں ہوا تھا کہ فلم ابھی سینما میں لگی بھی نہیں تھی۔
سیف اور امریتا کے دو بچے ہیں جن میں سے سارہ علی خان اپنی ماں کی طرح ایک مقبول اداکارہ بنتی جا رہی ہیں جب کہ ابراہیم بھی باپ کے نقش قدم پر چل پڑے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سیف علی خان
پڑھیں:
سیلاب متاثرین کے سروے بارے شکایات کیلئے بھی فورم ہونا چاہیے ‘ مسرت جمشید چیمہ
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2025ء) پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کے نقصانات کے ازالے سروے کے حوالے سے شکایات کیلئے بھی فورم ہونا چاہیے ،جن کسانوں کے لائیو سٹاک کا نقصان ہوا ہے اسے اچھی نسل کے جانوروں کی فراہمی کے ذریعے پورا کیا جانا چاہیے ۔(جاری ہے)
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ سروے مکمل ہونے پر بلا تاخیر امداد کی فراہمی کا آغاز کر دیا جائے ،حکومت کے زیر اہتمام زرعی بینک اور نجی بینکوں کوبھی پابند کیاجائے کہ وہ سیلاب متاثرین کے لئے بلاسود اور آسان شرائط پر قرض کی اسکیمیں لائیں ۔
اگر سیلاب سے تباہ حال کسان کو پائوں پر کھڑا کرنے میں کامیاب ہو گئے تو زرعی معیشت بچ جائے گی بصورت دیگر بہت نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے نقصان کے ازالے کے لئے اعلان کردہ امداد کی رقم انتہائی کم ہے اس لئے اس پر نظر ثانی کی جائے ۔