اسلام آباد ہائی کورٹ میں روٹی، نان کی قیمتوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے ضلعی انتظامیہ کو نانبائیوں کو ہراساں کرنے سے روک دیا

تفصیلات کے مطابق سماعت میں صدر نان بائی ایسوسی ایشن سجاد عباسی و دیگر عدالت میں پیش ہوئے جبکہ انتظامیہ کی جانب سے اسٹیٹ کونسل ملک عبدالرحمٰن پیش ہوئے۔

سجاد عباسی کا عدالت میں کہنا تھا کہ عدالتی حکم کے باوجود تندور سیل اور جرمانے عائد کیے جارہے ہیں۔

اسٹیٹ کونسل نے مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی نانبائیوں سے ملاقاتیں ہوچکی ہیں جس پر سجاد عباسی نے کہا کہ انتظامیہ نے نانبائیوں سے کوئی میٹنگ نہیں کی۔

جسٹس ارباب محمد طاہر نے ضلعی انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کیا اور عدالتی حکم نامہ خود لے جا کر ڈپٹی کمشنر اور ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ کو دینے کی ہدایت کی۔ جسٹس نے مزید کہا کہ حکم نامہ آپ خود دیں پھر میں آگے دیکھتا ہوں۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ضلعی انتظامیہ

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ کی ممکنہ منتقلی‘ بھرپور مزاحمت کریں گے: وکلاء

اسلام آباد (وقائع  نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ کی ممکنہ منتقلی سے متعلق خبروں پر اسلام آباد ہائی کورٹ بار نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ عدلیہ کی کسی بھی عمارت یا ادارے کو بغیر مشاورت منتقل کرنے کی کوشش کی گئی تو بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔ ہائی کورٹ بار کے صدر واجد علی گیلانی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1960 میں اسلام آباد دارالحکومت بنا تو میلوڈی میں ایک ہی عدالت کام کرتی تھی، مگر آج اسلام آباد میں سپریم کورٹ، ہائی کورٹ اور سیشن کورٹس کے ساتھ سو سے زائد ڈسٹرکٹ ججز عوام کو انصاف فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان اور عوام کے ٹیکسوں سے تعمیر ہونے والی عمارتیں کسی بھی ایڈمنسٹریٹو فیصلے کی بجائے آئینی تقاضوں کے تحت استعمال ہونی چاہئیں۔ بار صدر نے وفاقی آئینی عدالت کی موجودہ عمارت کے حوالے سے کہا کہ اسے فی الحال ہائی کورٹ کی جانب سے عارضی جگہ فراہم کی گئی ہے، مگر حتمی طور پر اسے سپریم کورٹ کی عمارت میں منتقل ہونا ہے۔ ہائی کورٹ بار کے سیکرٹری منظور احمد ججہ نے کہا کہ ہائیکورٹ کی ممکنہ منتقلی کی بات ایک نجی چینل کی خبر سے نکلی۔ اگر کبھی ایسا فیصلہ کیا گیا تو وکلا برادری سخت مزاحمت کرے گی۔ دیوار سے لگانے کی کوشش کی گئی تو بھرپور احتجاج ہو گا۔ نائب صدر اسلام آباد ہائی کورٹ بار افتخار باجوہ نے اعلان کیا کہ اگر ہائی کورٹ کی عمارت کو کہیں اور منتقل کرنے کی کوشش کی گئی تو وکلا شاہراہ دستور پر احتجاج کریں گے۔ دریں اثناء  اسلام آباد ہائی کورٹ کی منتقلی کے معاملہ پر اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو باڈی کا اجلاس زیرصدارت چوہدری نعیم علی گوجر‘ جنرل سیکرٹری عبد الحلیم بوٹو کی طرف سے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جی ٹین منتقلی کا معاملہ زیر بحث لایا گیا۔ کابینہ نے حکومت کے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ جہاں اس سے وکلاء کو اپنے فرائض کی انجام دہی میں آسانی ہوگی، وہیں سائلین کو بھی حصول انصاف میں آسانی ہو گی۔ کابینہ نے مزید یہ بھی کہا کہ اس معاملہ کو جنرل باڈی اجلاس میں بھی زیر بحث لانا چاہئے۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان سے ملاقات کے لیے ہدایت دینا ہمارا کام نہیں‘ چیف جسٹس وفاقی آئینی عدالت
  • وفاقی آئینی عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججز کی اپیل خارج کردی
  • ’عمران خان سے ملاقات کےلیے ہدایت دینا ہمارا کام نہیں‘، چیف جسٹس وفاقی آئینی عدالت کا وکیل سے مکالمہ
  • ججز ٹرانسفر کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کی انٹرا کورٹ اپیل خارج
  • ٹرانسفر کیس: وفاقی آئینی عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے پانچ ججز کی درخواست خارج کر دی
  • عدالتی معاملے میں پیش رفت، ہائی کورٹ ججز نے نئی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ
  • دہلی ہائی کورٹ نے لال قلعہ دھماکے کے الزام میں گرفتار کشمیری نوجوان کو وکیل سے ملاقات کرنے سے روک دیا
  • ججز ٹرانسفر کیس میں بڑی پیش رفت، ہائی کورٹ ججز کا نئی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کی ممکنہ منتقلی‘ بھرپور مزاحمت کریں گے: وکلاء
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا ادارہ شماریات کی تمام ڈیپارٹمنٹل پروموشنز روکنے کا حکم