اسلام آباد (نیوز ڈیسک)ایک اعلیٰ سطح کامشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے اسلام آباد میں 136؍ کنال قیمتی زمین کے غیر قانونی انتقال میں بڑے پیمانے پر فراڈ بے نقاب کیا ہے، جس میں ایک لینڈ مافیا پر الزام ہے کہ اس نے زمین کے اصل مالک اور پاکستان نیوی بینیوولنٹ ایسوسی ایشن (پی این بی اے) دونوں کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا۔ وزیراعظم آفس کی ہدایت پر شروع کی گئی اس تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ زمین کے نگراں اور اس کے ساتھی نے ایک نجی لینڈ ڈیلر کے ساتھ ملی بھگت کر کے پاور آف اٹارنی میں جعلسازی کے ذریعے زمین فروخت کی۔ تاہم، جے آئی ٹی میں شامل پاک بحریہ کے نمائندے نے ان نتائج سے اختلاف کرتے ہوئے ایک علیحدہ نوٹ جمع کرایا ہے جس میں شکایت کنندہ کے موقف کو ’’ناممکن‘‘ قرار دیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ سابق سی ایس ایس ٹاپر مشرف رسول سیان کی ملکیت زمین ’’سیان فارمز‘‘ سے متعلق ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب وہ اقوامِ متحدہ کے مشن پر بیرونِ ملک تھے تو ان کے دو ملازمین محمد وقاص اور محمد علیم سہیل نے ایک منصوبہ بنا کر زمین فروخت کر دی۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ کے مطابق، وقاص اور سہیل نے ایک نجی لینڈ ڈیلر فیصل ممتاز کے کہنے پر مشرف رسول سیان سے جنرل پاور آف اٹارنی پر دستخط کروائے، جس میں بعد ازاں جعلسازی سے ایک اضافی شق شامل کی گئی جس کے ذریعے زمین کی فروخت کا اختیار بھی درج کر دیا گیا۔ قومی احتساب بیورو (نیب) کی فیڈرل سائنس لیبارٹری نے تصدیق کی کہ پاور آف اٹارنی پر لگے انگوٹھے کے نشانات اور دستخط اصل ہیں، تاہم جے آئی ٹی کے مطابق یہ ’’دستاویز میں ہیرا پھیری‘‘ کا کیس ہے۔ یعنی مالک سے ایک مسودے پر دستخط کرائے گئے جبکہ رجسٹریشن کیلئے دوسرا، تبدیل شدہ مسودہ جمع کرایا گیا۔ تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیا کہ جعلی پاور آف اٹارنی کے ساتھ منسلک حلف نامہ بھی جعلی تھا، جس پر مالک کے دستخط یا انگوٹھے کے نشانات موجود نہیں تھے۔ بینک ریکارڈ سے انکشاف ہوا کہ سیان فارم کا ایک عام ملازم محمد وقاص اپنے اکائونٹ میں 38؍ کروڑ 38؍ لاکھ روپے وصول کر چکا ہے، جن میں سے 22 کروڑ 38؍ لاکھ روپے پی این بی اے اور فیصل ممتاز کی جانب سے منتقل ہوئے۔ وقاص نے 11؍ کروڑ 30؍ لاکھ روپے نقد فیصل ممتاز کے اکائونٹ سے نکلوائے، جبکہ 4؍ کروڑ 70؍ لاکھ روپے کی اضافی رقم نقد میں بھی حاصل کی۔ یہ تمام رقم زمین کے اصل مالک کے بجائے فارم کے ملازم کو ادا کی گئی۔ مزید انکشاف ہوا کہ فیصل ممتاز کے دو کزنز نے اس لین دین میں مقامی گواہ اور رجسٹری محرر کے طور پر کردار ادا کیا۔ جے آئی ٹی نے غیرقانونی طور پر حاصل کی گئی رقم سے خریدی گئی 18؍ کروڑ روپے سے زائد کی جائیدادیں، گاڑیاں، زیورات اور زمین کی نشاندہی کر کے ان کی ضبطی کی سفارش کی ہے۔ اکثریتی رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ جعلسازی سے کی گئی زمین کی منتقلی (میوٹیشن) فوراً منسوخ کی جائے، پاور آف اٹارنی کو منسوخ کر کے وقاص، سہیل اور ان کے اہل خانہ کے بینک اکاؤنٹس اور اثاثے منجمد کیے جائیں، تمام ملوث افراد کیخلاف پرچہ کاٹا جائے، آئندہ ایسی جعلسازی روکنے کیلئے زمین کی تمام خرید و فروخت میں بائیومیٹرک تصدیق لازمی قرار دی جائے۔ تاہم، پاک بحریہ کے نمائندے نے پانچ صفحات پر مشتمل اختلافی نوٹ میں جے آئی ٹی کے نتائج مسترد کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ پاور آف اٹارنی قانونی طور پر درست اور مصدقہ ہے۔ ان کے مطابق مشرف رسول سیان ایک سابق سینئر بیوروکریٹ ہیں، لہٰذا ان کا دھوکے میں آنا ’’ناممکن‘‘ ہے۔ انہوں نے کہا کہ زمین کی قیمت اٹارنی ہولڈر (وقاص) کو ادا کرنا قانونی تھا، اور خریدار (یعنی پی این بی اے) اس بات کا ذمہ دار نہیں کہ رقم مالک تک پہنچے۔ ان کے مطابق فراڈ کا کوئی ثبوت نہیں ملا اور شکایت کنندہ کا دعویٰ ’’بے بنیاد‘‘ ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر زمین کی منتقلی منسوخ کی گئی تو اس سے پی این بی اے، جو بحریہ کے شہداء اور اہلکاروں کی فلاح کیلئے قائم ادارہ ہے، کو بھاری مالی نقصان ہوگا۔
انصار عباسی

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پاور ا ف اٹارنی پی این بی اے فیصل ممتاز جے ا ئی ٹی لاکھ روپے کے مطابق زمین کے زمین کی کی گئی

پڑھیں:

اے ٹی ایم کیش فراڈ کیا اور اس سے آپ کیسے بچ سکتے ہیں؟

ویب ڈیسک: آج کل شہریوں کے ساتھ اے ٹی ایم کیش ٹریپنگ کا فراڈ بڑا چل رہا ہے، جس کا شکار ہوکر آئے دن لوگ لٹ جاتے ہیں، آئیے جانتے ہیں یہ کیسے ہوتا ہے اور اس سے بچنے کا طریقہ کیا ہے؟۔

 یہ ایک ایسا فراڈ ہے جس میں مجرم آپ کے نکالے گئے پیسے تک پہنچنے سے پہلے ہی انہیں روک لیتے ہیں،عام طور پر یہ لوگ اے ٹی ایم کے کیش سلاٹ (نوٹ نکلنے والی جگہ) پر کوئی آلہ یا رکاوٹ لگا دیتے ہیں تاکہ مشین پیسے تو نکال دے، مگر وہ صارف تک نہ پہنچ سکیں، پھر جب صارف یہ سمجھ کر چلا جاتا ہے کہ مشین خراب ہوگئی یا ٹرانزیکشن ناکام ہوگئی، تو فراڈیے واپس آ کر وہاں پھنسے ہوئے نوٹ نکال لیتے ہیں اور فرار ہو جاتے ہیں۔

سیمنٹ سستاہوگیا  

 بعض اوقات یہ لوگ سماجی فریب (social engineering) کا استعمال کرتے ہوئے خود کو بینک اہلکار یا مددگار ظاہر کرتے ہیں تاکہ صارف کو ٹرانزیکشن منسوخ کرنے یا کسی جعلی ہیلپ لائن پر کال کرنے پر آمادہ کر سکیں، اس دوران وہ یا تو نوٹ حاصل کر لیتے ہیں یا صارف سے کارڈ اور پن کی معلومات نکلوا لیتے ہیں۔

 نیچے ایک سادہ گائیڈ دی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ یہ دھوکا کیسے ہوتا ہے، اس کی پہچان کے لیے کیا نشانیاں دیکھی جا سکتی ہیں، اگر ایسا ہو جائے تو کیا کرنا چاہیے، اور اس سے بچاؤ کے طریقے کیا ہیں۔

نادرا کی جانب سے شہریوں کیلئے نئی سہولت

 فراڈیے عام طور پر یہ کیسے کرتے ہیں:
یہ لوگ اے ٹی ایم کے کیش سلاٹ پر بہت باریک آلہ یا رکاوٹ لگا دیتے ہیں تاکہ نوٹ اندر ہی پھنس جائیں اور باہر نہ نکلیں۔
کبھی وہ خود ٹرانزیکشن کرتے ہیں اور پھر شکار کے آنے کا انتظار کرتے ہیں، یا وہ کسی ایسے صارف کا انتظار کرتے ہیں جو اے ٹی ایم استعمال کرنے والا ہو۔

 سماجی فریب اور توجہ ہٹانا:
اگر صارف کو مشین میں کوئی خرابی محسوس ہو تو یہ لوگ بینک اہلکار یا مددگار بن کر سامنے آتے ہیں، تاکہ اسے الجھا سکیں، رقم نکالنے کی کوشش ترک کرائیں، یا کسی جعلی نمبر پر کال کرنے کو کہیں۔ جیسے ہی صارف پیچھے ہٹتا ہے، یہ لوگ پھنسے ہوئے نوٹ نکال لیتے ہیں۔

پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025ء منظور، اپوزیشن کا شور شرابا

 ایسے اشارے جن سے پتہ چل سکتا ہے کہ اے ٹی ایم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہوئی ہے:

 مشین کا سامنے کا حصہ یا کیش سلاٹ ڈھیلا، ٹیڑھا یا ٹوٹا ہوا ہو۔
کوئی نیا گوند یا ٹیپ لگا ہوا دکھائی دے۔
نوٹ نکلنے والی جھلّی غیر معمولی طور پر بھاری، ڈھیلی یا مختلف رنگ و ساخت کی ہو۔
کیش سلاٹ میں کوئی غیر متعلقہ چیز پھنسی ہوئی ہو۔
اردگرد کوئی مشکوک شخص کھڑا ہو جو بینک کا اہلکار نہ لگے۔
مشین پر کوئی نیا یا غیر سرکاری فون نمبر یا اسٹیکر لگا ہو۔
اگر مشین آپ کو “اپنے نوٹ لیں” کا پیغام دے مگر نوٹ ظاہر نہ ہوں تو فوراً محتاط ہو جائیں۔
اگر آپ شکار بن جائیں تو کیا کریں:

پاک فوج نے برطانوی کیمبرین پیٹرول2025 میں گولڈ میڈل جیت لیا  

 اے ٹی ایم کے پاس ہی رہیں، وہاں سے فوراً نہ جائیں۔
اسکرین پر دکھایا گیا ٹرانزیکشن ریکارڈ دیکھیں یا رسید حاصل کریں۔
صرف اس نمبر پر کال کریں جو اے ٹی ایم پر درج ہو، کسی اجنبی کے دیے گئے نمبر پر نہیں۔
فوراً اپنے بینک سے فون یا ایپ کے ذریعے رابطہ کریں تاکہ ٹرانزیکشن کی اطلاع دی جا سکے۔
مشین کے ذریعے ٹرانزیکشن منسوخ نہ کریں بلکہ براہِ راست بینک سے بات کریں۔
اگر اردگرد کوئی مشکوک فرد موجود ہو تو فوراً محفوظ جگہ پر چلے جائیں اور پولیس کو اطلاع دیں۔
ممکن ہو تو ثبوت محفوظ کریں: مشین، اسکرین، مقام اور وقت کی تصویر لے لیں۔
اگر کارڈ یا پن کے چوری ہونے کا شبہ ہو تو عارضی طور پر کارڈ بلاک کر دیں۔
بچاؤ کے طریقے:

غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب؛ وزیراعظم شہباز شریف مصر پہنچ گئے

 ہمیشہ ایسے اے ٹی ایم استعمال کریں جو بینک برانچ کے اندر یا روشن اور مصروف جگہ پر ہوں۔
کارڈ ڈالنے سے پہلے مشین اچھی طرح دیکھ لیں کہ کہیں کوئی حصہ ڈھیلا یا غیر معمولی نہ ہو۔
پن درج کرتے وقت کی پیڈ پر اپنا ہاتھ رکھ کر ڈھانپ لیں۔
کسی اجنبی کو مدد نہ کرنے دیں، اگر ضرورت ہو تو بینک کے اندر عملے سے رجوع کریں۔
یہ تمام احتیاطی تدابیر آپ کو اے ٹی ایم فراڈ سے محفوظ رکھ سکتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب حکومت کا پہلا جدید ڈیجیٹل پروفائلنگ سسٹم قائم کرنے کا فیصلہ
  • شہرکےاندروان متوسط علاقوں کی سنی گئی
  • راولپنڈی سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی نے شہریوں پر کوڑا ٹیکس نافذ کردیا
  • عثمان بزدار دور میں 20 کروڑ کی مالی بے ضابطگی بے نقاب، سرکاری افسران ملوث قرار
  • پاکستانی سفارتکار آصف خان نے مودی سرکار کا گھناؤنا چہرہ بے نقاب کردیا
  • اے ٹی ایم کیش فراڈ کیا اور اس سے آپ کیسے بچ سکتے ہیں؟
  • میرٹھ میں آٹھ کروڑ مالیت کا بیل ’ودھایک‘ کسانوں اور شائقین کی توجہ کا محور بن گیا
  • بنگلہ دیش کو پاکستان اور بھارت سے کیسا تعلق رکھنا چاہیے؟ کارکنوں نے اپنی جماعتوں کو بے نقاب کردیا
  • واٹس ایپ نے صارفین کو پروفائل میں فیس بک آئی ڈی کا لنک شامل کرنے کی سہولت دیدی