پنجاب حکومت کا افغان شہریوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251017-08-17
لاہور ( نمائندہ جسارت) پنجاب حکومت نے ریاستی رٹ اور قانون کی بالادستی قائم کرنے کیلیے غیر معمولی اور تاریخی فیصلے کیے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق ایک اہم اور غیر معمولی اجلاس میں صوبائی حکومت نے افغان شہریوں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا۔ غیر قانونی افغان باشندوں کاریئل ٹائم ڈیٹا تیار کرنے اور ان کے خلاف کارروائی کیلیے کومبنگ آپریشن شروع کرنے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں انتہا پسند عناصر کے خلاف سخت اقدامات، غیر قانونی اسلحے کے خاتمے اور غیر قانونی غیر ملکی باشندوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب حکومت وفاقی حکومت کو ایک انتہا پسند جماعت پر پابندی عاید کرنے کی سفارش کرے گی۔ صوبے میں نفرت انگیزی، اشتعال انگیزی اور قانون شکنی میں ملوث عناصر کو فوری گرفتار کیا جائے گا۔پولیس افسران کی شہادت اور سرکاری املاک کی تباہی میں ملوث رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں مقدمات چلائے جائیں گے، جبکہ انتہا پسند جماعت کی قیادت کو انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے فورتھ شیڈول میں شامل کیا جائے گا۔ مزید برآں اس جماعت کی تمام جائیدادیں اور اثاثے محکمہ اوقاف کے حوالے کیے جائیں گے
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے خلاف
پڑھیں:
امریکا میں مقیم 2 ہزار افغان شہریوں کے دہشت گرد گروہوں سے تعلقات کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی نیشنل انٹیلی جنس کی ڈائریکٹر تلسی گبارڈ نے بتایا ہے کہ امریکا میں مقیم تقریباً 18 ہزار افغان شہریوں میں سے 2 ہزار کے دہشت گرد تنظیموں سے ممکنہ یا براہِ راست روابط سامنے آئے ہیں۔
تلسی گبارڈ نے امریکی میڈیا کو انٹرویو میں بائیڈن انتظامیہ کے دوران امریکا آنے والے افغان شہریوں کی جانچ کے سست عمل پر سخت تنقید کی اور کہا کہ آپریشن الائیز ویلکم کے تحت امریکا آنے والے افغان شہریوں کی مکمل اور مؤثر جانچ نہیں کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ آپریشن کے تحت ہر افغان شہری کی تفصیلی جانچ جاری ہے اور اس سلسلے میں تمام متعلقہ ادارے سرگرم ہیں۔ گبارڈ نے کہا کہ داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیمیں امریکا میں ممکنہ حملوں کے لیے افراد تلاش کر رہی ہیں، جس کی وجہ سے یہ خطرہ سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران غیر قانونی طور پر امریکا آنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے، جو سکیورٹی کے لیے مزید چیلنج بن گیا ہے۔