بھارت کی شمال مشرقی ریاست آسام اور ملحقہ علاقوں میں عسکریت پسندی ایک بار پھر شدت اختیار کر گئی ہے، جہاں مختلف علیحدگی پسند گروپوں کے حملوں میں گزشتہ ایک سال کے دوران 35 بھارتی فوجی اہلکار ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ یہ صورتِ حال بی جے پی حکومت کے لیے آئندہ سال ہونے والے 2026 کے ریاستی انتخابات سے قبل ایک بڑا سیکیورٹی چیلنج بن چکی ہے۔

کشمیری میڈیا سروس (KMS) کے مطابق 16 اکتوبر 2025 کو ناگا عسکریت پسندوں نے اروناچل پردیش کے علاقے چانگلانگ میں آسام رائفلز کے بیس کیمپ پر حملہ کیا، جس میں کئی اہلکار زخمی ہوئے۔ اس سے قبل 19 ستمبر 2025 کو منی پور کے بشنوپور ضلع میں پیپلز لبریشن آرمی (PLA) نے آسام رائفلز کے قافلے پر گھات لگا کر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 5 فوجی ہلاک اور 10 زخمی ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق، جولائی 2025 میں آسام پولیس نے علیحدگی پسند تنظیموں — الفا (ULFA-I) اور این ایس سی این-کے وائی اے (NSCN-KYA) — سے تعلق کے شبے میں 22 افراد کو گرفتار کیا تھا۔ تاہم، سرحدی علاقوں میں اب بھی یہ گروپس مسلح کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

حالات پر قابو پانے میں ناکامی کے باعث ریاستی حکومت نے افسپا (AFSPA) — یعنی مسلح افواج کو خصوصی اختیارات دینے والا قانون — تنسیوکیا، چارائی دیو اور سیواساگر اضلاع میں مزید چھ ماہ کے لیے بڑھا دیا ہے۔

ماہرین کے مطابق، این ایس سی این-کے وائی اے اپنی آپریشنل صلاحیت برقرار رکھے ہوئے ہے اور بھارت کے شمال مشرقی سیکیورٹی ڈھانچے کے لیے ایک سنگین خطرہ بن چکی ہے۔ علیحدگی پسند دھڑے اب بھی ”گریٹر ناگالینڈ“، علیحدہ پرچم اور آئینی خودمختاری کے مطالبات سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندی کی یہ نئی لہر بی جے پی کے امن، استحکام اور ترقی کے انتخابی بیانیے کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب آسام میں بے روزگاری، نسلی کشیدگی اور سرحدی عدم تحفظ پر عوامی غصہ بڑھتا جا رہا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

خیبرپختونخوا میں فورسز کے آپریشن، بھارتی سرپرستی یافتہ 34 خوارج ہلاک

فائل فوٹو

خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے دوران 34 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے 13 تا 15 اکتوبر خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کیں، جن میں بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے فتنہ الخوارج کے دہشتگرد مارے گئے۔

دنیا بھارت کو سرحد پار دہشت گردی اور علاقائی عدم استحکام کا مرکز تسلیم کرتی ہے، آئی ایس پی آر

اسلام آباد ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل...

سیکیورٹی فورسز نے جنوبی وزیرستان میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیا جس میں 8 دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ شمالی وزیرستان کے علاقے اسپن وام میں بھی خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق یہاں شدید فائرنگ کے تبادلے میں 18 خوارج ہلاک ہوئے۔

متعلقہ مضامین

  • افغان سرحد کے پاس خود کش حملہ، سات پاکستانی فوجی ہلاک
  • خیبرپختونخوا میں فورسز کے آپریشن، بھارتی سرپرستی یافتہ 34 خوارج ہلاک
  • 2016 سے 2025 تک ٹی ایل پی کے پرتشدد مظاہرے؛ پولیس کے بھاری نقصانات کی تفصیلات سامنے آگئیں
  • بھارتی فوج میں خودکشیوں کا تشویشناک اضافہ، ہر تیسرے دن ایک فوجی زندگی کا خاتمہ کر رہا ہے
  • افغان طالبان کے بزدلانہ حملے ناکام، طالبان اور فتنۃ الخوارج کے 50 جنگجو ہلاک، متعدد زخمی
  • غزہ کی پٹی میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 25 فلسطینی شہید
  • غزہ میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں 25 فلسطینی شہید، 35 زخمی
  • افغان طالبان کے حملے ناکام، طالبان اور فتنۃ الخوارج کے 50 جنگجو ہلاک، متعدد زخمی
  • اورکزئی: سیکیورٹی فورسز کے ٹارگٹڈ آپریشن میں 9 خوارج ہلاک