چممن بارڈر کی بندش، افغان باشیندوں کا انخلا روک لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT
انتظامیہ کے مطابق پاک افغان سرحد کے قریب حساس علاقوں میں فوج، ایف سی، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی بھاری نفری مسلسل گشت اور علاقے کی نگرانی کر رہی ہے، تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے بروقت نمٹا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ پاک افغان سرحد پر کشیدگی کے باعث بارڈر بند ہونے کے بعد افغان مہاجرین کے انخلا کا عمل غیر معینہ مدت کے لئے روک لیا گیا ہے۔ پاک افغان سرحدی شہر چمن کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق بارڈر بندش کے بعد چمن اور اس کے مضافاتی علاقوں میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ مقامی رہائشیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بارڈر کے قریبی علاقوں میں غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں اور سکیورٹی اداروں سے مکمل تعاون کریں۔ انتظامیہ کے مطابق پاک افغان سرحد کے قریب حساس علاقوں میں فوج، ایف سی، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری مسلسل گشت اور علاقے کی نگرانی کر رہی ہے، تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے بروقت نمٹا جا سکے۔ چمن شہر میں فوج اور ایف سی کے تازہ دم دستے مسلسل گشت کر رہے ہیں، جبکہ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر تجارتی سرگرمیاں، پیدل آمدورفت اور سامان کی ترسیل مکمل طور پر بند کر دی گئی ہے۔ حکام کے مطابق جب تک صورتحال معمول پر نہیں آتی، بارڈر بند رہے گا اور سکیورٹی اقدامات میں مزید اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ سرحدی اضلاع میں ہنگامی اقدامات جاری ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بروقت نمٹا جا سکے۔ ضلعی انتظامیہ نے یہ بھی بتایا کہ چمن میں افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا سلسلہ بھی روک لیا گیا ہے۔ بارڈر کھولنے کے بعد غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کو واپس بھیجنا دوبارہ شروع کر دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علاقوں میں پاک افغان کے مطابق
پڑھیں:
چمن و طورخم بارڈر ہر قسم کی آمد و رفت کیلئے بند
پاک افغان حکام فورسز کے درمیان فائرنگ اور کشیدہ صورتحال کے پیش نظر چمن بارڈر اور طورخم بارڈر دونوں اطراف سے تجارتی سرگرمیوں اور مسافروں کی پیدل آمد ورفت کے لیے بند کر دیئے گئے۔
نجی ٹی وی کے مطابق طورخم بارڈر کی بندش سے دونوں جانب ہر قسم کی آمد و رفت اور پیدل جانے والے مسافروں کی نقل و حرکت رک گئی ہے، تمام مال بردار گاڑیوں کو لنڈی کوتل منتقل کردیا گیا ۔
طورخم بارڈر دونوں اطراف سے تجارتی سرگرمیوں اور پیدل آمدورفت کے لیے بند ہونے سے دونوں جانب کے لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا ہوگا، تاہم موجودہ صورت حال میں سرحد کو بند کر دیا گیا ہے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہونے والی حالیہ جھڑپوں کے بعد بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں واقع بابِ دوستی کو آمدورفت کے لیے تاحکم ثانی بند کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ جو افغان پناہ گزین رضاکارانہ طور واپس جارہے ہیں یا جنہیں بے دخل کیا جا رہا ہے، ان کی اکثریت بلوچستان میں چمن کے راستے افغانستان جا رہی ہے، بلوچستان کے جن سات اضلاع کی سرحدیں افغانستان سے لگتی ہیں ان میں ژوب، قلعہ سیف اللہ، پشین، قلعہ عبداللہ، چمن نوشکی اور ضلع چاغی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 21 فروری کو پاکستانی اور افغان سکیورٹی فورسز کے درمیان سرحد کے دونوں جانب تعمیراتی سرگرمیوں پر اختلافات پیدا ہونے کے بعد طورخم بارڈر کراسنگ کے ذریعے لوگوں کی سرحد پار نقل و حرکت معطل کردی گئی تھی۔
مارچ میں صورتحال اس وقت مزید خراب ہو گئی تھی، جب پاکستان اور افغان طالبان کی افواج کے درمیان سرحد پر فائرنگ کے تبادلے میں 6 فوجیوں سمیت 8 افراد زخمی ہوگئے تھے، متعدد مکانات، ایک مسجد اور کلیئرنگ ایجنٹس کے کچھ دفاتر کو توپ خانے کی گولا باری سے نشانہ بنایا گیا تھا اور سرحد پار فائرنگ کا سلسلہ 3 روز تک جاری رہا تھا۔ اس کے بعد سرحد کے دونوں جانب قبائلی عمائدین اس تعطل کو ختم کرنے کے لیے بات چیت میں مصروف ہوئے تھے جس کا مثبت نتیجہ نکلا تھا۔