بالی ووڈ کے مشہور اداکار اکشے کمار نے اپنی شخصیت، آواز اور تصویر کے غیر قانونی استعمال کے خلاف ممبئی ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ مقدمہ اے آئی جنریٹڈ ڈیپ فیک مواد کی بڑھتی ہوئے غلط استعمال کے تناظر میں دائر کیا گیا ہے، جو نہ صرف اداکار کی شہرت کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ عوامی سطح پر بھی سنگین نتائج کا باعث بنتا ہے۔

اکشے کے وکیل سینئر ایڈووکیٹ بیرندرا سراف نے بتایا کہ ایسے مواد سوشل میڈیا پر اتنی تیزی سے بڑھ رہے ہیں کہ ہر مواد کو فوری طور پر ٹریک کرنا ناممکن ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نقصان ہونے سے پہلے وضاحت جاری کرنا مشکل ہوتا ہے، جو عوام کے لیے بھی خطرناک ہے کیونکہ جو لوگ یہ غیر قانونی مواد بنا رہے ہیں وہ اداکاروں کے نام پر کچھ بھی کہہ سکتے ہیں۔

وکیل نے مخصوص واقعات کا حوالہ دیا، جن میں مارچ 2025 میں ایک جعلی فلم ٹریلر شامل ہے جس میں اکشے کو اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے روپ میں دکھایا گیا تھا۔ یہ ٹریلر ہٹائے جانے سے قبل 20 لاکھ سے زائد ویوز حاصل کر چکا تھا۔

ایک اور ویڈیو میں اکشے کو مہارشی والمیکی سے متعلق متنازع بیانات کرتے دکھایا گیا، جس کے نتیجے میں کئی علاقوں میں احتجاج شروع ہو گئے جبکہ وہ ایک ڈیپ فیک ویڈیو تھی۔ اے آئی پلیٹ فارمز پر ’اے آئی اکشے کمار وی ٹو وائس‘جیسے ٹولز دستیاب ہیں جو کسی بھی ٹیکسٹ سے اداکار کی اصلی آواز میں تقریر تیار کر سکتے ہیں۔

مقدمہ میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، ویب سائٹس اور نامعلوم افراد کے خلاف عائد کیا گیا ہے تاکہ اکشے کمار کا نام تصویر، آواز اور اسٹائل کے غلط استعمال کو روکا جاسکے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل ابھیشیک بچن، ایشوریا رائے بچن، امیتابھ بچن، ہرتیک روشن، کرن جوہر، آشا بھوسلے، سنیل شیٹی اور دیگر شخصیات نے بھی ڈیپ فیک مواد کے خلاف عدالتی تحفظ حاصل کر لیا ہے۔

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: اکشے کمار اے آئی

پڑھیں:

کنٹونمنٹ بورڈز تحلیل معاملہ، تمام پٹیشینیں یکجا سماعت کیلئے منظور

ہائی کورٹ ڈویژن بنچ نے بورڈز تحلیل کی تمام پٹیشینیں باقاعدہ سماعت کیلئے منظور کر لی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے ہائی کورٹ ڈویژن بنچ نے بورڈز تحلیل کے معاملے میں وزارت دفاع، وفاقی حکومت،بورڈز صدوراور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔

تمام پٹیشنیں یک جا کر کے 8 دسمبر سے ریگولر سماعت کیلئے مقرر کی گئی ہیں۔ پٹیشنیں راولپنڈی،چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈز کے تمام برطرف ممبران نے دائر کیں۔

جسٹس جواد حسن اور جسٹس رضا قریشی پر مشتمل ہائی کورٹ ڈویژن بنچ نے کہا کہ پٹیشنوں میں اہم نوعیت کا آئینی سوال اٹھایا گیا ہے۔ پٹیشن میں موقف اپنایا گیا کہ کنٹونمنٹ بورڈز کی آئینی مدت 31 مارچ 2026 کو مکمل ہونی ہے۔ چار ماہ قبل بورڈز توڑنا غیر آئینی غیر قانونی بد نیتی پر مبنی ہے۔

موقف میں مزید کہا گیا کہ توڑے گئے بورڈز بحال کئے جائیں اور عارضی تین تین رکنی نامذد بورڈز غیر قانونی قرار دیئے جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • کنٹونمنٹ بورڈز تحلیل معاملہ، تمام پٹیشینیں یکجا سماعت کیلئے منظور
  • بھارتی پرواز میں ’بم‘ کی اطلاع، ممبئی ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ، مسافروں میں کھلبلی
  • اپنے والد کا سب سے بڑا مداح ہوں، ابھیشیک بچن
  • آن لائن غصہ بھڑکانے والی اصطلاح : آکسفورڈ نے 2025 کا دلچسپ لفظ چن لیا
  • پشاور:خواتین کی خفیہ ویڈیوز بنانے والا اسپتال کا سی سی ٹی وی آپریٹر گرفتار
  • خواتین کی خفیہ ویڈیوز بنانے والا اسپتال کا سی سی ٹی وی آپریٹر گرفتار
  • زمین پر قبضہ کا معاملہ مجرم کی موت اور سزا سے ختم نہیں ہوتا، عدالت عظمیٰ
  • خیبرپختونخوا میں گورنر راج سے متعلق معاملہ زیر غور ہے؛ بیرسٹر عقیل ملک
  • انٹرن شپ کے بہانے ڈاکٹر کی میڈیکل طالبہ سے کئی ماہ تک زیادتی، ویڈیوز بھی بناتا رہا
  • پاکستان معدنی وسائل، مقامی مواد اور نوجوانوں کے جوہر میں دنیا سے کم نہیں: ڈاکٹر طاہر عرفان