سوشل میڈیا پر مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ذریعے تیار کردہ جعلی تصاویر گردش کر رہی ہیں جنہیں پروپیگنڈا مہم میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ ایسے دعووں کی بنیاد پر حکومت کی طرف سے خدشات کا اظہار منطقی ہے کیونکہ جھوٹی یا منظرناموں کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے والا مواد عوام میں خوف، بدامنی اور غلط فہمیاں پھیلانے کا سبب بن سکتا ہے۔ خبردار کرنے والی بات یہ ہے کہ ایسے مواد کو فوری طور پر حقیقت تسلیم نہ کیا جائے؛ تصدیق کے بغیر شیئرنگ سے صورتحال مزید بھڑک سکتی ہے۔
ذرائع ابلاغی اور حکومتی بیانات کے مطابق سرحدی بندش کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی ادارے اضافی چوکیوں، موبائل چیک پوسٹس اور نگرانی بڑھا رہے ہیں۔ ساتھ ہی حکومت ممکنہ پروپیگنڈا اور جعلی مواد کے خلاف قانونی کارروائیوں کے لیے فریم ورک مرتب کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم، اس بارے میں تفصیلی قانونی راستہ کار اور اس کے معاشی و سفارتی مضمرات کی تصدیق افسران سے براہِ راست بیانات کے بعد ہی ممکن ہوگی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

چیٹ جی پی ٹی میں غیر اخلاقی مواد شامل کرنے کا منصوبہ

معروف کمپنی اوپن اے آئی نے اعتراف کیا ہے کہ رواں برس اگست میں مواد سے متعلق نئی پابندیاں نافذ ہونے کے بعد چیٹ جی پی ٹی کے استعمال میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

دی انفارمیشن کی رپورٹ کے مطابق ان پابندیوں میں والدین کے لیے ایسے اقدامات شامل تھے جن سے نوعمروں کے لیے خودکشی جیسے موضوعات یا بالغ مواد تک رسائی مشکل بنائی جا سکے۔

رپورٹ کے مطابق اوپن اے آئی جلد ہی چیٹ جی پی ٹی کے لیے عمر کی تصدیق کا سافٹ ویئر متعارف کرانے کا منصوبہ رکھتا ہے۔ تصدیق مکمل ہونے کے بعد صارفین کو وسیع تر موضوعات پر بات چیت کی اجازت ملے گی۔

پابندیوں سے قبل بعض بالغ صارفین نے چیٹ جی پی ٹی کے ساتھ رومانوی نوعیت کی بات چیت بھی کی تھی، حالانکہ وہ جانتے تھے کہ اے آئی حقیقی انسان نہیں ہے۔

دی انفارمیشن کی رپورٹ اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹمین نے گزشتہ ماہ اکتوبر میں بیان دیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ یہ نیا فیچر دسمبر 2025 سے متعارف کرایا جائے گا تاہم یہ صرف شناخت شدہ بالغ صارفین کے لیے دستیاب ہوگا۔ تاہم اس عمل کا طریقہ کار ابھی واضح نہیں، یہ رضاکارانہ ہوگا یا خودکار، اوپن اے آئی نے اس بارے میں کچھ نہیں بتایا۔

دیگر کمپنیوں، جیسے گوگل، نے نابالغ صارفین کی حفاظت کے لیے یوٹیوب اور گوگل اکاؤنٹس پر اسی طرح کے سسٹم پہلے ہی نافذ کر رکھے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بالغ صارفین کو زیادہ آزادی دینے سے پلیٹ فارم پر ان کی واپسی اور مجموعی صارفین میں اضافہ ممکن ہو سکے گا۔

جولائی تک تقریباً تین کروڑ 50 لاکھ افراد چیٹ جی پی ٹی پلس (20 ڈالر ماہانہ) یا چیٹ جی پی ٹی پرو (200 ڈالر ماہانہ) کے سبسکرائبر تھے، جو مجموعی صارفین کا 5 فیصد بنتے ہیں۔

اوپن اے آئی کا ہدف ہے کہ سال 2030 تک یہ شرح بڑھ کر 8.6 فیصد ہو جائے، یعنی اندازاً 2.6 بلین ہفتہ وار فعال صارفین میں سے 22 کروڑ ادائیگی کرنے والے ہوں۔

پریمیم سبسکرپشن نہ ہونے کے باوجود چیٹ جی پی ٹی مفت صارفین کو وسیع فیچرز فراہم کرتا ہے، جن میں تازہ تر ماڈلز تک رسائی، ویب سرچ، امیج جنریشن اور کسٹم چیٹ بوٹس کی تخلیق شامل ہے۔

پریمیم صارفین کو زیادہ استعمال کی حد، مزید ماڈلز اور جدید سہولیات تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔ پابندیوں کے باوجود چیٹ جی پی ٹی تحقیق، کوڈنگ، کام سے متعلق امور اور دیگر شعبوں میں موثر ٹول بنا ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی کوچ قومی ٹیم کو چھوڑ کر نیوزی لینڈ روانہ، سوشل میڈیا پر اہم پیغام بھی دے دیا
  • کراچی، سوشل میڈیا پر کامنٹس کرنے پر پڑوسیوں میں جھگڑا، چھریوں کے وار سے باپ، بیٹا زخمی
  • کراچی، سوشل میڈیا پر کامنٹس پر چھریاں چل گئیں، باپ بیٹا زخمی
  • ٹیکساس، ٹک ٹاک پر بم بنانے کا دعویٰ کرنے والا افغان شہری گرفتار
  • آکسفورڈ یونین مباحثے میں پاکستان کی برتری، بھارت کی پسپائی اور جعلی پروپیگنڈا بے نقاب
  • چیٹ جی پی ٹی میں غیر اخلاقی مواد شامل کرنے کا منصوبہ
  • یوٹیوبر ڈکی بھائی رہائی کے بعد اب کیا کریں گے؟ اہلیہ عروب جتوئی کا سوشل میڈیا پر اہم بیان
  • وی پی این کے ذریعے پاک مخالف پوسٹیں
  • پی ٹی آئی انتشار پیداکرنے کیلئے بھارتی  ‘ میڈیا کو استمال  کررہی ہے : عطاتارڑ 
  • بھارتی میڈیا عمران خان کے حوالے سے غلط خبریں پھیلا کر انتشار پھیلانا چاہتا ہے، علی امین گنڈاپور