جعلی اے آئی ویڈیوز کا معاملہ، ابھیشیک اور ایشوریا کے بعد اکشے کمار بھی عدالت پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
بالی ووڈ کے مشہور اداکار اکشے کمار نے اپنی شخصیت، آواز اور تصویر کے غیر قانونی استعمال کے خلاف ممبئی ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ مقدمہ اے آئی جنریٹڈ ڈیپ فیک مواد کی بڑھتی ہوئے غلط استعمال کے تناظر میں دائر کیا گیا ہے، جو نہ صرف اداکار کی شہرت کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ عوامی سطح پر بھی سنگین نتائج کا باعث بنتا ہے۔
اکشے کے وکیل سینئر ایڈووکیٹ بیرندرا سراف نے بتایا کہ ایسے مواد سوشل میڈیا پر اتنی تیزی سے بڑھ رہے ہیں کہ ہر مواد کو فوری طور پر ٹریک کرنا ناممکن ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نقصان ہونے سے پہلے وضاحت جاری کرنا مشکل ہوتا ہے، جو عوام کے لیے بھی خطرناک ہے کیونکہ جو لوگ یہ غیر قانونی مواد بنا رہے ہیں وہ اداکاروں کے نام پر کچھ بھی کہہ سکتے ہیں۔
وکیل نے مخصوص واقعات کا حوالہ دیا، جن میں مارچ 2025 میں ایک جعلی فلم ٹریلر شامل ہے جس میں اکشے کو اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے روپ میں دکھایا گیا تھا۔ یہ ٹریلر ہٹائے جانے سے قبل 20 لاکھ سے زائد ویوز حاصل کر چکا تھا۔
ایک اور ویڈیو میں اکشے کو مہارشی والمیکی سے متعلق متنازع بیانات کرتے دکھایا گیا، جس کے نتیجے میں کئی علاقوں میں احتجاج شروع ہو گئے جبکہ وہ ایک ڈیپ فیک ویڈیو تھی۔ اے آئی پلیٹ فارمز پر ’اے آئی اکشے کمار وی ٹو وائس‘جیسے ٹولز دستیاب ہیں جو کسی بھی ٹیکسٹ سے اداکار کی اصلی آواز میں تقریر تیار کر سکتے ہیں۔
مقدمہ میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، ویب سائٹس اور نامعلوم افراد کے خلاف عائد کیا گیا ہے تاکہ اکشے کمار کا نام تصویر، آواز اور اسٹائل کے غلط استعمال کو روکا جاسکے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ابھیشیک بچن، ایشوریا رائے بچن، امیتابھ بچن، ہرتیک روشن، کرن جوہر، آشا بھوسلے، سنیل شیٹی اور دیگر شخصیات نے بھی ڈیپ فیک مواد کے خلاف عدالتی تحفظ حاصل کر لیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
انسٹاگرام نے بالغ مواد کو محدود کرنے کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا
انسٹاگرام نے منگل کے روز نوعمر صارفین یعنی ٹین ایج اکاؤنٹس کے لیے مواد کی فلٹرنگ کے نظام کو سخت کر دیا ہے تاکہ اسے فلموں کے لیے استعمال ہونے والے پی جی 13 ریٹنگ معیار کے مطابق بنایا جا سکے۔
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب میٹا اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ صارفین، خصوصاً بچوں، کی فلاح و بہبود کے مقابلے میں منافع اور مشغولیت کو ترجیح نہ دیں۔
Teen Accounts will be guided by PG-13 movie ratings, meaning teens will see content on Instagram that’s similar to what they’d see in a PG-13 movie, by default.https://t.co/WBJx9bWyTx
— Meta Newsroom (@MetaNewsroom) October 14, 2025
میڈیا رپورٹس کے مطابق انسٹاگرام نے بتایا کہ ٹین اکاؤنٹس کے لیے یہ اپ ڈیٹ گزشتہ سال ستمبر میں ان کے آغاز کے بعد سے سب سے اہم تبدیلی ہے۔
اس اپ ڈیٹ کے بعد، انسٹاگرام پر نوعمر صارفین اس سطح کا بالغ مواد دیکھ سکیں گے جو عام طور پر ان فلموں میں دکھایا جاتا ہے جنہیں امریکی موشن پکچر ایسوسی ایشن نے پی جی 13 ریٹنگ دی ہو، یعنی ایسا مواد جو 13 سال سے کم عمر بچوں کے لیے غیر موزوں سمجھا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:انسٹا گرام سے فائدہ کیسے اٹھائیں؟
پی جی 13 ریٹنگ کا مطلب ہے کہ کسی فلم میں تشدد، منشیات کے استعمال، یا عریانی کے ہلکے مناظر شامل ہو سکتے ہیں، اس لیے والدین کو اپنے بچوں کے لیے محتاط رہنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔
میٹا کی چائلڈ پروٹیکشن سربراہ کیپوسین ٹفیئر کے مطابق، یہ فیصلہ اس کوشش کا حصہ ہے جس کا مقصد نوعمروں کے لیے سب سے محفوظ ترتیب اپنانا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ مواد جو انتہائی سخت ڈائیٹس، یا شراب و تمباکو کے استعمال کی تعریف کرتا ہو، اسے پی جی 13 معیار کے تحت محدود کر دیا جائے گا۔
میٹا نے کہا ہے کہ وہ اب بھی عمر کی شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی استعمال کرتا رہے گا تاکہ ایسے صارفین کی نشاندہی کی جا سکے جو عمر چھپا کر بالغ اکاؤنٹس بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں:میٹا نے فیس بک، انسٹا گرام صارفین کو سب سے بڑی سہولت مفت فراہم کردی
انسٹاگرام پہلے ہی خوفناک یا جنسی نوعیت کے مواد کو ٹین اکاؤنٹس پر ظاہر ہونے سے روکتا ہے۔
نئی اپ ڈیٹ کے تحت ایسے پوسٹس جو خطرناک سرگرمیوں یا چیلنجز کو فروغ دیں مثلاً ’رسکی چیلنجز‘ انہیں چھپا دیا جائے گا اور وہ تجاویز میں بھی شامل نہیں ہوں گی۔
یہ نیا فیچر پہلے مرحلے میں آسٹریلیا، برطانیہ، کینیڈا اور امریکا میں متعارف کرایا جا رہا ہے، اور آنے والے مہینوں میں دیگر ممالک تک توسیع دی جائے گی۔
اس اسکیم کے تحت فلموں کی ریٹنگ ایک آزاد درجہ بندی بورڈ کرتا ہے جو والدین پر مشتمل ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں:بھارت کی درخواست پر وزیر دفاع خواجہ آصف کا انسٹا گرام اکاؤنٹ بلاک
انسٹاگرام پر والدین اب یہ اختیار حاصل کر سکیں گے کہ وہ ’محدود مواد‘ کا آپشن منتخب کریں، جس کے بعد نوعمر صارفین کسی پوسٹ کے نیچے تبصرے دیکھنے، لکھنے یا وصول کرنے کے قابل نہیں ہوں گے۔
میٹا کے مطابق، اگلے سال سے یہی ’محدود مواد‘ فیچر مصنوعی ذہانت کے چیٹ ٹولز کے ساتھ نوعمروں کی گفتگو کو بھی محدود کرے گا۔
ادھر کیلیفورنیا میں ایک نیا قانون نافذ ہوا ہے جس کے تحت چیٹ بوٹس چلانے والی کمپنیوں کو اپنی سروسز میں اہم حفاظتی اقدامات شامل کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
یہ قانون اس وقت سامنے آیا ہے جب انکشاف ہوا کہ کچھ نوجوانوں نے خودکشی سے قبل چیٹ بوٹس سے بات چیت کی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انسٹاگرام بالغ پی جی 13 صارفین نوعمر