ریاض: دوسری بین الاقوامی کانفرنس برائے انصاف کا انعقاد، وزیر قانون کی شرکت
اشاعت کی تاریخ: 24th, November 2025 GMT
تصویر سوشل میڈیا۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سرپرستی میں دوسری بین الاقوامی کانفرنس برائے انصاف کا انعقاد ریاض میں ہوا۔
اعلامیہ کے مطابق دو روزہ عالمی کانفرنس میں پاکستان کے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ سمیت 40 سے زائد ممالک کے وزراء، فقہا اور قانونی ماہرین نے شرکت کی۔
عالمی کانفرنس میں عدالتی معیار، ڈیجیٹل تبدیلی اور انصاف کے شعبے میں تعاون پر توجہ مرکوز رہی۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے انصاف کے شعبے میں بین الاقوامی شراکت داری آگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ایسی کانفرنسز انصاف تک رسائی بہتر بنانے اور قانون کی حکمرانی مضبوط کرنے میں مددگار ہوں گی، قومی قانونی اصلاحات کو عالمی طریقوں سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش جاری رہے گی۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سعودی وزیر انصاف ولید محمد السمانی سے ملاقات کی۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان وزارت انصاف کی سطح پر ایم او یو پر دستخط بھی کیے گئے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ عدالتی تربیت، قانونی اصلاحات اور ٹیکنیکل ڈیولپمنٹ میں تعاون بڑھے گا۔
وزیر قانون اعظم تارڑ کی ایرانی وزیر انصاف ڈاکٹر امین حسین رحیمی سے بھی ملاقات ہوئی، جس میں پاکستان اور ایران نے باہمی قانونی تعاون اور ادارہ جاتی روابط مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔
اعلامیہ کے مطابق ریاض میں اعظم نذیر تارڑ کی ترک وزیر انصاف یلمز تنک سے بھی ملاقات ہوئی، اس موقع پر پاکستان، ترکیہ کے درمیان عدالتی عمل کو جدید بنانے کے لیے تعاون بڑھانے پر غور کیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق وزیر قانون کی آذربائیجان کے وزیر انصاف فرید احمدوف سے بھی ملاقات ہوئی جس میں پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان دو طرفہ قانونی فریم ورک کو وسعت دینے پر بات چیت ہوئی اور عدالتی تعلیم، استعداد کار میں اضافے اور بہترین طریقوں کے تبادلے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ وزیر انصاف
پڑھیں:
بھارتی حکومت مسلسل بین الاقوامی انسانی قانون اور شہری حقوق کو پامال کر رہی ہے، رحمانی
اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں حریت رہنما نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے گھروں پر چھاپوں، تلاشی کی کارروائیوں اور جھوٹے الزامات کے تحت کشمیری نوجوانوں کی گرفتاریوں اور بانڈی پور کے مرکزی بازار میں درجنوں دکانوں کی ضبطگی کی مذمت کی۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے سینئر رہنما محمد فاروق رحمانی نے کہا ہے کہ جارح بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بین الاقوامی انسانی قانون اور بنیادی شہری حقوق کی پامالی کاسلسلہ مسلسل ہے، جس کی وجہ سے کشمیریوں کی شدید سماجی اور معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔ذرائع کے مطابق محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے گھروں پر چھاپوں، تلاشی کی کارروائیوں اور جھوٹے الزامات کے تحت کشمیری نوجوانوں کی گرفتاریوں اور بانڈی پور کے مرکزی بازار میں درجنوں دکانوں کی ضبطگی کی مذمت کی۔ انہوں نے لال قلعہ میں ہونے والے دھماکے کے بعد نوگام تھانے میں ہونے والے ایک دھماکے کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں پر بھی افسوس ظاہر کیا۔ فاروق رحمانی نے کہا کہ نوگام تھانے میں دھماکہ خیز امونیم نائٹریٹ خود بھارتی حکام نے وہاں منتقل کیا تھا جس سے بھارتی اسٹیبلشمنٹ کے کردار کے بارے میں بہت سے خدشات اور سوالات نے جنم لیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی پولیس اور فوجی حکام کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی ہر قسم کی خلاف ورزی پر مکمل استثنیٰ حاصل ہے، انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پابندیوں کا فوری نوٹس لے۔