پی ٹی آئی کے ارکان کے پی اسمبلی سے سہیل آفریدی کو ووٹ دینے کیلئے حلف لے لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کے ارکانِ خیبرپختونخوا اسمبلی نے نامزد وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو ووٹ دینے کا حلف اٹھا لیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ اجلاس میں پارٹی کے تمام ارکانِ اسمبلی نے شرکت کی، جہاں ان سے سہیل آفریدی کے حق میں ووٹ دینے کا حلف لیا گیا۔
صوبائی صدر جنید اکبر نے بتایا کہ بیرونِ ملک موجود 9 ارکان بھی واپس پہنچ چکے ہیں، اور تمام ارکان بانیِ پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار کو دو تہائی اکثریت سے کامیاب بنائیں گے۔
نامزد وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ کامیابی کے بعد اسمبلی فلور پر اپنی پہلی تقریر میں بانیِ پی ٹی آئی کے مؤقف کو ہی اپنا مؤقف بناؤں گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سہیل آفریدی
پڑھیں:
ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، وزیراعلیٰ کےپی سہیل آفریدی الیکشن کمیشن میں پیش
، سہیل آفریدی - فوٹو: فائلضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور الیکشن کیمشن عملے کو دھمکانے کے کیس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی الیکشن کمیشن میں پیش ہو گئے۔
سہیل آفریدی کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور الیکشن عملے کو دھمکانے کا کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کی۔
وزیر اعلیٰ کے وکیل علی بخاری نے کہا کہ این اے 18 سے متعلق دو تین اور درخواستیں ہیں انہیں اکٹھا کرلیں جبکہ اسپیشل سیکریٹری لاء نے کہا کہ اس کیس کو علیحدہ دیکھا جائے۔
یہ بھی پڑھیے سہیل آفریدی کی الیکشن کمیشن نوٹس کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ الیکشن کمیشن کا عملے کو دھمکانے اور عوام کو اُکسانے پر سہیل آفریدی کیخلاف نوٹسچیف الیکشن کمشنر نے وزیراعلیٰ کے وکیل سے کہا کہ ہم آپ کو سنیں گے، آپ جتنے دن مرضی دلائل دیں۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے سہیل آفریدی کو ضمنی الیکشن میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ذاتی حیثیت میں طلب کیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کے خلاف الیکشن کمیشن کے عملے کو دھمکانے اور عوام کو اُکسانے کا نوٹس لیا تھا۔
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی دھمکی کے بعد الیکشن کمیشن نے این اے 18ہری پور میں ضمنی انتخاب کے لیے فوج اور سول آرمڈ فورسز کی تعیناتی کی سفارش کی تھی۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن نے سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری دفاع کو لکھے گئے خطوط میں کہا تھا کہ خیبر پختونخوا کے چیف ایگزیکٹو کے فعل کی وجہ سے الیکشن کمیشن افسران کی زندگی کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے، وزیرِ اعلیٰ کے پی سہیل آفریدی نے جلسے میں ضلعی انتظامیہ، پولیس اور الیکشن افسران کو دھمکی دی تھی اور ایک مفرور مجرم وزیرِ اعلیٰ کے ساتھ کھڑا تھا۔