سہیل آفریدی کی الیکشن کمیشن نوٹس کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT
—فائل فوٹو
پشاور ہائی کورٹ نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی الیکشن کمیشن نوٹس کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
سہیل آفریدی کی الیکشن کمیشن نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل بینچ نے کی۔
دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے نوٹس میں کہا گیا کہ وزیراعلیٰ نے دھمکی آمیز الفاظ استعمال کیے، خود نوٹس میں کہا گیا ہے جلسہ حویلیاں میں تھا جو این اے 18 کی حدود میں نہیں، نوٹس میں کہا گیا کہ الیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی کی گئی۔
وزیراعلیٰ کے وکیل نے جلسے میں کی گئی تقریر کی ٹرانسکرپشن پڑھ کر سنائی اور کہا کہ وزیراعلیٰ نے کہا تھا کہ کوئی دھاندلی کرے گا تو اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔
خط کے متن کے مطابق وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی این اے 18 ہری پور میں امیدوار کی الیکشن مہم کا حصہ بنے، امیدوار عمر ایوب کی اہلیہ ہیں، وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی کی تقریر الیکشن ایکٹ کے خلاف ہے، وزیرِ اعلیٰ کے پی نے ڈسٹرکٹ انتطامیہ، پولیس اور الیکشن حکام کو دھمکی دی۔
جسٹس وقار احمد نے کہا کہ آپ کے خلاف الیکشن کمیشن نے کوئی کارروائی تو نہیں کی، آپ الیکشن کمیشن کی کارروائی میں شامل ہوجائیں، تھوڑا انتظار کریں۔
جسٹس ارشد علی نے کہا کہ جب الیکشن کمیشن کوئی سخت ایکشن لے تب ہمارے پاس آئیں، آپ اپنے لیے مسائل خود پیدا کرتے ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے خلاف 2 کارروائیاں چل رہی ہیں، ایک کارروائی ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفس اور دوسری الیکشن کمیشن کی ہے، پہلے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ کارروائی مکمل کرے پھر الیکشن کمیشن کرے، الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر کو بائی پاس کر کے نوٹس دیا، الیکشن کمیشن کے پاس اس کا اختیار نہیں۔
الیکشن کمیشن کے نمائندے نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر کارروائی کا اختیار ہے، انتخابات کے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے، الیکشن کمیشن کے عملے کو دھمکانا بھی ضابط اخلاق کی خلاف ورزی میں آتا ہے، الیکشن کمیشن نے باقی امیدواروں کو بھی نوٹسز دیے، بلاامتیاز کارروائی کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ اداروں پر اعتماد کریں ہم نے ابھی کوئی ختمی فیصلہ نہیں کیا۔
جسٹس سیدارشد علی نے الیکشن کمیشن کے نمائندے استفسار کیا کہ ابھی تو الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ کو نااہل یا کام سے نہیں روکا؟
جسٹس ارشد علی نے وزیراعلیٰ کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کے تحفظات کیا ہیں؟ جس پر وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن وزیراعلیٰ کے خلاف فوجداری سمیت کوئی بھی کارروائی شروع کر سکتا ہے۔
جسٹس سید ارشد علی نے کہا کہ ہم اس میں آرڈر کرتے ہیں۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن نے الیکشن کمیشن کے سہیل آفریدی کی ارشد علی نے کی الیکشن کہ الیکشن نے کہا کہ وکیل نے کے خلاف
پڑھیں:
بے اختیار لوگوں سے مذاکرات کا فائدہ نہیں،سہیل آفریدی
تمام پارٹیوں کیلئے ایک جیسا لیول پلیئنگ فیلڈ مہیا کریں تو حالات بہتر ہوجائیں گے
میرے پاس عمران خان سے ملنے کے لیے احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں، وزیراعلیٰ
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ بیاختیار لوگوں سے مذاکرات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں،تمام پارٹیوں کیلئے ایک جیسا لیول پلیئنگ فیلڈ مہیا کریں گے تو حالات بہتر ہو جائیں گے ،میڈیا سے گفتگو میں سہیل آفریدی نے کہا کہ تمام پارٹیوں کیلئے ایک جیسا لیول پلیئنگ فیلڈ مہیا کریں گے تو حالات بہتر ہوجائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ بے اختیار لوگوں سے مذاکرات کرنے کا فائدہ نہیں، میرے پاس لیڈر سے ملنے کے لیے احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں۔وزیراعلی خیبر پختونخوا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے صوبائی اسمبلی سے قرارداد منظور کی، چیف جسٹس کو خط لکھا، ہائیکورٹ میں پٹیشن بھی دائر کی۔انہوںنے کہاکہ حکومت کے ہر وار کا توڑ میرے پاس ہے ، بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات کے لیے کمیٹی بنائی لیکن ان کے پاس اختیار نہیں۔سہیل آفریدی نے کہا کہ اڈیالہ صرف بات کرنے جا رہا ہوں کبھی ایف آئی اے کبھی الیکشن کمیشن کا نوٹس آجاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے مجھے جلسے کے بعد طلب کرلیا، مریم نواز کے خلاف کوئی نوٹس نہیں لیا، الیکشن کمیشن سب کو ایک نظرسے دیکھے ۔وزیراعلی خیبر پختونخوا نے کہا کہ لاہور میں ضمنی الیکشن کے دور ان وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز وہاں ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کر رہی ہے ۔