حسینہ واجد 1400 مرتبہ سزائے موت کی مستحق ہیں: چیف پراسیکیوٹر بنگلادیش WhatsAppFacebookTwitter 0 17 October, 2025 سب نیوز

ٍڈھاکہ (آئی پی ایس) بنگلا دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے لیے استغاثہ نے عدالت سے سزائے موت سنانے کی استدعا کر دی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ برس سے مفرور شیخ حسینہ واجد پر 2024 میں طلبہ احتجاجی تحریک پر سخت کریک ڈاؤن پر انسانیت سوز جرائم کا مقدمہ چل رہا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق شیخ حسینہ واجد کی ایک آڈیو لیک ہوئی تھی جس میں وہ مظاہرین کے خلاف مہلک ہتھیاروں کے استعمال کے احکامات جاری کر رہی تھیں، تاہم شیخ حسینہ واجد ان الزامات کو مسترد کرتی ہیں۔
شیخ حسینہ بھارت میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہی ہیں، ان پر الزام ہے کہ انھوں نے سکیورٹی فورسز کو مہلک طاقت کا استعمال کرنے کا حکم دیا جس کے نتیجے میں تقریباً 1400 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
چیف پراسیکیوٹر تاج الاسلام نے کہا کہ حسینہ واجد 1400 مرتبہ سزائے موت کی مستحق ہیں تاہم یہ ممکن نہیں اس لیے ہم کم از کم ایک بار سزائے موت کی اپیل کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا شیخ حسینہ واجد کا مقصد یہ تھا کہ اس طرح سے وہ طاقت کے ذریعے اپنے لیے اور اپنے خاندان کے لیے مستقل طور پر حکمران بن جائیں۔
چیف پراسیکیوٹر کا کہنا تھا شیخ حسینہ واجد ایک سخت مجرم بن چکی ہے اور وہ اپنی کی گئی بربریت پر ذرا سا بھی پچھتاوا ظاہر نہیں کرتی۔

بنگلادیش کے عبوری انتظامی سربراہ ڈاکٹر محمد یونس بھارت سے باضابطہ طور پر شیخ حسینہ واجد کی حوالگی کا مطالبہ بھی کر چکے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپنجاب کابینہ نے ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری دے دی وینزویلا میں سی آئی اے کے “خفیہ آپریشن” کی لاطینی امریکہ کی طرف سے مذمت جاپان کے سابق وزیراعظم مورایاما تومیچی انتقال کر گئے پاک افغان کشیدگی کم کرنےکیلئے تمام وسائل استعمال کریں گے: ایرانی صدر اسرائیلی پابندیاں تباہ سرنگوں میں دفن یرغمالیوں کی لاشیں نکالنے میں رکاوٹ ہیں: حماس چین کا تجربہ دنیا کے لیے قابل تقلید نمونہ فراہم کرتا ہے، ورلڈ فوڈ پرائز فاؤنڈیشن چین جاپانی سیاستدانوں کے یاسوکونی شرائن جانے کی بھرپور مخالفت کرتا ہے ، چینی وزارت خارجہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: چیف پراسیکیوٹر سزائے موت کی حسینہ واجد

پڑھیں:

شیخ حسینہ، شیخ ریحانہ اور برطانوی رکنِ پارلیمنٹ ٹولِپ صدیق کو بنگلہ دیش میں کرپشن کیس میں سزائیں

ڈھاکا کے اسپیشل جج کورٹ نمبر 4 نے پیر کی صبح سرکاری رہائشی پلاٹس کی مبینہ غیرقانونی الاٹمنٹ سے متعلق ہائی پروفائل کرپشن کیس میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ، ان کی بہن شیخ ریحانہ اور برطانوی رکنِ پارلیمنٹ ٹولپ صدیق کو مختلف مدت کی قید سنا دی۔

عدالتی فیصلے کے مطابق شیخ حسینہ کو 5 سال، شیخ ریحانہ کو 7 سال اور ہیمسٹیڈ اینڈ کلبرن کی ایم پی ٹولپ صدیق کو 2 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:شیخ حسینہ کو اپنی ہی قائم کردہ عدالت نے سزائے موت کا فیصلہ سنا دیا

ٹُولِپ صدیق پر ایک لاکھ بنگلہ دیشی ٹکا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے، جبکہ عدم ادائیگی کی صورت میں مزید 6 ماہ کی سادہ قید ہوگی۔, شیخ ریحانہ پر بھی یہی مالی جرمانہ عائد کیا گیا۔

Read more here: https://t.co/IcEgSCq6gW#bangladesh #sheikhhasina #sheikhrehana #tulipsiddiq pic.twitter.com/DHpANNLrYJ

— The Daily Star (@dailystarnews) December 1, 2025

کیس کا مرکز سرکاری پورباچال نیو ٹاؤن پروجیکٹ میں مبینہ طور پر اثر و رسوخ کے استعمال اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے ذریعے رہائشی پلاٹس کی الاٹمنٹ ہے۔

مزید پڑھیں:بنگلہ دیش: شیخ حسینہ کو 3 کرپشن کیسز میں مجموعی طور پر 21 سال قید کی سزا

بنگلہ دیش کے اینٹی کرپشن کمیشن نے یہ مقدمہ 13 جنوری کو درج کیا تھا۔

کل 17 ملزمان پر فردِ جرم عائد کی گئی تھی جن میں سے وزارتِ ہاؤسنگ اینڈ پبلک ورکس اور سرکاری ترقیاتی ادارے راجُک کے سینیئر افسران سمیت 14 ملزمان کو بھی پانچ 5 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

اے سی سی کے الزامات

استغاثہ کے مطابق ٹولپ صدیق نے برطانیہ کی لیبر پارٹی میں اپنی سیاسی حیثیت استعمال کرتے ہوئے اپنی والدہ شیخ ریحانہ، بہن اَزمیرہ صدیق اور بھائی ردوان مجیب کے لیے پورباچال پروجیکٹ میں تین 10 کٹھہ پلاٹس حاصل کروائے۔ تاہم اس کیس میں صرف شیخ ریحانہ کی الاٹمنٹ شامل ہے، جبکہ اَزمیرہ اور ردوان کے خلاف الگ مقدمات زیرِ سماعت ہیں۔

پس منظر

یہ فیصلہ اُس سلسلے کی ایک کڑی ہے جو رواں سال حکومتِ عوامی لیگ کے خاتمے کے بعد شروع ہونے والی تحقیقات میں سامنے آیا۔ شیخ حسینہ کے اہلِ خانہ پر متعدد کرپشن کے الزامات عائد کیے جا چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: آمرانہ حکمرانی سے سزائے موت تک، شیخ حسینہ کا سیاسی سفر کیسا رہا؟

لندن میں بڑھتے ہوئے دباؤ کے بعد ٹولپ صدیق نے 14 جنوری کو وزارتِ خزانہ میں اکنامک سیکریٹری کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، جو اے سی سی کی تحقیقات کے آغاز کے فوراً بعد سامنے آیا۔

فیصلے کے اعلان سے قبل ڈھاکا کی عدالت کے اطراف سیکیورٹی میں سخت اضافہ کیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اکنامک سیکریٹری الزامات ٹولِپ صدیق شیخ حسینہ شیخ حسینہ واجد عوامی لیگ کرپشن وزارت خزانہ

متعلقہ مضامین

  • چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ، آئی جی پنجاب کو کم عمر ڈرائیور بچوں کو گرفتار نہ کرنے کا حکم
  • پنجاب میں جنگلات کے تحفظ کے لیے  پہلی مرتبہ اے آئی کا استعمال اور جدید سیٹلائٹ مانیٹرنگ کا آغاز
  • بنگلادیش کی سابق وزیراعظم خالدہ ضیا کی طبیعت بگڑ گئی، وینٹی لیٹر پر منتقل
  • حسینہ واجد کو ایک اور جھٹکا: بدعنوانی کیس میں 5 سال قید کی سزا
  • شیخ حسینہ کو ایک اور جھٹکا: بدعنوانی کیس میں 5 سال قید کی سزا سنادی گئی
  • بنگلادیش پریمئیر لیگ، پاکستان کے کتنے کرکٹرز ایکشن میں ہوں گے؟
  • شیخ حسینہ، شیخ ریحانہ اور برطانوی رکنِ پارلیمنٹ ٹولِپ صدیق کو بنگلہ دیش میں کرپشن کیس میں سزائیں
  • حسینہ واجد کے انتقام کا نشانہ بننے والے افسران کو فراہمی انصاف کا فیصلہ
  • ‘ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنیوالے رعایت کے مستحق نہیں’
  • ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنیوالے رعایت کے مستحق نہیں، انہیں شخصی ضمانت پر رہا نہ کیا جائے: آئی جی پنجاب