سندھ میں پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد کیلئے نئی شرط عائد
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: سندھ حکومت نے پیٹرولیم درآمدات کی کلیئرنس کے لیے بینک گارنٹی جمع کرانا لازمی قرار دے دیا۔
ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے پیٹرولیم ڈویژن کو باضابطہ طور پر ہدایت کی ہے کہ تمام پیٹرولیم درآمد کنندگان، بشمول پاکستان اسٹیٹ آئل (PSO)، اب اپنی کنسائنمنٹس جاری کروانے کے لیے صرف بینک گارنٹی جمع کرائیں، پہلے سے رائج انڈرٹیکنگز قبول نہیں کی جائیں گی۔
یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے یکم ستمبر 2021 کے حکم (سی پی ایل اے نمبر 4288 آف 2021) کی روشنی میں کیا گیا ہے، جس میں واضح کیا گیا تھا کہ سندھ انفرا اسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کے تحت درآمد شدہ پیٹرولیم مصنوعات کی کلیئرنس کے لیے بینک گارنٹی لازمی ہوگی۔
عدالتی حکم کے مطابق اس ہدایت کی عدم تعمیل کو سرکشی (Contempt of Court) تصور کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ سرچارج کے تحت برآمدی اشیا پر عائد کسٹمز ڈیوٹی ختم
اسلام آباد:حکومت نے برآمدی اشیا پر ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ سرچارج کے تحت وصول کی جانے والی کسٹمز ڈیوٹی ختم کردی، ایف بی آر نے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا۔
ایف بی آر کے مطابق یہ ڈیوٹی فنانس ایکٹ 1991ء کے تحت نافذ کی گئی تھی، برآمدکنندگان کی جانب سے وزیرِ اعظم کو سفارش کی گئی تھی کہ ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ سرچارج کی مد میں وصول کی جانے والی یہ ڈیوٹی برآمدی لاگت میں اضافہ کرتی ہے اس لیے اسے ختم کیا جائے ۔
حکومت نے برآمدکنندگان کی سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ کیا جس کے نتیجے میں برآمدی شعبے کو ریلیف ملنے اور عالمی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کی مسابقت میں بہتری آنے کی توقع ہے۔