سندھ نے پیٹرولیم درآمدات کی کلیئرنس کیلئے بینک گارنٹی لازمی قرار دیدی
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
سندھ نے پیٹرولیم درآمدات کی کلیئرنس کیلئے بینک گارنٹی لازمی قرار دے دی۔سندھ حکومت نے باضابطہ طور پر پیٹرولیم ڈویژن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یقینی بنائے کہ تمام پیٹرولیم درآمد کنندہ کمپنیاں، بشمول پاکستان اسٹیٹ آئل ، اپنی کنسائنمنٹس جاری کروانے کے لیے اب پہلے سے قبول شدہ انڈرٹیکنگز (ضمانتی دستاویزات) کے بجائے بینک گارنٹی جمع کرائیں۔ یہ اقدام پاکستان کی سپریم کورٹ کے یکم ستمبر 2021 کے حکم (سی پی ایل اے نمبر 4288 آف 2021) کی تعمیل میں کیا گیا ہے، جس میں یہ لازمی قرار دیا گیا تھا کہ سندھ انفرا اسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کے تحت درآمد شدہ پیٹرولیم مصنوعات کی کلیئرنس کے لیے بینک گارنٹیز کی جمع آوری ایک لازمی شرط ہوگی، عدم تعمیل کو سرکشی سمجھا جائےگا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
غیر ضروری درآمدات کی حوصلہ شکنی کی جائے، سید امان شاہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ/کراچی (پ ر) عوام پاکستان پارٹی بلوچستان کے صوبائی کنوینئر سید امان شاہ نے ملک کے بیرونی تجارتی شعبے کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مالی سال 2026 کی پہلی سہ ماہی میں تجارتی شمارے میں 33 فیصد اضافہ معیشت کے استحکام کے لیے سنگین خطر ے کی علامت ہے۔ تاجروں کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ھوئے انہوں نے کہا کہ جولائی تا ستمبر 2025 کے دوران اشیاء کی تجارت کا خسارہ 32.9 صد در 9.37 ارب ڈالر تک جا پہنچا ہے، جب کہ صرف تمبر میں خسارہ 46 فیصد بڑھ کر 3.34 ارب ڈالر ہو گیا جو تشویشناک رجحان ہے۔سید امان شاہ نے کہا کہ تجارتی خسارہ ملکی اقتصادی صورتحال کو شدید نقصان پہنچا رہا ہے۔انہوں نے خبر دار کیا کہ اگر یہی صور تحال آئندہ سہ ماہی میں بھی برقرار رہی تو پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر، جو اس وقت محض تین ماہ کی درآمدات کے لیے کافی ہیں۔ خطرناک حد تک دباؤ میں آجائیں گے اور اس سے اسٹیٹ بینک کی بیرونی ادائیگیوں کی صلاحیت بری طرح متاثر ہو سکتی ہے۔ عوام پاکستان پارٹی کے صوبائی کنو ینر بلوچستان سید امان شاہ نے حکومت سے فوری اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا، جن میں غیر ضروری درآمدات کی حوصلہ شکنی برآمد کنندگان کو بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت میں ریلیف دینا اور بر آمدی صنعتوں کے لیے توانائی کی قیمتوں میں کی شامل ہیں کیونکہ برآمدی شعبے کی بحالی اور پیش قدمی ہی معیشت کی دیر پا بقا و زرمبادلہ کیذ خائر کے استحکام کی ضمانت ہے۔