قومی مالیاتی کمیشن کا اجلاس کل ہو گا، ایجنڈا جاری ، پاکستان فرسٹ کے جذبے سے بیٹھیں گے : وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) گیارہویں قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) کا اجلاس کل ہو گا، ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق این ایف سی کا اجلاس وزیرِ خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی صدارت میں ہو گا۔اور وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پاکستان فرسٹ کے جذبے سے بیٹھیں گے۔وزارتِ خزانہ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے خزانہ اور پرائیوٹ ممبرز شرکت کریں گے۔ وفاقی سیکریٹری خزانہ مرکزی حکومت کی مالی صورتِ حال پر بریفنگ دیں گے۔
اللہ کرے پاک، بھارت عوام کینیڈا اور امریکہ جیسے ہمسایوں کی طرح آزاد فضاؤں میں امن و سکون کا سانس لے سکیں اور ترقی دونوں ممالک کا مقدر بنے
’’جنگ ‘‘ کے مطابق وزارتِ خزانہ نے کہا ہے کہ اجلاس میں این ایف سی ایوارڈ طے کرنے کے لیے آئندہ اجلاسوں کا شیڈول اور ٹائم لائنز طے ہوں گی۔ایجنڈے کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزارتِ خزانہ کی جانب سے اپنی مالی صورتِ حال پر بریفنگ دی جائے گی۔
گیارہویں قومی مالیاتی کمیشن کے ایجنڈے کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں چاروں صوبے بھی 10، 10 منٹ کے لیے اپنی مالی پوزیشن پر بریفنگ دیں گے۔
وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ اجلاس میں صوبوں کی بات سنیں گے، اپنی صورتِ حال صوبوں کے سامنے رکھیں گے، اجلاس میں پاکستان فرسٹ کے جذبے سے بیٹھیں گے۔
وہ صاحب بنے نہ کبھی میں ماتحت رہا، یہ دل کا دل سے محبت اور احترام کا رشتہ تھا جو آج بھی ہے،وہ خوبصورتی سے پیارکرتے خواہ وہ کسی صورت بھی ہو
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، قومی کمیشن برائے اقلیت حقوق بل 2025 کثرت رائے سے منظور
160 اراکین نے تحریک کی حمایت اور 79 اراکین نے مخالفت کی، بل سے شق 35 حذف کر دی گئی
یہ قانون اقلیتوں سے متعلق ، قادیانی اپنے آپ کو غیر مسلم نہیں کہلاتے،جو ایسا کرتے ہیں انہیں آئین کے آرٹیکل 25 کا تحفظ حاصل نہیں،وزیرقانون
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے قومی کمیشن برائے اقلیت حقوق بل 2025 کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا، 160 اراکین نے تحریک کی حمایت اور 79 اراکین نے مخالفت کی ،جبکہ شدید نعرے بازی کے بعد اپوزیشن اراکین ایوان سے چلے گئے۔
پیپلز پارٹی نے تحریک کی حمایت کی ،جبکہ پیپلز پارٹی کے قادر پٹیل نے مخالفت کر دی اور ایوان سے چلے گئے۔ سینیٹر عبد القادر اور ایمل ولی خان نے بھی بل کی مخالفت کر دی۔ اپوزیشن جماعتوں نے شدید نعرے بازی کرتے ہوئے ”ناموس رسالت ۖزندہ باد، نعرے تکبیر، اللہ اکبر” کے نعرے لگائے۔
اپوزیشن کی شدید نعرے بازی کے باعث سپیکر اور وزیر قانون نے ہیڈ فون لگا لیے۔ ایوان سے خطاب میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ یہ ایکٹ کہتا ہے کہ یہ قانون اقلیتوں سے متعلق ہے، قادیانی اپنے آپ کو غیر مسلم نہیں کہلاتے،جو ایسا کرتے ہیں انہیں آئین کے آرٹیکل 25 کا تحفظ حاصل نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں کہ یہ ملک میں اقلیتوں کے حقوق کا بل ہے، اس بل سے قیدی نمبر 804 کو کچھ نہیں ہو گا۔وزیر قانون نے کہا کہ 2014 میں سپریم کورٹ نے کہا اقلیتوں کے لیے ایک کمیشن بنائیں، قانون میں واضح ہے کہ قادیانی غیرمسلم ہیں، مولانا فضل الرحمان کا شکریہ کہ ان کے اراکین نے اس بل میں ترامیم دیں۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ویمن اور اقلیتیں میرا حلقہ ہیں، ان کے حقوق کے لیے ہمارے قائد نے جب پرچم بنایا تھا تو سفید حصہ اقلیتوں کے لیے تھا۔اس موقع پر جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مسئلہ اقلیتوں کا نہیں اس پر ہم سب کی سوچ ایک ہے، ہم ایسے قانون کی طرف کیوں جارہے ہیں جس سے کوئی فائدہ اٹھائے۔
جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ جے یو آئی پاکستان یہ تاثر نہیں دینا چاہتی کہ ہم اقلیتوں کے حقوق کے مخالف ہیں، اس مجوزہ قانون کے سیکشن 35 کو مکمل طور پر ختم کرنا چاہیے۔
علامہ ناصر عباس نے کہا کہ ملک میں انسانی حقوق نہیں ہیں، اہم اجلاس میں غیرمعمولی قانون سازی ہو رہی ہے، مگر ایوان میں لیڈرآف دی اپوزیشن نہیں۔پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے کہاکہ قادیانیوں کو کافر قرار دینے کا قانون بغیر ڈاڑھی والے ذوالفقارعلی بھٹو نے پاس کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی فلڈ گیٹ نہ کھولیں جس سے ناموس پر کوئی حرف آئے،ہم ایسی کوئی قانون سازی نہیں ہونے دیں گے۔قومی کمیشن برائے حقوق اقلیتاں بل 2025 کی شق وار منظوری لی گئی۔قومی کمیشن حقوق اقلیتاں بل سے شق 35 حذف کر دی گئی، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے شق واپس لے لی۔
جے یو آئی ف کی جانب نے ترمیم عالیہ کامران نے پیش کی، شق 35 حذف کرنے کی ترمیم کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔کنوینشن برائے حیاتیاتی اور زہریلے ہتھیار عمل درآمد بل 2024، پاکستان ارادہ برائے مینیجمنٹ سائنسز ٹیکنالوجی بل 2023، نیشنل یونیورسٹی آف سیکیورٹی سائنسز اسلام آباد بل 2023، اخوت انسٹیٹیوٹ قصور بل 2023 اور گھرکی انسٹیٹیوٹ برائے سائنس و ٹیکنالوجی بل 2025 بھی کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ ملازمین ترمیمی بل 2025 بھی ایوان میں پیش کیا گیا، جس کی شق وار منظوری لی گئی۔ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔