اسلام آباد:

عوام پاکستان پارٹی کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت گورننس اور کرپشن کنٹرول میں ناکام ہو چکی ہے،  آئی ایم ایف رپورٹ میں عدلیہ پر بھی سوال اٹھائے گئے ہیں۔ حکومت نے رپورٹ عوام سے چھپائی ہے۔

وفاقی دارالحکومت میں پارٹی رہنما مفتاح اسماعیل کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے کنوینر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ  ملک کی معاشی صورتحال اور کرپشن کے حوالے سے آئی ایم ایف نے رپورٹ شائع کی ہے، جس میں ان باتوں کا ذکر کیا گیا ہے جو ملک کی معیشت پر اثر انداز ہوتی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ یہ انہی باتوں کا نچوڑ ہے جو ہم باتیں ہم کافی عرصے سے کر رہے ہیں ۔ آئی ایم ایف رپورٹ میں کوئی نئی باتیں نہیں تھیں۔ حکومت گورننس کو بہتر نہیں کر سکی نہ ہی کرپشن کو کنٹرول کر سکی ہے۔ آئی ایم کی رپورٹ میں عدلیہ پر بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ اس رپورٹ کو ہمیں سنجیدگی سے لینا ہوگا۔

شاہد خاقان عباسی نے سوال اٹھایا کہ حکومت نے کیوں عوام سے یہ رپورٹ چھپائی؟۔ یہ رپورٹ عوام کے سامنے پہلے ہی 6 ماہ بعد آئی ہے۔ ملک میں اس وقت بےروزگاری تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ  چکی ہے، جس کی شرح 7.

1 فیصد ہوگئی ہے۔ اس وقت نوجوان ملک چھوڑ کر بیرون ملک جا رہے ہیں۔ معیشت کے حوالے سے کوئی ریفارمز بھی نہیں ہو سکیں۔

انہوں نے کہا کہ  آئی ایم ایف رپورٹ صرف وفاقی حکومت کے حوالے سے ہے جب کہ صوبوں کی حکومت کو بھی شامل کریں گے تو کرپشن کی رقم بڑھ جائے گی۔ کچھ سمجھ نہیں آتی کہ حکومت ان خرابیوں کو دور کرنے سے کیوں قاصر ہے؟۔ آئی ایم ایف کہتا ہے کہ کرپشن پر کنٹرول نہیں کریں گے تو یہ معاملہ معیشت پر اثر انداز ہوگا۔ ریفارم نہیں کریں گے تو معیشت ترقی نہیں کرے گی۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف رپورٹ میں خاص طور پر رول آف لا کی بات کی گئی ہے۔ عدلیہ کی پرفامنس پر بہت سے سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ ہر حکومت وقت کے ساتھ ریفامز لے کر آتی ہے۔ آئی ایم ایف کہہ رہا ہے کہ احتساب کا نظام ہی ناکام ہے۔ ملک کے معاملات میں سب کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ پاکستان میں ڈائیلاگ کے سوا کوئی حل نہیں ہے۔ احتساب سب کا ہونا چاہیے ۔ آپ ملک چلائیں گے یا احتساب کرتے رہیں گے؟۔

انہوں نے کہا کہ  میاں نواز شریف سیاسی رہنما ہیں، ان کی مرضی ہے جو بات کریں ۔ جو پاکستان کے مفاد کی کی بات کرے گا ہم اس سے بات کریں گے۔ آئینی ترمیم میں پاکستان کے عوام یا ملک کا کوئی مفاد نہیں ہے۔ مجھے سارا پاکستان عزیز ہے۔ آئین کے لیے جو کام کرے گا ہم اس کے ساتھ ہیں ۔ ہمارا مقصد بالکل واضح ہے کہ ملک آئین کے بغیر نہیں چل سکتا۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: آئی ایم ایف رپورٹ شاہد خاقان رپورٹ میں نے کہا کہ نہیں کر کریں گے

پڑھیں:

محکمہ داخلہ نے تمام اداروں اور عوام کو "پارٹنر اِن پیس" بننے کی دعوت دیدی

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ حکومت پنجاب شہریوں کی مفید سفارشات پر سنجیدگی سے غور کرے گی۔ کسی جرم، مجرم کی نشاندہی، مشکوک سرگرمی یا ایمرجنسی کی صورت میں پولیس ھیلپ لائن "15" پر رابطہ کیا جائے۔ صوبے کے پُرامن شہریوں کے جان و مال کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ داخلہ نے امن و امان کے قیام کے حوالے سے غیر معمولی مراسلہ جاری کر دیا۔ محکمہ داخلہ نے پنجاب بھر میں تمام اداروں اور عوام کو "پارٹنر اِن پیس" بننے کی دعوت دیدی ہے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سیف پنجاب وژن کو عملی جامہ پہنانے کیلئے اتحاد، ذمہ داری اور عوامی شراکت داری ضروری ہے، حکومت پنجاب صوبے میں امن، ہم آہنگی اور خوشحالی کے فروغ کیلئے ہمہ وقت متحرک ہے، کسی بھی فرد یا تنظیم کو کسی صورت تشدد، قانون شکنی یا ایسے کسی اقدام کی ہرگز اجازت نہیں۔ محکمہ داخلہ نے سکیورٹی کے حوالے سے مفید تجاویز دینے کیلئے واٹس ایپ نمبر 03114340000 جاری کر دیا ہے۔ شہری امن عامہ میں بہتری بارے قیمتی تجاویز محکمہ داخلہ کے واٹس ایپ نمبر پر تحریری طور پر دے سکتے ہیں۔
 
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ حکومت پنجاب شہریوں کی مفید سفارشات پر سنجیدگی سے غور کرے گی۔ کسی جرم، مجرم کی نشاندہی، مشکوک سرگرمی یا ایمرجنسی کی صورت میں پولیس ھیلپ لائن "15" پر رابطہ کیا جائے۔ صوبے کے پُرامن شہریوں کے جان و مال کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ محکمہ داخلہ کی جانب سے قانون نافذ کرنیوالے تمام اداروں کو مسلسل الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ تعلیمی اداروں، ہسپتالوں، عوامی اور مذہبی مقامات پر سخت نگرانی یقینی بنائی جائے، محکمہ داخلہ کی جاری کردہ سکیورٹی ہدایات اور ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کی تاکید کی گئی ہے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بروقت سکیورٹی آڈٹ سے ممکنہ واقعات کی پیشگی روک تھام ممکن ہے، تاجر برادری، مارکیٹ ایسوسی ایشنز اور صنعتی ادارے قوانین پر عملدرآمد میں معاونت کریں، سول ڈیفنس رضاکار صوبہ بھر میں انتظامیہ کی امداد کیلئے فرنٹ لائن سولجرز ہیں۔ امن کے عظیم تر مقصد کے حصول کیلئے تمام ادارے باہمی رابطہ اور ٹھوس تعاون یقینی بنائیں، قیام امن کیلئے پنجاب سیف سٹیز کے جدید نظام سے موثر نگرانی یقینی بنائی جائے۔
 
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اجتماعی سکیورٹی ماڈل اور عوامی شعور کی بیداری معاشرتی ہم آہنگی کیلئے کلیدی اہمیت کی حامل ہے، مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ پُرامن اور ہم آہنگ معاشرے کے قیام کیلئے قوانین پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے، محکمہ داخلہ نے آئی جی، تمام انتظامی سیکرٹریز اور پنجاب میں وفاقی حکومت کے تمام اداروں کے سربراہان، تمام ڈویژنل کمشنرز، سی سی پی او لاہور، ڈپٹی کمشنرز، سی پی اوز اور آر پی اوز کو مراسلہ جاری کیا ہے۔ تمام سرکاری و نجی سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیز کے پرنسپل، ریکٹرز اور وائس چانسلرز کو بھی مراسلہ جاری کیا گیا ہے۔ محکمہ داخلہ نے پنجاب کے تمام چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدور کو بھی پارٹنر ان پیس بننے کیلئے مراسلہ بھجوایا ہے۔

متعلقہ مضامین

  •  کرپشن سے متعلق آئی ایم ایف کی رپورٹ لمحہ فکریہ ہے، شاہد خاقان عباسی
  • ترامیم کے حق میں ووٹ ڈالنے والوں کو احساس ہے کہ اس کا کیا اثر پڑے گا؟ شاہد خاقان
  • سہیل آفریدی کا الزام: وفاقی حکومت کرپشن کے پیسے سے بیرون ملک جزیرے خرید رہی ہے
  • حکومت عوام کو ریلیف دینا چاہتی ہے لیکن آئی ایم ایف کی شرائط کی وجہ سے ممکن نہیں، رانا ثنااللہ
  • سب جانتے ہیں آئی ایم ایف کی رپورٹ درست ہے، اسے غلط ثابت نہ کریں: ریحان حنیف
  • آئی ایم ایف کے مطابق 3 سالوں میں 5300 ارب کی کرپشن ہوئی، اسد قیصر
  • طالبان دور میں بدترین انسانی بحران، سرد موسم نے افغان عوام کی مشکلات بڑھا دیں
  • محکمہ داخلہ نے تمام اداروں اور عوام کو "پارٹنر اِن پیس" بننے کی دعوت دیدی